پی آئی اے کی نجکاری ہو گی نہ کسی ملازم کو نکال کر مراعات ختم کی جائیں گی، مشاہداﷲ خان

ہڑتال کی بجائے مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے، بلاجواز تالہ بندی کی گئی تو حکومت کو اپنے اختیارات استعمال کرنا پڑیں گے، کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئینگے،چیئرمین پی آئی اے پارلیمانی کمیٹی

جمعہ 29 جنوری 2016 22:38

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔29 جنوری۔2016ء) پی آئی اے بارئے قائم پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین اور مسلم لیگ ن کے سینئر راہنما سینیٹر مشاہد اﷲ خان نے پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحفظات دور کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے قومی ائیر لائن کیلئے اسٹرٹیجک پارٹنر کی تلاش 6ماہ کیلئے موخر کرنے کے اعلان کر دیا اور واضح کیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کی جا رہی ہے نہ ہی کسی ملازم کو نکالنے سمیت انکی مراعات ختم کی جا رہی ہیں، ہڑتال کی بجائے مذاکرات کے ذریعے مسائل کو حل کیا جائے ، بلاجواز تالہ بندی کی گئی تو حکومت کو اپنے اختیارات استعمال کرنا پڑئے گے جبکہ کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئینگے۔

اس امر کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وفاقی سیکرٹری ایوی ایشن عرفان الہی کے ہمراہ اسلام آباد میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ گزشتہ چند روز کے دوران پی آئی اے کے دفاتر میں ہڑتال اور تالہ بندی کے باعث قومی ادارے کو کروڑوں کا نقصان ہو رہا ہے، پی آئی اے یونین والوں کا ایک ہی نکتہ ہے کہ قومی ائیر لائن کی نجکاری ہو رہی ہے اور ملازمین کی مراعات ختم کی جا رہی ہیں جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہے جس کا اظہار وزیر اعظم نواز شریف بھی کر چکے ہیں کہ پی آئی اے کی نجکاری کی جائے گی نہ ہی کسی ملازم کو نکالا جائے گا۔

مشاہد اﷲ نے کہا کہ کسی کے کہنے پر ہڑتالوں سے نقصانات بڑھے گے ، حکومت مذاکرات کے ذریعے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے تحفظات دور کرنے کیلئے تیار ہے ، ہم جمہوری لوگ ہے جو جمہوری طریقے سے معاملات کو آگے کی طرف بڑھانا چاہتی ہے لیکن بلاوجہ تالہ بندی اور آپریشنز بند کرنے کی کال کو واپس لیا جائے ورنہ تو حکومت کو اپنے اختیارات استعمال کرنا پڑئے گے وہ کسی کی بلیک میلنگ میں نہیں آئے گی اور اسنشیل سروسز ایکٹ نافذ کر دے گی۔

ایک سوال کے جواب میں مشاہد اﷲ خان نے کہاکہ پی آئی اے کا کنٹرول کسی کے ہاتھ میں نہیں دیا جائے گا ، ادارے کے 9فیصد شیئرز پہلے ہی فروخت ہو چکے ہیں اور پی آئی اے اب بھی 90فیصد شیئرز کی مالک ہے ، جو لوگ پی آئی اے کی نجکاری کی باتیں کر رہے ہیں وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پی آئی اے کی اسٹرٹیجک پارٹنر شپ کا فیصلہ 6ماہ کیلئے موخر کر دیا گیا ہے اور اس دوران اسٹرٹیجک پارٹنر کو بھی تلاش نہیں کیا جائئیگا ، پی آئی اے کے قوانین کی اس طرح کی قانون سازی کرینگے جس سے ملازمین کی تنخواہوں اور مراعات پر انہیں مکمل تحفظ حاصل ہو گا۔

انہوں نے مزید کہاکہ پیپلز پارٹی کے سابقہ دور میں پی آئی اے کی نجکاری کی منظوری دی گئی اور آج وہ اسی کی مخالفت کر رہے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی والے اسحق ڈار کی جو فوٹو دکھا رہے ہیں وہ جعلی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں پی آئی اے میں لوٹ مار سمیت بہت کچھ ہوا، امید ہے کہ یونیز کے تحفظات دور کر دینگے اور وہ اپنی ہڑتال ختم کر دیں گے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں