سابق وفاقی سیکرٹری اطلاعات اعظم خان کے خلاف 54 کروڑ سکینڈل کی تحقیقات کا فیصلہ

قومی خزانہ کو نقصان پہنچایا گیا ، من پسند میڈیا کو بھاری رقوم جاری ہوئی تھیں نیب حکام نے ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کر دیا

پیر 8 فروری 2016 16:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 فروری۔2016ء) نیب نے نواز شریف حکومت کی طرف سے میڈیا میں 54 کروڑ روپے تقسیم کے معاملے کی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ یہ تحقیقات پاکستانی شہری کی طرف سے دی گئی ایک درخواست پر شروع کی گئی ہیں ۔نیب حکام نے 54 کروڑ روپے کی منظوری اور تقسیم بارے تمام متعلقہ ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کیا ہے اس سکینڈل کے مرکزی کرداروں میں سابق سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم خان ، پرنسپل انفارمیشن آفیسر ، سیکرٹری خزانہ و دیگر اعلی حکام ہیں ۔

آن لائن کو ذرائع نے بتایا ہے کہ سابق سیکرٹری اطلاعات و نشریات محمد اعظم خان جو کہ آج کل رجسٹرار گلگت بلتستان اپیلٹ کورٹ کے طور پر خدمات سرانجام دے رہے ہیں نے گزشتہ سال وزیر اعظم کو 54 کروڑ جاری کرنے کی ایک سمری ارسال کی تھی ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے اس سمری کو منظور کرتے ہوئے سیکرٹری خزانہ کو 54 کروڑ روپے فوری جاری کرنے کی ہدایت کی تھی ۔ گزشتہ سال 54 کروڑ روپے کے اجراء کی خبریں میڈیا کی زینت بنی تھی ۔

اسلام آباد کے شہری نے 54 کروڑ روپے کے اجراء کی دستاویزات چیئرمین نیب کو ارسال کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ قومی خزانہ کو پہنچائے گئے نقصانات بارے تحقیقات کی جائے اور ذمہ داروں کے خلاف ریفرنس بنایا جائے ۔آن لائن کو نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت اطلاعات و نشریات کے اعلی افسران اور وزیر اطلاعات و نشریات کے خلاف 54 کروڑ روپے کے اجراء اور من پسند میڈیا کو دینے کی اعلی پیمانے پر تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس مقصد کے لئے متعلقہ حکام سے ریکارڈ طلب کیا جا رہا ہے اس حوالے سے ترجمان نیب کے رابطہ کیا گیا تو موقف دینے کی بجائے اپنا مواصلاتی رابطہ منقطع کر دیا۔

سابق سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے آن لائن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ 54 کروڑ روپے کا اجراء کی سمری اعلی حکام کو بھجوائی گئی تھی تاہم یہ سمری قواعد و ضوابط کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی تھی میڈیا کو رقوم کی فراہمی کی ذمہ داری اے جی پی آر کے زریعے ہونا تھی اور اس بھاری رقم کے اجراء کے حوالے سے وزارت خزانہ کے علاوہ دیگر اعلی حکام کو بھی اعتماد میں لیا گیا تھا سمری کی تیاری تین رکنی کمیٹی نے کی تھی اعظم خان نے کہا کہ نیب نے تحقیقات شروع کی ہیں تو وہ نیب کے سامنے پیش ہو کر حقائق بتا دیں گے اس بھاری رقم کے اجراء اور تقسیم میں کوئی بے بے قاعدگی نہیں کی گئی انہوں نے کہا کہ وہ آج کل رجسٹرار اپیلٹ بنچ گلگت بلتستان کے طور پر سرانجام دے رہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں