پاکستان انجینئرنگ کونسل کا آڈٹ کیا جائے تا کہ اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دے سکوں، اے جی پی آر بلا خوف و خطر لے کر آئے، مجھ پر الزام لگایا گیا تھا کہ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت کے آڈٹ اعتراضات پر کوئی کاروائی نہیں کی اور انہیں پی اے سی میں آنے نہیں دیا

قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی آڈیٹر جنرل آفس کو ہدایت

جمعرات 4 فروری 2016 16:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 فروری۔2016ء) قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے آڈیٹر جنرل آفس کو ہدایت کی کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل کا آڈٹ کیا جائے تا کہ میں اپنے اوپر لگنے والے الزامات کا جواب دے سکوں، اے جی پی آر بلا خوف و خطر لے کر آئے، مجھ پر الزام لگایا گیا تھا کہ میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت کے آڈٹ اعتراضات پر کوئی کاروائی نہیں کی اور انہیں پی اے سی میں آنے نہیں دیا، حکومتی رکن اسمبلی جنید انوار چوہدری نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے کبھی بھی کسی آڈٹ اعتراض کو پی اے سی سے واپس نہیں بھیجا بلکہ اپنی دور وزارت کے آڈٹ اعتراضات میں غیر جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے خود صدارت کی کرسی چھوڑی۔

جمعرات کو پی اے سی کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی اور اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے آڈیٹر جنرل کو ہدایت کی کہ وہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کے آڈٹ اعتراضات کو کمیٹی میں بلا خوف و خطر لے کر آئیں، مجھ پر حکومتی وزیر کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ میں نے اپنے بھائی کی کرپشن چھپائی ہے اور پی اے سی میں ان آڈٹ اعتراضات کو آنے ہی نہیں دیا، لہٰذا 2008ء سے 2015ء تک کے سارے آڈٹ اعتراضات کمیٹی میں لائے جائیں اور پاکستان انجینئرنگ کونسل کا بھی آڈٹ کیا جائے۔

(جاری ہے)

آڈیٹر جنرل آف پاکستان رانا اسد امین نے کہا کہ آڈٹ مکمل ہوتے ہی آڈٹ رپورٹ کمیٹی میں پیش کر دی جائے گی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں