سپن اور پاکستان کے درمیان باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں ،کارلوس موریلز

بدھ 27 جنوری 2016 16:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔27 جنوری۔2016ء) پاکستان میں تعینات سپین کے سفیر کارلوس موریلز نے کہا کہ سپین اور پاکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں باہمی تجارت کو فروغ دینے کے عمدہ مواقع موجود ہیں لہذا پاکستانی تاجر برادری سپین کے ساتھ تجارت کو مزید بہتر کرنے کیلئے کوششیں تیز کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں وہ تمام صلاحیتیں موجود ہیں جو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اس کی معیشت کی طرف راغب کر سکتی ہیں کیونکہ پاکستان ایک نوجوان آبادی والا ملک ہے جس کے پاس وافر مقدار میں قدرتی وسائل پائے جاتے ہیں اور جو صارفین کی ایک بڑی مارکیٹ ہے تاہم بیرونی دنیا میں پاکستان کے بارے میں پایا جانے والا غلط تاثر اس کی معیشت کی ترقی کی راہ میں اہم رکاوٹ ہے لہذا سرمایہ کاری اور تجارت کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کو اپنا امیج بہتر کرنے پر ترجیحی توجہ دینا ہو گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپن کی تقریبا 500کمپنیاں متحدہ عرب امارات میں کاروبار کر رہی ہے جبکہ بہت سی کمپنیا ں ایران اور انڈیا میں گہری دلچسپی لے رہی ہیں۔ تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاجر برادری بیرونی ممالک میں جا کر وہاں اپنی مصنوعات کی اصل صلاحیت کو اجاگر کر کے اپنے ملک کے بارے میں پایا جانے والا غلط تاثردور کرنے اور اس کا امیج بہتر کرنے میں نمایاں کردار ادا کر سکتی ہے جس سے نہ صرف سپین بلکہ دیگر ممالک کے سرمایہ کار پاکستان میں مزید دلچسپی لے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 46ارب ڈالر پر مشتمل چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ ایک بہت مثبت پیش رفت ہے کیونکہ اس منصوبے نے بہت سے ممالک کے سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپین اور پاکستان کی باہمی تجارت بتدریج بہتر ہو رہی ہے اور خاص طور پر یورپی یونین کی طرف سے پاکستان کو جی ایس پی پلس کی سہولت ملنے کے بعد اس میں کافی بہتر آئی ہے کیونکہ 2014کے دوران دونوں ممالک کی باہمی تجارت میں 34فیصداضافہ اور 2015میں 25فیصد اضافہ ہوا ہے جو حوصلہ افزا ہے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی کہ موجودہ سال کے دوران دونوں کی باہمی تجارت 1ارب ڈالرکا ہدف حاصل کر لے گی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ تجارت میں تنوع پیدا کر کے اس کو مزید بہتر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں مزید تعاون کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اپنا ایک تجارتی وفد سپین لے جانے پر غور کرے جبکہ ان کا سفارتخانہ ان کے دورے کو کامیاب بنانے کیلئے ہرممکن تعاون کرے گا۔

اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ پاکستان اور سپین کے درمیان 1951سے اچھے دوستانہ تعلقات قائم ہیں تاہم باہمی تجارت کو صلاحیت کے مطابق فروغ دینے کیلئے دونوں ممالک کی طرف سے مزید کوششوں کی ضروت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سپین کو چند ٹیکسٹائل مصنوعات برآمد کر رہا ہے جبکہ سپین پاکستان کو مشینری و پارٹس، کیمیائی سامان و مصنوعات اور لوہے و سٹیل کی چند مصنوعات برآمد کر رہا ہے جس سے ظاہر ہے کہ دوطرفہ تجارت چند مصنوعات تک محدود ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دیگر شعبوں کی روایتی و غیر روایتی مصنوعات پر توجہ دے کر باہمی تجارت کو بہتر کیا جا سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی چمڑے کی مصنوعات، آلات جراحی، سپورٹ گڈز اور پھلوں سمیت متعدد مصنوعات سپین کو برآمد کی جا سکتی ہیں جبکہ سپین زرعی و صنعتی مشینری اور توانائی سمیت مختلف شعبوں کی جدید ٹیکنالوجی پاکستان کو منتقل کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپین سیاحت کے شعبے میں عمدہ مہارت رکھتا ہے لہذا وہ پاکستان کو اپنی سیاحت کی صنعت کو جدید خطوط پر فروغ دینے میں تعاون فراہم کرے کیونکہ پاکستان میں سیاحوں کیلئے بہت سے پرکشش مقامات پائے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی وفود کا باکثرت تبادلہ بڑھا کر اور ایک دوسرے کے ملک میں نمائشوں کا انعقاد کر کے باہمی تجارت کو بہتر طور پر فروغ دیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان براہ راست روابط بڑھانے اور پاکستان و سپین کے مابین تجارتی و اقتصادی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے سپین کے سفارتخانے کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرتا رہے گا۔ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر شیخ پرویز احمد اور نائب صدر شیخ عبدالوحید نے بھی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو مزید بہتر کرنے کیلئے مختلف تجاویز پیش کیں۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں