حکومت ملکی برآمدات میں کمی کو کنٹرول کرنے میں ناکام

کاروباری حضرات کی جانب سے دی جانے والی سفارشات ، پر عمل نہ ہو سکا

جمعرات 28 جنوری 2016 13:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 جنوری۔2016ء) حکومت ملکی برآمدات میں ہونے والی کمی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو گئی اگرچہ حکومت کی جانب سے ملکی برآمدات کو بڑھانے کے لئے طویل انتظار کے پیکج کا اعلان کیا تھا تاہم اس پیکج پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق 11 ستمبر 2015 کو وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے ساتھ چیمبر آف کامرس کے سربراہں ، تجارت ، صنعتکاروں اور برآمد کنندگان کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس میں اس بات کی یقین دہانی کرائی تھی کہ ملکی برآمدات کے لئے کاروباری حضرات اور برآمد کنندگان کی جانب سے دی جانے والی سفارشات پر عمل کیا جائے گا تاہم حکومت تاحال ان سفارشات کی روشنی میں نہ ہی کسی پیکج اور نہ ہی سٹرٹیجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک کا اعلان کیا ہے جس کے باعث ملکی برآمدات میں کمی واقع ہو رہی ہے گزشتہ سال اسی مدت کے دوران پاکستان کی 12.06 ملین ڈالر تھی جو کہ اب 10.03 ملین ڈالر رہ گئی ہے حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ ملکی برآمدات میں کمی کی وجہ توانائی بحران ، سیکیورٹیز اینڈ کاروباری تبدیلیوں کا ہونا ہے دوسری جانب میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے ایک نمائندے نے کہا کہ وزیر اعظم نے ملکی برآمدات بڑھانے کے لئے تاجروں اور کاروباری حضرات کی جانب سے دی جانے والی سفارشات اور پیکج دینے کی یقین دہانی کرائی تھی انہوں نے مزید کہا کہ مسائل کو حل کرنے کے لئے حکومت سے بجلی کی قیمتوں میں کمی ، ٹیکس ریفنڈز اور سیلز ٹیکس کی زیروریٹنگ کا مطالبہ کیا تھا تاہم ان مطالبوں کے برعکس حکومت نے کارٹن کپڑے کی درآمد پر 10 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کر دی ادھر اسلام آباد چیمبر آف کامرس انڈسٹری نے بھی ملکی برآمدات میں کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یکم جنوری 2014 کو یورپی یونین کی جانب سے جی ایس پلس دینے کے باوجود ملک کی برآمدات میں کمی ہوئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں