اسلام آباد ، انسداد دہشتگردی عدالت نے میں عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم علی کو14 روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، ملزم کے وکیل منصورآفریدی کا اپنے موکل کو بے گناہ قرار دیکر عدالت سے رہائی کا مطالبہ

جمعرات 28 جنوری 2016 22:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء ) اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت نے میں ایم کیوایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزم معظم علی کو چودہ روزہ عدالتی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا، ملزم کے وکیل منصورآفریدی نے معظم علی کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے عدالت سے اپنے مؤکل کی رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ عدالت کو فراہم کئے گئے ریکارڈ کے مطابق عمران فاروق قتل نہیں ہوا۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات کو عمران فاروق قتل کیس کی سماعت اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں جج کوثرعباس زیدی نے کی۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے نے ملزم معظم علی کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی۔ معظم علی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق عمران فاروق قتل ہی نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے عمران فاروق کا ڈیٹھ سرٹیفکیٹ پیش کر سکی نہ اس کی پوسٹمارٹم رپورٹ عدالت کو دی گئی ہے۔

باربار جسمانی ریمانڈ کا مطالبہ غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ایف آئی اے ان کے مؤکل کے خلاف شواہد لائے گی تو پھر ہی اسے شامل تفتیش کیا جائے۔ منصور آفریدی نے ملزم معظم کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے معظم علی کو دس فروری تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ اس پر منصور آفریدی نے کہا کہ ان کے مؤکل کی جان کو خطرہ ہے سندھ کے قیدی کو پنجاب کی جیل میں اگر کچھ ہو گیا تو کون ذمہ دار ہوگا۔

ملزم خالد اور محسن کو پنجاب حکومت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ وکیل نے ملزم معظم کو اڈیالہ جیل کے بجائے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز میں رکھنے کی استدعا کی جبکہ ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر وسیم رانجھا نے کہا کہ جیل میں ملزم کو بہتر سکیورٹی ملے گی۔ عدالت نے جیل حکام کو عمران فاروق قتل کیس کے تینوں ملزمان کو ان کے اہل خانہ سے ملاقات کروانے کا حکم بھی دیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں