حکومت اور ادارے ایک پیج پر آئیں اور قوم کی پریشانیوں کا حل تلاش کریں،سراج الحق

ادارے حکومت بناتی ہے اور حکومت ہی کی نگرانی میں ادارے کام کرتے ہیں ہم دینی اداروں اور مدارس کے نظام تعلیم کی اصلاح کے حامی ہیں ،حکومت دیگر تعلیمی اداروں کی طرح دینی اداروں کو بھی سہولیات دے اور سرپرستی کرے ، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 11 فروری 2016 21:58

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 فروری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت اور ادارے ایک پیج پر آئیں اور قوم کی پریشانیوں کا حل تلاش کریں۔ادارے حکومت بناتی ہے اور حکومت ہی کی نگرانی میں ادارے کام کرتے ہیں ،دونوں مشترکہ لائحہ عمل بنائیں تاکہ ملک میں غیر یقینی صورتحال کا خاتمہ ہوسکے ۔

دینی جماعتیں آئین اور جمہوریت کا احترام کرتی ہیں اور آئینی و جمہوری جدوجہد کے ذریعے نظام کی اصلاح چاہتی ہیں ،ہم دینی اداروں اور مدارس کے نظام تعلیم کی اصلاح کے حامی ہیں ،حکومت دیگر تعلیمی اداروں کی طرح دینی اداروں کو بھی سہولیات دے اور سرپرستی کرے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیاکے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ عوام کو جان ومال اور عزت کا تحفظ دینا اور قومی مسائل کاحل تلاش کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اگر حکومت اپنے اس فرض کو پورا کرنے میں ناکام رہتی ہے توپھر اسے خود ہی عوام کے سامنے اپنی نا اہلی کا اعتراف کرلینا چاہئے ۔حکومت کا اپنے اداروں پر الزام لگانا درست اقدام نہیں ہے انہوں نے کہا کہ دینی جماعتیں پاکستان کو ایک مضبوط اور باوقار ملک بنانے کیلئے آئینی اور جمہوری جدوجہد کررہی ہیں وہ نظا م کی اصلاح کیلئے کسی غیر آئینی اور پرتشدد طریقے پر یقین نہیں رکھتیں ،آئین اور جمہوریت کا احترام کرتی ہیں ۔

حکومت کا فرض ہے کہ وہ دینی تعلیم کے اداروں کی بھی اسی طرح سرپرستی کرے جس طرح دیگر تعلیمی اداروں کی کرتی ہے اور دینی تعلیم حاصل کرنے والے تیس لاکھ سے زائد طلباء کو بھی وہی سہولتیں دی جائیں جو ملک کے سرکاری سکولوں ،کالجز اور یونیورسٹیوں کے طلباء کو دی جارہی ہیں۔سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ مختلف مکاتب فکر کے اختلافات کو کچھ لوگ اپنے مذموم مقاصد کیلئے بڑھاچڑھا کر پیش کرتے ہیں ،جس سے قومی یکجہتی اور اتحا د کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے حالانکہ مختلف مکاتب فکر کے درمیان اختلاف کی نوعیت ہمیشہ علمی رہی ہے اس کو پرتشدد اور قابل نفرت انداز میں حل نہیں کیا جاسکتا۔

جماعت اسلامی جمہوری طریقے سے مسائل حل کرنے کی حامی ہے،قانون کو ہاتھ میں لیکر مسائل سلجھائے نہیں جاسکتے بلکہ مزید الجھ جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ گیس پائپ لائن کی مد میں عوام پر ایک سو ایک بلین روپے کا بوجھ ڈالا جارہا ہے ۔حکومت قومی وسائل کی طرف توجہ نہیں دے رہی حالانکہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ قدرتی وسائل سے مالا مال کررکھا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہمیشہ سہاروں کی تلاش میں رہتی ہے اور خود انحصاری کا باعزت راستہ اپنانے کو تیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے کسانوں کی بد حالی کو دور کرنیکی طرف خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ،پوری دنیا میں کسانوں کو سہولتیں دی جاتی ہیں ،زرعی مداخل بیج ،کھاد اور زرعی ادویات اور بجلی تیل اور گیس کی قیمتوں میں سبسڈی دی جاتی ہے مگر ہماری حکومت کسانوں او رمزدوروں کا معاشی قتل اور استحصال کررہی ہے

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں