مغربی ایشیاء اور مشرقی بحیرہ روم کے خطہ کی صورتحال کو او آئی سی اور خطہ کے دیگر ممالک کے تعاون سے بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کی ضرورت ہے‘ فلسطینی باشنوں کو انصاف کی فراہمی کے بغیر مشرق وسطی میں دہشت گردوں کے بیانیہ کو مکمل طور پر شکست دینا مشکل ہے

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا سلامتی کونسل کے اجلاس میں اظہار خیال

بدھ 27 جنوری 2016 20:43

اسلام آباد ۔ 27 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 جنوری۔2016ء) پاکستان نے مغربی ایشیاء اور مشرقی بحیرہ روم کے خطہ کی صورتحال کو او آئی سی اور خطہ کے دیگر ممالک کے تعاون سے بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت مذاکرات مذکورہ خطہ میں جاری تنازعات کا پائیدار حل فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف اجتماعی اقدامات پر اتفاق رائے پیدا کر سکتے ہیں۔

ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اس سلسلہ میں وزیراعظم پاکستان کے ثالثی مشن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں سعودی عرب اور ایران کا دورہ کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ایران، شام اور یمن کی صورتحال کو مسئلہ فلسطین کو پس منظر میں لے جانے کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے کیونکہ بنیادی طور پر اس مسئلہ نے عرب دنیا میں غم و غصہ کے جذبات پیدا کر کے انہیں باقی دنیا سے علیحدہ کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ فلسطینی باشنوں کو انصاف کی فراہمی کے بغیر مشرق وسطی میں دہشت گردوں کے بیانیہ کو مکمل طور پر شکست دینا مشکل ہے، مشرق وسطی جو کبھی تہذیب کا گہوارہ تھا آج تنازعات اور جنگوں کا مرکز بن چکا ہے، حالیہ واقعات سے یہ بات ظاہر ہے کہ اسرائیل کی 1967ء کی سرحدوں کے باہر علاقوں پر مشتمل فلسطینی ریاست کے قیام تک خطہ میں امن و استحکام ممکن نہیں لیکن بدقسمتی سے اسرائیل نے اس حوالہ سے غیر لچکدار پالیسی اپنا رکھی ہے اور وہ زیادہ سے زیادہ فلسطینی زمینوں پر قبضہ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کی اسرائیل سے آزادی بارے اپنی قراردادوں پر عمل درآمد یقینی بنائے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں