اردو زبا ن کا نفا ذ حکومت پنجاب کی جانب سے ٹائم فریم میں اضافے کی درخواست خارج

جمعرات 28 جنوری 2016 12:18

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جنوری۔2016ء) سپریم کورٹ نے ملک بھر میں اردو کو رائج کرنے کے مقدمے میں حکومت پنجاب کی جانب سے ٹائم فریم میں اضافے کی درخواست خارج کردی ہے ۔ حکومت پنجاب نے تین ماہ کا وقت نظر ثانی کی درخواست میں مانگا تھا جسے عدالت نے دینے سے انکارکردیا ہے ۔ عدالت نے قومی زبان اردو کو رائج کرنے کیلئے وفاقی حکومت سمیت صوبوں سے چار ہفتے میں رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

جسٹس فائز عیسی نے کہا ہے کہ حکومت تین ماہ میں اردو کا نفاذ نہیں کرسکی مزید میں کیا کرے گی جبکہ جسٹس مشیر عالم نے کہا ہے کہ عدالت نے اردو کے نفاذ بارے رپورٹ مانگی تھی اور اردو میں تین ماہ میں رائج کرنے کیلئے نہیں کہا تھا انہوں نے یہ ریمارکس جمعرات کو روز وزیراعظم توہین عدالت سمیت دیگر درخواستوں کی سماعت کے دوران دیئے ہیں ۔

(جاری ہے)

عدالت نے وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں انگریزی میں خطاب کرنے کیخلاف توہین عدالت کی دائر درخواستوں کی سماعت پنجاب حکومت سمیت دیگر کی رپورٹس آنے تک موخر کردیا ہے عدالت نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب اور دیگر کی رپورٹ آنے کے بعد ان درخواستوں کا جائزہ لیں گے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مقدمے کی سماعت کی اس دوران حکومت پنجاب کی جانب سے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب رزاق اے مرزا پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں اردو کے نفاذ سے کوئی مسئلہ نہیں ہے تاہم اس کیلئے جو عدالت نے ٹائم فریم دیا تھا اس میں اضافہ کیاجائے جس کو عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مزید وقت نہیں دے سکتے جائیں اور اردو کا نفاذ کریں اس دوران وزیراعظم نواز شریف کیخلاف دائر توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت بھی موخر کردی گئی عدالت کا کہنا تھا کہ جب تک یہ رپورٹس نہیں آجاتیں اس وقت تک اس سماعت نہیں کرینگے اس دوران درخواست گزار کوکب اقبال ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی احکامات کے باوجود اردو کو نافذ نہیں کیا جارہاہے اور مختلف حیلے بہانے کئے جارہے ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ مقدمے کی سماعت ہم چار ہفتوں کیلئے ملتوی کررہے ہیں اس دوران وفاق اور صوبے اپنی رپورٹس تیار کریں ارو عدالت میں پیش کریں عدالت نے مزید سماعت ملتوی کردی

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں