وزیر اعظم نے ملک میں جمہوریت کے نام پر خاندانی آمریت قائم کر رکھی ہے

تحریک ِ انصاف کے مرکزی رہنماء سیف اﷲ خان نیازی کابیان

جمعہ 29 جنوری 2016 20:43

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔29 جنوری۔2016ء) پاکستان تحریک ِ انصاف کے مرکزی رہنماء سیف اﷲ خان نیازی نے وزیر اعظم کی جانب سے آئین، پالیمان اور جمہوری اداروں کو نظر انداز کرنے پر انتہائی تشویس کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے ملک میں جمہوریت کے نام پر بدترین خاندانی آمریت قائم کر رکھی ہے ۔ جمعہ کو یہاں سے جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے رویے سے محسوس ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف اپنی تشکیل کردہ کابینہ پر بھروسہ کرتے ہیں نا ہی اسے اہمیت دینے کو تیار ہیں بلکہ انفرادی حیثیت میں فیصلہ سازی کو ترجیح دیتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی جانب سے گذشتہ چھے ماہ سے کابینہ کا اجلاس نہ بلانا باعث تعجب ہے کیونکہ جمہوری پارلیمانی نظام میں اہم نوعیت کے فیصلے مختلف پارلیمانی اور آئینی فورمز پر اتفاقِ رائے اور مشاورت سے کیے جاتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان کے مطابق وزیراعظم کی پارلیمان کے اجلاسوں میں عدم دلچسپی جمہوریت کے نقصان کا باعث بن رہی ہے جبکہ پارلیمان میں موجود سیاسی جماعتوں کے قائدین ایک عرصے سے وزیر اعظم سے ایوان میں حاضری یقین بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں ، جس پر عملدرآمد میں وزیر اعظم بری طرح ناکام ہوئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے طرز عمل میں آمرانہ رجحانات وفاق پاکستان کی کمزوری کا باعث بن رہے ہیں اور یہ آمر انتہائی تشویش کا باعث ہے کہ تقریباََ ایک برس سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود انہوں نے مشترکہ مفادات کونسل کااجلاس طلب کرنابھی مناسب نہیں سمجھا ۔

ان کے مطابق مشترکہ مفاد کونسل وہ ادارہ ہے جہاں صوبوں کے حوالے سے اہم امور پر بحث کی جاتی ہے اور فیصلے کیے جاتے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیا کے وزیراعظم نوازشریف آئین اور جمہوری اداروں کو کمزور کرنے کی روش فوری طور پر ترک کریں اورصوبوں کے مابین ہم آہنگی کے لئے پارلیما ن میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی روایت کوتقویت دیں ۔ ان کے مطابق وزیراعظم کو اپنی مرضی اور خواہشات کے مطابق حکومت چلانے کے بجائے خود کو قوائد قوانین کی پاسداری کا عادی بناناچاہیے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں