سپریم کورٹ ، پی ایس او آئل ٹینکرزسمگلنگ کیس کی سماعت، پراسیکیوٹر جنرل نیب کی عدم حاضری پرسخت برہمی کااظہار

آئندہ سماعت پر نوٹس کے باوجود ڈی جی نیب خود نہ آئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، جسٹس ثاقب نثار کے ریمارکس

بدھ 3 فروری 2016 18:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔03 فروری۔2016ء ) سپریم کورٹ نے پی ایس او آئل ٹینکرزسمگلنگ کیس میں ڈی جی نیب، ڈائریکٹر انٹیلی جنس کسٹم اور کلیکٹر کسٹم کو نوٹسز جاری کرکے طلب کر لیا۔ جسٹس ثاقب نثارپراسکیوٹرجنرل نیب کی عدم حاضری پرسخت برہمی کااظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں نوٹس جاری کرنے کے باوجود آج نیب کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا،آئندہ سماعت پر نوٹس کے باوجود ڈی جی نیب خود نہ آئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، پی ایس او نے خود تسلیم کیا کہ 18 آئل ٹینکرز طورخم بارڑر کراس کر گئے،کیا یہ ٹینکرز ہوا میں اڑ کر افغانستان گئے، آئل ٹینکرز کے مالکان کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوئی۔

انھوں نے یہ ریماکس بدھ کے روزدیے ہیں قائم مقام چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی نے نے پی ایس او آئل ٹیکرز سمگلنگ کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

عدالت نے نیب کی جانب سے پراسیکیوٹر کے پیش نہ ہونے پر بر ہمی کا اظہار کیا ،جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ نوٹس جاری کرنے کے باوجود آج نیب کی طرف سے کوئی پیش نہیں ہوا،آیندہ سماعت پر نوٹس کے باوجود ڈی جی نیب خود نہ آئے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی،پی ایس او نے خود تسلیم کیا کہ 18 آئل ٹینکرز طورخم بارڑر کراس کر گئے،کیا آئل ٹینکرز ہوا میں اڑ کر گئے تھے ،کسی نے آئل ٹینکرز کے مالکان کے خلاف کارروائی نہیں کی اور نہ ہی معاملہ کو بھجوایا گیا،18 آئل ٹینکرز سمگل ہوئے جعلی دستاویزات بنی آخر کسی کو تو جواب دینا ہوگا،اس سمگلنگ سے ریاستی ادارے کو نقصان پہنچا۔

عدالت نے مقدمہ کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ڈی جی نیب ڈائریکٹر انٹیلی جنس کسٹم اور کلیکٹر کسٹم کو طلب کیاہے ۔(اخترصدیقی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں