عزیربلوچ2008ء سے قبل جرائم میں ملوث نہیں تھا،نبیل گبول

رحمان ڈکیت کے مارے جانے کے بعد2009ء میں اس نے غلط کام شروع کئے، عزیر بلوچ کی دبئی میں موجودگی کی اطلاع پرعام شہری کی حیثیت سے وزارت داخلہ کوآگاہ کیا،سابق وزیر

پیر 1 فروری 2016 22:54

عزیربلوچ2008ء سے قبل جرائم میں ملوث نہیں تھا،نبیل گبول

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم فروری۔2016ء) سابق وزیراورسیاسی رہنمانبیل گبول نے کہاہے کہ عزیربلوچ2008ء سے قبل جرائم میں ملوث نہیں تھا،رحمان ڈکیت کے مارے جانے کے بعد2009ء میں اس نے غلط کام شروع کئے ،عزیربلوچ کی دبئی میں موجودگی کی اطلاع پرعام شہری کی حیثیت سے وزارت داخلہ کوآگاہ کیا۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے نبیل گبول نے کہاکہ 2008ء سے قبل عزیربلوچ جرائم میں ملوث نہیں تھاوہ مجھ سمیت ارکان اسمبلی کے دفاترمیں بیٹھاکرتاتھااورلوگوں کے مسائل حل کراتاتھا،2009ء میں جب رحمان ڈکیت ماراگیاتواس کے کمانڈرزنے عزیربلوچ کواپناسرداربنالیااورپھراس نے جرائم کرناشروع کردیئے ۔

انہوں نے کہاکہ لیاری پیپلزپارٹی کاگڑھ تھاجہاں ہمیشہ جئے بھٹوکانعرہ لگتاتھااوریہاں پرہرشخص کی مجبوری ہوتی تھی کہ وہ پیپلزپارٹی کاساتھ دے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 18اکتوبرکی ریلی میں بے نظیرکے سیکورٹی انچارج ذوالفقارمرزاتھے اوراس نے رحمان ڈکیت کے لڑکوں کولیکرسیکورٹی پرمامورکیاتھا،نبیل گبول نے کہاکہ رحمان ڈکیت کی ہلاکت سے6ماہ قبل عزیربلوچ اس کے گروپ میں شامل ہوااس وقت میں نے اس سے ملاقات کی تھی اورسرینڈرکرنے کاکہا تھااوروہ سرنیڈرکرنے کوتیارتھالیکن بعدمیں اس نے انکارکیااوروہ پیپلزپارٹی کے خلاف ہوااورلوگوں کودھمکاناشروع کردیا۔

عزیربلوچ نے اپنابیان دیدیاہے کہ اس نے کس کے کہنے پرقتل کئے ،پیپلزپارٹی کے جولوگ اس سے ملتے رہے وہ پھنسیں گے ۔انہوں نے کہاکہ عزیربلوچ لیاری کوتباہ کرکے مسقط چلاگیاجہاں پروہ کسی اورنام سے ایرانی پاسپورٹ پرویزے کیلئے گیاتومجھے اپنے کسی کے ذریعے اطلاع ملی تومیں نے عام شہری کی حیثیت سے وزارت داخلہ کوآگاہ کیا۔انہوں نے کہاکہ ذوالفقارمرزاعزیربلوچ سے تعلقات ،اسلحہ لاکھوں لاشوں کے اجراء کاکھلے عام اعتراف کرتاہے اوراس نے عزیربلوچ سے سب سے زیادہ فائدے لئے ہیں

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں