حکومت صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ترجیحی بنیادوں پر توجہ دے رہی ہے‘ رواں سال ٹیکس محصولات کی مد میں 18فیصد اضافہ ہوا‘ مجموعی قومی پیداوار کو پانچ فیصد تک لانے کا ہدف ہے‘ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں‘ انکم سپورٹ پروگرام کی مجموعی رقم میں تین گنا اضافہ کیا‘ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے طلباء کے وظائف میں بھی نمایاں اضافہ کیا گیا‘ 2018ء تک قومی نظام میں دس ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہونے سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا اقتصادی امور کے وزرا کے اجلاس سے خطاب

منگل 9 فروری 2016 13:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 فروری۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ترجیحی بنیادوں پر توجہ دے رہی ہے‘ رواں سال ٹیکس محصولات کی مد میں 18فیصد اضافہ ہوا‘ مجموعی قومی پیداوار کو پانچ فیصد تک لانے کا ہدف ہے‘ رواں سال کے پہلے چھ ماہ میں تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں‘ انکم سپورٹ پروگرام کی مجموعی رقم میں تین گنا اضافہ کیا‘ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے طلباء کے وظائف میں بھی نمایاں اضافہ کیا گیا‘ 2018ء تک قومی نظام میں دس ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہونے سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوجائے گا‘ عالمی بنک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی معاملات عالمی بنک کے لئے بھی انتہائی اہم ہیں‘ پاکستان کا دیوالیہ ہونے کے خطرے سے نکلنا بڑی کامیابی ہے‘ پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی حوصلہ افزا ہے‘ معاشی ترقی کے لئے پاکستان کے ساتھ تجربات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں‘ پاکستان اپنی معاشی ترقی کے اہم دور سے گزر رہا ہے۔

(جاری ہے)

وہ منگل کو اقتصادی امور کے وزراء کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت ہونے والے اس اجلاس میں عالمی بنک کے صدر سمیت اقتصادی امور کے وزراء نے شرکت کی۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں پاکستانی سکوک بانڈز کو توقع سے زیادہ پذیرائی ملی 2013 کے بعد ہمارا سب سے بڑا ہدف معیشت کی بحالی تھا سب سے پہلے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا افراط زر کو تاریخ کی کم سے کم سطح پر لے آئے ہیں۔

صحت اور تعلیم کے شعبوں پر ترجیحی بنیادوں پر توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ تیس ماہ میں معیشت کے شعبے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں رواں سال محصولات کی مد میں اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا۔ مجموعی قومی پیداوار کو پانچ فیصد تک لانے کا ہدف ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تمام اعشاریے مثبت ہیں۔ گزشتہ مالی سال میں مالیاتی نظم و نسق کے باعث تمام اہداف حاصل کئے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ انکم سپورٹ پروگرام کی مجموعی رقم میں تین گنا اضافہ کیا گیا۔ گزشتہ دو سال میں انکم سپورٹ پروگرام کا وظیفہ دوگنا کیا۔ بیرون ملک اعلیٰ تعلیم کے لئے طلباء کے وسائل میں بھی نمایاں اضافہ کیا۔ گزشتہ تین سال کے دوران ترقیاتی بجٹ دوگنا کردیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ 1999میں پاکستان کے پاس ضرورت سے زائد بجلی موجود تھی۔ گزشتہ ادوار میں توانائی منصوبے نہ لگنے سے بجلی بحران کا سامنا ہے۔

توانائی کے مختلف منصوبوں پر تیزی سے کام کررہے ہیں 2018تک قومی نظام میں دس ہزار میگا واٹ بجلی شامل ہونے سے لوڈشیڈنگ پر قابو پالیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے کاروباری طبقے کو مزید مراعات دے رہے ہیں ملکی ترقی اور بیرونی سرمایہ کے لئے متعدد موثر اقدامات کئے گئے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی بنک کے صدر ڈاکٹر جم یونگ کم نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی معاملات عالمی بنک کے لئے بھی انتہائی اہم ہیں۔

پاکستان کا دیوالیہ ہونے کے خطرے سے نکلنا بڑی کامیابی ہے۔ پاکستان کے اقتصادی اعشاریے بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ کسی بھی ترقی پذیر ملک میں نوے فیصد روزگار نجی شعبہ دیتا ہے۔ پاکستان میں نجی شعبے کی ترقی حوصلہ افزا ہے۔ عالمی بنک کے صدر نے کہا کہ ہم معاشی ترقی کے لئے پاکستان کے ساتھ تجربات کا تبادلہ کرنا چاہتے ہیں۔ انسانی وسائل کی ترقی کے لئے سرمایہ کاری بہت ضروری ہوتی ہے۔

تعلیم اور صحت کے شعبے میں سرمایہ کاری ترقی کے لئے اہم ہے۔ پاکستان کو غربت اور بے روزگاری جیسے مسائل کا سامنا ہے پاکستان اپنے معاشی ترقی کے اہم دور سے گزر رہا ہے۔ معاشی ترقی کے لئے پاکستان کو آنے والے وقت میں پیداوار مزید تیز کرنا ہوگی۔ اصلاحاتی ڈھانچے کے لئے پاکستان کو دو ٹوک فیصلے کرنا ہونگے۔ روشن مستقبل کے لئے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت ضروری ہے قائد اعظم کا فرمان ہے کہ نظم و ضبط کے ساتھ فرض شناسی ترقی کی بنیاد ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں