پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ ،اعلیٰ سطحی وفد ایران کا دورہ کریگا

وفد وزیراعظم کے دورہ قطر کے بعد ایران جائیگا،دورے کا فیصلہ ایران وزارت سے خط ملنے کے بعد کیا گیا ،سرکاری عہدیدار

پیر 8 فروری 2016 20:04

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 فروری۔2016ء) پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے سلسلے میں ایک اعلیٰ سطحی وفد ایران کا دورہ کرے گا ۔ تفصیلات کے مطابق ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کے سلسلے میں وزارت پٹرولیم اور قدرتی ذخائر نے ایک اعلیٰ سطحی وفد ایران بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے یہ دورہ وزیراعظم کے دورہ قطر جو جلد ہی طے کیاجائے گا کے بعد متوقع ہے۔

وزارت پٹرولیم اور قدرتی وسائل کے ایک اہم سرکاری عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر آن لائن کو بتایا کہ دورے کا فیصلے ایران وزارت سے خط ملنے کے بعد کیا گیا جس میں میگا پراجیکٹس کو جلد از جلد شروع کرنے کے لئے جامع حکمت عملی وضع کرنے کے بارے میں کہا گیا ہے ۔ سرکاری عہدیدار نے کہا کہ دورہ پہلے چھ فروری کو طے کیا گیا تھا مگر وزیراعظم اور وزارت پٹرولیم کے اعلیٰ عہدیداروں کے دورہ قطر کی وجہ سے ایرانی دورہ بعد میں طے کیاجائے گا۔

(جاری ہے)

ایران پاکستان کا گیس پائپ لائن منصوبہ ایران پر بین الاقوامی پابندیوں کی وجہ سے معطل کردیا گیا تھا انہوں نے مزید بتایا کہ پہلے مرحلے میں حکومت اسی کلو میٹر گوادر رابطہ منصوبے پرکام کا آغاز کرے گی اس سلسلے میں پا کستان پہلے ہی ایل این جی پائپ لائن منصوبے کا کنٹریکٹ چینی کمپنی کو دے چکا ہے چینی کمپنی 711 کلو میٹر طویل پائپ لائن منصوبے کا ٹرمینل پہلے ہی تعمیر کرچکی ہے اس ضمن میں قابل ذکر امر یہ ہے کہ اس منصوبے کی مکمل لاگت 2.5ارب روپے ہے جس کی 85فیصد ادائیگی چین کرے گا ملک میں توانائی بحران ختم کرنے کے لئے موجودہ حکومت متعدد مقامی اور بین الاقوامی منصوبوں پرکام کررہی تھی تاکہ بجلی کی کمی پر قابو پایا جاسکے انہوں نے بتایا کہ ٹی اے پی آئی (ترکمانستان ، افغانستان ، پاکستان ، ایران ) پائپ لائن منصوبہ پہلے ہی شروع کیا جاچکا ہے

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں