پاکستان کی مادری زبانوں کاادبی میلہ 20 اور 21 فروری کوہوگا

انڈس کلچرل فورم، لوک ورثہ اور ادارہ استحکام شرکتی ترقی پندرہ زبانوں کے150ادیبوں کا میلہ منعقد کر رہے ہیں میلے کا مقصد پاکستان کی لسانی اور ثقافتی تنوع کا فروغ ہے‘ نوجوان نسل کومختلف زبانوں کی چاشنی و خوبصورتی سے روشنا س کرانے کی کوشش کررہے ہیں‘ فوزیہ سعید‘ نیاز ندیم اور نصیر میمن کا پریس بریفنگ کے دوران اظہار خیال

جمعہ 5 فروری 2016 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔05 فروری۔2016ء) انڈس کلچرل فورم ، لوک ورثہ اور ادارہ استحکام شرکتی ترقی(ایس پی او) کے تعاون سے ۲۰۔۲۱ فروری کو پاکستان کی مادری زبانوں کے دو روزہمیلے کا انعقاد کر رہا ہے ۔ میلے کا انعقاد یونیسکو کی جانب سیمقرر کردہ مادری زبانوں کے عالمی دن ۲۱فروری کی مناسبت سے کیا گیا ہے ۔لوک ورثہ میں ہونے والے اس میلے میں پاکستان کی ۱۵ مادری زبانوں کے ۱۵۰ سے زائد ادیب مقررین اور میزبان کی حیثیت سے شرکت کریں گے۔

مادری زبانوں کے میلے کے انعقاد کا اعلان ، میلے کے بانی، انڈس کلچرل فورم کے کوارڈینیٹر نیاز ندیم ، لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ سعید اور ایس پی او کے چیف ایگزیکٹو نصیر میمن نے لوک ورثہ میں میڈیا بریفنگ کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

نیاز ندیم ، نے میلے کے اغراض و مقاصد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا بتایا کہ میلے کا مقصد پاکستان کی لسانی اور ثقافتی تنوع کاسماجی رواداری، امن اور برداشت کے فروغ کے لیے استعمال ہے۔

علاوہ ازیں، مادری زبانوں کے ادب پڑھنے کے رجحان بڑھانے کی کوشش اور ان زبانوں کے ادب کو پیش کرنے کا نادر موقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ میلے کے دیگر اہم پروگراموں میں افتتاحی اور اختتامی تقریبات، مادری زبانوں کا مشاعرہ ، مختلف زبانوں میں شام موسیقی ، متواتر اور متوازی سیشن جن میں ادبی مباحث اور گفتگو، مادری زبانوں کی کتب کا اجراء، ڈاکیومینٹریز ، فلمیں اور کتب میلہ شامل ہیں۔

میلے کا ایک اور اہم مقصد چھوٹے بچوں کو ان کی مادری زبان کے ادب سے روشناس کرانا ہے ۔ مادری زبانوں کا یہ میلہ ملک بھر سے آئے ہوئے ادیبوں سے ملاقاتوں، حصول علم اور تبادلہ خیال کا نادر موقع فراہم کرے گا۔ لوک ورثہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر فوزیہ سعیدنے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یونیسکو کے مطابق پاکستان میں اس وقت 70سے زائد زبانیں بولی جاتی ہیں۔

جن میں سے 25معدومی کے خطرے سے دوچار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نوجوان نسل کو ان زبانوں اور ان کی چاشنی و خوبصورتی سے روشنا س کرانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اور یہ میلہ ان زبانوں کے ادیبوں اور شاعروں کو ان کی اپنی زبان میں لکھنے کے لیے راغب کرے گا۔ایس پی او کے چیف ایگزیکٹو نصیر میمن نے پریس بریفینگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو روزہ میلے کا مقصد مادری زبانوں کے موثر ادب اور آرٹ کااحیا ہے جو پاکستانی سوسائٹی ہی کی طرح متنوع ہے ۔

یہ زبانیں صدیوں کے علم و دانش کے سفر اور ثقافت کو نثر اور نظم کی مختلف اشکال و اجسام میں پیش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان زبانوں کا قدیم و جدید ادب ماضی سے لے کر اب تک کے سماج اور ثقافت کا احاطہ کرتا ہے او ر اس کے ساتھ پاکستانی سماج کے اطوار و ثقافت کو حال کے منظرنامے میں بخوبی پیش کرتا ہے۔ مطلوب حسین، ہیڈ آف آفس پاکستان ریڈنگ پروجیکٹ یو ایس ایڈ نے اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کہا ہم ۱۳ لاکھ بچوں کو مادری زبان میں تعلیم دینے کے لیے مدد فراہم کر رہے ہیں۔

میلے میں پاکستان کی 15زبانوں کے 150ادیب شرکت کریں گے، جن کا انتخاب انڈس کلچرل فورم کے 15زبانوں سے تعلق رکھنے والی ادیبوں اور ثقافتی نمائندوں کی کمیٹی نے کیا ہے ۔ جن سے شرکاء ادبی اور ثقافتی موضوعات پر گفتگوکرنے کے علاوہ کتابوں پر ان کے آٹوگراف بھی لے سکیں گے ۔ اس موقع پر یوایس ایڈ جو کہ اس میلے کا اسپونسر ہے کی جانب سے موبائیل لائبریری بھی موجود ہوگی ۔ انڈس کلچرل فورم (آئی سی ایف)اسلام آباد کا ایک غیر منافع بخش رضاکار گروپ ہے ، جو پاکستان کی لسانی اور ثقافتی تنوع اور اس کے فروغ پر یقین رکھتاہے۔ جیسا کہ اس کے نام سے ظاہر ہے ، انڈس کلچرل فورم اس بات پر یقین رکھتاہے کہ کشمیر سے کراچی تک موجود تمام کلچر انڈس کلچر کا حصہ ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں