سمندر پار کام کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 70 لاکھ سے زائد ہے،سال 2013ء کے

Umer Jamshaid عمر جمشید جمعہ 29 جنوری 2016 12:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔ آئی پی اے ۔۔ 29 جنوری۔2015ء) سمندر پار کام کرنے والے پاکستانیوں کی تعداد 70 لاکھ سے زائد ہے۔ پائیدار اقتصادی ترقی کے حصول کے اقدامات سے پڑھے لکھے اور ہنر مند افراد کی بیرون ملک منتقلی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے اور گذشتہ ایک سال کے دوران ان اقدامات سے حوصلہ افزاء نتائج حاصل ہوئے ہیں۔ سمندر پار کام کرنے والے پاکستانیوں کے حوالے سے اعدادو شمار مرتب کرنے والے اداروں کی رپورٹ کے مطابق سال 2013ء کے اختتام تک 27لاکھ 65 ہزار 789 افراد نے بہتر روزگار کی تلاش میں پاکستان سے نقل مکانی کی ہے، جبکہ سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت کے اعدادوشمار کے مطابق 1981ء سے لیکر 2012ء تک 58 لاکھ 73 ہزار 539 پاکستانی بیرون ملک منتقل ہوئے، جبکہ صرف ایک سال یعنی 2012 ء کے دوران 41 ہزار 498 پروفیشنل اور ٹیکنیکل افراد ترقی یافتہ ممالک میں منتقل ہو گئے۔

(جاری ہے)

اقتصادی ماہرین نے کہا ہے کہ گذشتہ دو دہائیوں کے دوران اقتصادی کساد بازاری کی وجہ سے ڈالٹرز، انجینئرز اور آئی ٹی کے ماہرین بہتر مستقبل اور اچھے روزگار کی تلاش میں پاکستان سے ہجرت کرتے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا ہے کہ انسانی وسائل کی بیرون ملک منتقلی سرمائے کی منتقلی کے مقابلہ میں زیادہ خطرناک ہے کیونکہ اس سے قومی ترقی کی راہ میں متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ پڑھی لکھی افرادی قوت کی بیرون ملک منتقلی سے ملک میں اقتصادی سرگرمیوں میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی ترقی اور پائیدار اقتصادی شرح نمو کے حصول کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے نتیجہ میں بیرون ملک انسانی وسائل کی منتقلی کی شرح میں کمی واقع ہوئی ہے، اور گذشتہ بارہ ماہ کے دوران ترقی یافتہ ممالک بہتر مستقبل کیلئے منتقل ہونے کے خواہش مند افراد کی شرح میں کمی سے ملک میں اقتصادی بہتری کی عکاسی ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں