قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا وزیر کیڈ اور سیکرٹری کیڈ کی اجلاس میں عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار

کمیٹی کی وقعت کا احساس نہیں کیا جاتا، ایڈیشنل سیکرٹری کو بھیج دیا جاتا ہے جس کی کوئی تیاری نہیں ہوتی، چیئرمین کمیٹی

بدھ 10 فروری 2016 15:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں چیئرمین کمیٹی نے وزیر کیڈ اور سیکرٹری کیڈ کی عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کی وقعت کا احساس نہیں کیا جاتا اور ایڈیشنل سیکرٹری کو بھیج دیا جاتا ہے جس کی کوئی تیاری نہیں ہوتی‘ اجلاس میں سپیشل شہریوں کا بل 2015 پہلے سے موجود ہونے کی وجہ سے مسترد کردیا گیا‘ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ یہ بل پہلے کمیٹی منظور کرچکی ہے تو دوبارہ اس کو ایجنڈے پر کیوں لایا گیا‘ وزارت کے لوگ تیاری کرکے نہیں آتے‘ محرک کو بلا کر اس کا بھی وقت ضائع کیا گیا اور حکومت کا بھی نقصان ہوا‘ زہرہ ودود فاطمی کا بل بھی پہلے سے موجود بل میں مدغم کردیا گیا ‘ تھیلیسیمیا کے حوالے سے بل کی محرک عذرا افضل پیچوہوکے نہ آنے سے بل پیش نہ ہوسکا‘ کمیٹی رکن نفیسہ عنایت الله خٹک نے کہا کہ تھیلیسیمیا بل کو سنجیدہ لینا ہوگا اس کی وجہ سے بچوں اور بچیوں کی شادیاں نہیں ہوتیں‘ کمیٹی نے اگلے اجلاس میں اکنامک افیئرز ڈویژن کو طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی رانا محمد حیات کی صدارت میں ہوا ۔اجلاس میں وزارت کیڈ کے پی ایس ڈی پی بجٹ پر بریفنگ موخر کردی گئی۔ کمیٹی نے وزارت کی جانب سے بریفنگ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے اگلے اجلاس میں دوبارہ بریفنگ دینے کی ہدایت کردی کمیٹی نے جرمنی کے تعاون سے چلنے والے سیف بلڈ ٹرانسفیوژن پروگرام پر وزارت کیڈ کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا کمیٹی نے کہا کہ جرمنی پیسے دے رہا ہے اور وزارت تاخیر کا مظاہرہ کررہی ہے۔

2010 میں منصوبہ شروع ہوا اور 2014 میں اسلام آباد میں اس کے لئے زمین لی جاتی ہے اس تاخیر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے وزارت کابینہ ڈویژن کے سیکرٹری نے وزارت کے پی ایس ڈی پی بجٹ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ ڈویژن کے چار منصوبے اس وقت جاری ہیں۔ جن کی کل لاگت اکتیس کروڑ پچھتر لاکھ سے زائد ہے جس میں ایوی ایشن ڈویژن اور کابینہ ڈویژن کے آئی ٹی سیکشن اور قومی ورثہ کے منصوبے شامل ہیں تھیلیسیمیا کے حوالے سے کمیٹی نے وزارت کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے عوام میں شعور کو پیدا کیا جائے اور اس سلسلے میں ذرائع ابلاغ پر اشتہارات چلائے جانے چاہئیں

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں