میٹرو پولیٹن حکومت کیلئے ٹینکوکریٹ امیدوار کی نامزدگی خلاف قانون قرار

حکومت نے عوامی حقوق پر نہ صرف ڈاکہ مارا بلکہ الیکشن کمیشن کی مبینہ خاموشی بھی سوالیہ نشانہ ہے،آئینی و قانونی ماہرین اس سے قبل بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں پھر بھی رجوع کریں گے ، ایڈووکیٹ اظہر صدیق

پیر 8 فروری 2016 17:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 فروری۔2016ء) آئینی و قانونی ماہرین نے میٹرو پولیٹن حکومت کیلئے ٹینکوکریٹ امیدوار کی نامزدگی کو خلاف قانون قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے عوامی حقوق پر نہ صرف ڈاکہ مارا ہے بلکہ الیکشن کمیشن کی مبینہ خاموشی بھی سوالیہ نشانہ بن گئی ہے۔ معروف آئینی و قانونی ماہرین حشمت حبیب اور اظہر صدیق نے آن لائن سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ضلعی حکومت کا وجود بھی اس وقت ختم ہوجاتا ہے جب ایک من پسند شخص کو مخصوص نشست پر کامیاب کروا کر انہیں میئر بنا دیا جاتا ہے۔

ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے کہا ہے کہ وہ اس سے قبل بھی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا چکے ہیں پھر بھی عدالت سے رجوع کریں گے یہ آئین کے آرٹیکل 140-A اور 32 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے غیر عوامی لوگوں کو لانا تھا تو پھر بلدیاتی الیکشن کروائے کیوں گئے۔ قوم کا خطیر پیسہ خرچ کرکے ایک مخصوص شخص کو بھاگ ڈور دے کر عوامی حقوق پر ڈھاکہ مارا گیا ہے۔

ایڈووکیٹ حشمت حبیب نے کہا ہے کہ ٹینکوکریٹ کی نشست پر کامیاب فرد کسی صورت میئر منتخب نہیں ہوسکتا ہے۔ اگر اب کیا گیا تو یہ حکومت کی بدنیتی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ 650 ممبران کی اسمبلی میں ایک ایسے شخص کو منتخب کرلینا جو الیکشن میں حصہ بھی نہ لیا ہو وہ خلاف آئین ہے۔ سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے آن لائن کو بتایا کہ جس کی لاٹھی اس کی بھینس ‘ اگر غیر منتخب شدہ شخص اسلام آباد کا میئر بنتا ہے تو قابل افسوس ہے جبکہ الیکشن کمیشن ذرائع نے بتایا کہ آئین میں واصح ہے کہ غیر منتخب شدہ شخص میئر نہیں بن سکتا۔

مگر ٹینکوکریٹ کے سوال پرمبینہ خاموشی اختیار کرلی ہے ۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر علیم شہاب سے فون پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے مصروف ہونے پر سوال کا جواب نہ دیا ہے آن لائن ذرائع کے مطابق اسلام آباد کیلئے نامزد لیگی میئر شیخ انصر کی اہلیت کو چند روز میں عدالت میں بھی چیلنج کرنے کابھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں