لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم انکوائری کمیشن نے جنوری2016 کی رپورٹ جاری کر دی ،کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران 71کیس نمٹاتے ہوئے 61 افراد کو بازیاب کرایا، گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر لاپتہ افراد کے56نئے کیس درج ہوئے‘ زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1375ہوگئی ،سیکرٹری کمیشن فرید احمد خان
اتوار 7 فروری 2016 18:57
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 7فروری۔2016ء) وفاقی حکومت کی طرف سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جسٹس(ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیشن نے جنوری2016 کی رپورٹ جاری کر دی ،کمیشن نے گزشتہ ماہ کے دوران 71کیس نمٹاتے ہوئے 61 افراد کو بازیاب کرایا جبکہ گزشتہ ماہ کے دوران کمیشن کے پاس مبینہ طور پر لاپتہ افراد کے56نئے کیس درج کرائے گئے جس سے زیر تفتیش کیسوں کی تعداد1375ہوگئی ہے ،کمیشن کے سیکرٹری فرید احمد خان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق جنوری2016کے دوران جسٹس (ر) جاوید اقبال، جسٹس (ر)ڈاکٹر غوث محمد اور سابق آئی جی پولیس محمد شریف ورک پر مشتمل کمیشن نے مبینہ طورر پر زبردستی اٹھائے جانے والے ا فراد کے کیسوں کی اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں سماعت کی،کمیشن کے سامنے پولیس،رینجرز اور انٹیلی جنس اداروں کے نمائندے پیش ہوئے ،جنوری میں کیسوں کی تفصیلی سماعت کے دوران 71کیس نمٹاتے ہوئے 61افرادلاپتہ افراد کا سراغ لگایا گیا جبکہ 7کیس جبری گمشدگی کے زمرے میں نہ آنے پر فہرست سے خارج کر دیے گئے ،2 افراد کی ڈیڈ باڈی ریکور کرائی گئی ہیں جبکہ 1شخص کی جیل میں موت واقع ہوئی ،جن افراد کا پتہ چلایا گیا ہے ان میں گل زمان ولد خانی زمان،حضرت عمر ولد میر دل خان،منیب احمد ولد غلام جیلانی،گوہر حمید ولد ملک عبدالحمید،ضمیر حسن شاہ ولد سید منور حسن شاہ،قمر خان ولدسیلو خان،محمد صالح ولد حاجی اکبر،قمر شہزاد ولد حافظ محمد سعید،سید ساجد حسین شاہ ولد صوبیدار سید حسین شاہ، حامد نہال انصاری ولد نہال احمد انصاری، اصرار عالم ولد اعجاز عالم، علیم قادر ولد سلمان قادر، دین محمد ولد پرویز احمد، عبدالغفار ولد عبدالوقار، نور عالم ولد شاہ زیب عالم، اقبال الدین ولد زاہد اقبال، محمد ہاشم ولد عبدالعلیم جعفری،غلام محمد ولد محمد شاہد سوری، عزیز الدین ولد ارسلان الدین، فیصل حنیف قریشی ولد محمد حنیف قریشی، اتوار حسین ولد مرجہ حسین، فضل الرحمان ولد محمد آصف خان اور سید خالد حسین ولد زاہد حسین سمیت دیگر شامل ہیں۔
(جاری ہے)
متعلقہ عنوان :
اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں
ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے اور توجہ ہٹانے کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی،آرمی چیف
پنجاب اسمبلی کے حلقوں میں ضمنی انتخاب میں کامیاب امیدواروں کا نوٹیفکیشن جاری
سینیٹر شبلی فراز نے حکومت سے بات چیت کیلئے مشروط آمادگی ظاہر کر دی
بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے کھلاڑی ہیں ،پوری ٹیم نہیں، محمد حفیظ
اڈیالہ جیل،قیدیوں کی سیاسی گفتگو پر پابندی کی شق کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت ملتوی
پنجاب میں رہنماؤں کے گھر چھاپے مارے جارہے ہیں، پولیس گردی ختم ہونی چاہیے، عمر ایوب
پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹرویترجیحی منصوبہ ہے،علیم خان
3 دن سے فلور مانگ رہا ہوں ،فلور نہیں دیا گیا ہے ، میجر ریٹائرڈ طاہر اقبال کا شکوہ
پارلیمنٹ کو سنجیدہ لیں، اسپیکر قومی اسمبلی کی وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردار ایاز صادق
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا، وزیر اعظم
ہندوستان میں انتخابات کے حوالے سے آئی ایس ایس آئی کے زیر اہتمام سیشن کا انعقاد
اسلام آباد سے متعلقہ
پاکستان کی تازہ ترین خبریں
-
ترقی کی راہ میں رخنہ ڈالنے اور توجہ ہٹانے کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی،آرمی چیف
-
ملک کو نوجوان نسل سے بڑی توقعات وابستہ ہیں،طالبات وخواتین مستقل مزاجی سے کام کریں گی تو قدم قدم پر کامیابی ان کا مقدر ہو گی،گورنر پنجاب
-
اہم کھلاڑی نہیں کھیلتے تو فرق پڑتا ہے، فخر زمان
-
بے سہارا بچوں نے بھی اسٹیڈیم میں پاک نیوزی لینڈ چوتھا ٹی ٹوئنٹی میچ دیکھا، محسن نقوی سے ملاقات
-
بابر اعظم اور محمد رضوان اچھے کھلاڑی ہیں ،پوری ٹیم نہیں، محمد حفیظ
-
پرانی قومی شاہراہ کی مرمت کاکام دسمبر تک مکمل ہوگا، سکھرحیدرآباموٹرویترجیحی منصوبہ ہے،علیم خان
-
پارلیمنٹ کو سنجیدہ لیں، اسپیکر قومی اسمبلی کی وزارتوں اور ڈویژنز کو ہدایت
-
قومی اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع ہو گا اس میں تاخیر نہیں ہو گی، سردار ایاز صادق
-
قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا، وزیر اعظم
-
الیکشن کمیشن، ضمنی انتخاب میں قومی اسمبلی کے اراکین کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری
-
وزیر داخلہ محسن نقوی نے 3ماہ میں اسلام آباد کے تھانوں کی صورتحال بہتر کرنے کا اعلان کر دیا
-
پنجاب میں سموگ کے خاتمے کیلئے انوائرنمنٹل پروٹیکشن اتھارٹی بنانے کا فیصلہ