مولانا عبدالعزیز لال مسجد آپریشن کے ذمہ داروں کو معاف نہیں سکتے، شہداء فاؤنڈیشن

مقدمات واپس لئے گئے تو ہم ورثا کے ساتھ مل کر نئی ایف آئی آر درج اور ذمہ داروں کو عبرت ناک سزائیں دلوائیں گے ،طارق اسد ایڈووکیٹ کی پریس کانفرنس

پیر 8 فروری 2016 20:29

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 فروری۔2016ء) لال مسجد شہداء فاؤنڈیشن نے مولانا عبدالعزیز کی جانب سے سابق صدر پرویز مشرف کو معافی دینے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف،سابق وزیر اعظم شوکت عزیز اور کابینہ کے دیگر اراکین کے خلاف مقدمات درج کرنے کا اعلان کر دیاہے ،مولانا عبدالعزیز کے پاس لال مسجد اپریشن کے ذمہ داروں کو معاف کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے عبدالرشید غازی شہید کے بیٹے ہارون الرشید کو یرغمال بنایا گیا ہے مولانا عبدالعزیز حکومتی دباؤ برداشت نہیں کر سکے اور معافی کا اعلان کر دیا ہے جو کہ آئین قانون اور شریعت کے خلاف ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار لال مسجد شہدا فاؤنڈیشن کے صدرطارق اسد ایڈووکیٹ نے لال مسجد میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہاکہ شہدائے لال مسجد و جامعہ حفصہ کے ورثا کی اکثریت نے لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز کی جانب سے پرویز مشرف سمیت لال مسجد کے ذمہ دار تمام کرداروں کو معاف کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے انہوں نے کہاکہ مولانا عبدالعزیزکے پاس صرف اپنے بیٹے حسان غازی کا خون معاف کرنے کا شرعی اور قانونی حق حاصل ہے اس کے علاوہ وہ کسی کا خون بھی معاف نہیں کر سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ مولانا عبدالعزیز نے علامہ عبدالرشید غازی قتل کیس کے مدعی ہارون الرشید کو بھی دباؤ میں رکھا ہے اور ان کوبھی مقدمات واپس لینے پر مجبور کر رہے ہیں ہمیں معلوم ہے کہ مولانا عبدالعزیز پر اس وقت حکومت کی جانب سے شدید دباؤ ہے کبھی ان کا محاصرہ کیا جاتا ہے اور کبھی ان سے سیکورٹی واپس لے لی جاتی ہے جس کی وجہ سے انہوں نے لال مسجد اپریشن کے ذمہ داروں کو معاف کرنے کا اعلان کیا ہے مگرہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر انہوں نے لا ل مسجد آپریشن کے بعد درج مقدمات واپس لئے تو ہم ورثا کے ساتھ مل کر نئی ایف آئی آر درج کرائیں گے اور لال مسجد کے ذمہ داروں کو عبرت ناک سزائیں دلوائیں گے انہوں نے کہاکہ ہم پر بھی مقدمات سے دستبردار ہونے کیلئے دباؤ ڈالا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں پیش کش بھی کی گئی ہے مگر ہم نے کوئی بھی پیش کش قبول نہیں کی ہے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں