کالعدم تحریک طالبان کی کمر توڑ دی ، دہشت گردی کے تمام بڑے واقعات کے ملزمان گرفتار کر لئے ،داعش کے نیٹ ورک ختم کر دیا گیا ، یہ تنظیم اب بھی ایک خطرہ ہے، بڑی تعداد میں عسکریت پسند سرنڈر کر رہے ہیں،ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مزیدآٹھ سے دس سال لگیں گے، کراچی اور ضرب عضب آپریشن کے باعث ملک میں امن و امان کی صورت حال بہترہوئی ہے

انسداد دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لئے انٹیلی جنس بیورو کا کردارقابل تعریف ہے ، طالبان کو ختم کر کے دم لیں گے، چیئر مین کمیٹی سینیٹر رحمان ملک کا اجلاس سے خطاب

بدھ 10 فروری 2016 20:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔10 فروری۔2016ء ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو آفتاب سلطان نے بتایا ہے کہ سب سے بڑے دہشت گرد گروپ کالعدم تحریک طالبان کی کمر توڑ دی ہے،ملک میں ہونے والے دہشت گردی کے تمام بڑے واقعات کے ملزمان گرفتار کر لئے ہیں،داعش کے نیٹ ورک کاخاتمہ کر دیا گیا ہے تاہم یہ تنظیم اب بھی ایک خطرہ ہے، بڑی تعداد میں عسکریت پسند سرنڈر کر رہے ہیں،ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مزیدآٹھ سے دس سال لگیں گے،کمیٹی کے چیئر مین سینیٹر رحمان ملک نے ملک سے انسداد دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لئے انٹیلی جنس بیورو کے کردار کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ طالبان کو ختم کر کے دم لیں گے، بدھ کو سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے بعض ممالک کے سفارتخانوں کی طرف سے اہم شخصیات کے فون ٹیپ کرنے اور کابینہ سمیت اہم حکومتی اجلاسوں کی خفیہ نگرانی سے متعلق کمیٹی کو ان کیمرہ بریفنگ دی،کمیٹی کے اجلاس کے دوسرے سیشن کو میڈیا کے لئے اوپن کر دیا گیا ، ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان نے ملک سے دہشت گردی اور ریاست مخالف سرگرمیوں کے انسداد کے لئے اپنی ادارے کے آپریشنز سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئی جی چاروں صوبوں میں انسداد دہشت گردی ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے ،دہشت گردوں کے خلاف مشترکہ آپریشن کئے جاتے ہیں جبکہ معلومات کا بھی دوسرے اداروں سے تبادلہ کیا جاتا ہے ، انہوں نے بتایا کہ کراچی آپریشن اور ضرب عضب آپریشن کے باعث ملک میں امن و امان کی صورت حال میں بہتری آئی ہے ،کراچی میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا ہے،آپریشن ضرب عضب کے باعث تحریک طالبان پاکستان ختم ہو گئی ہے اوردہشت گرد بارڈر کراس کر گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ سندھ ، کے پی کے ، پنجاب اور بلوچستان میں آپریشنز جاری ہیں، سینکڑوں کی تعداد میں دہشت گرد گرفتار کئے گئے ہیں جبکہ اغواٗ برائے تاوان سمیت دیگر جرائم میں ملوث افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے ، ڈی جی آئی بی نے بتایا کہ چھ ماہ کے دوران کے پی کے میں پانچ سو اکاسی دہشت گرد پکڑے گئے۔

(جاری ہے)

واہگہ بارڈر پر حملے کرنے والے آٹھ اور بشیر بلور پر حملہ میں ملوث دو دہشت گرد گرفتار کئے گئے کراچی میں چوہدری اسلم سینیٹر خالد سومرواور جسٹس مقبول باقر پر حملہ کرنے والے بھی گرفتار ہوئے،انہوں نے کہا کہ بڑی تعدادمیں جہادی ہتھیار ڈال چکے ہیں جبکہ مزید ہتھیار ڈالنے کے لئے تیار ہیں، حکومت ہتھیار ڈالنے والے قبائیلوں کو ٹریننگ دے کر سیکیورٹی ایجنسیز میں بھرتی اور سود سے پاک قرضہ دینے کا سوچ رہی ہے،انہوں نے بتایا کہ داعش کا نیٹ ورک ختم کردیا تاہم اب بھی داعش ایک خطرہ ہے،داعش میں کالعدم تنظیموں کے لوگ شرکت کر سکتے ہیں ،بے شمار تنظیمیں داعش کے لئے ہمدردی کا پہلو رکھتی ہیں، انہوں نے بتایا کہ القاعدہ برصغیر بھی پاکستان میں موجود ہے تاہم سب سے بڑا گروپ کالعدم تحریک طالبان کا تھا جس کی کمر توڑ دی گئی ہے ، جند اﷲ سمیت دیگر گروپ اتنے بڑے اور مضبوط نہیں ،دہشت گرد گروپوں کی جڑیں آپس میں ملی ہوئی ہیں اوردہشت گردی کے حملوں کی مختلف تنظیمیں ذمہ داری قبول کرلیتی ہیں،انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، جس میں آٹھ سے دس سال لگیں گے،انہوں نے بتایا کہ دہشت گردی کا خاتمہ ایک بڑا چیلنج ہے لیکن پاکستان کے سیکیورٹی اور انٹیلی جنس ادارے اس پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ نیکٹا نے کام شروع کر دیا ،نیکٹا کے بورڈ آف گورنرز کا پہلا اجلاس جلد بلایا جائے گا جبکہ جوائنٹ انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام پر کام شروع کر دیا گیا ہے ، کمیٹی کے چئیر مین سینیٹر رحمان ملک نے ملک سے انسداد دہشت گردی اور جرائم کے خاتمے کے لئے انٹیلی جنس بیورو کے کردار کو سراہتے ہوئے خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ طالبان کو ختم کر کے دم لیں گے،انہوں نے اے این پی کے رہنما بشیر بلور کے دہشت گردوں کے خلاف جراتمندانہ موقف پر انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کرائی ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں