ہم اپنی آئندہ کی نسلوں کو مقروض کر رہے ہیں ایک این جی کا معاہدہ قطر کی کمپنی سے کیا ہے ‘ اعتزاز احسن

جمعہ 12 فروری 2016 16:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 فروری۔2016ء) سینٹ میں قائد حزب اختلا ف چوہدر ی اعتزاز احسن نے کہاہے کہ ہم اپنی آئندہ کی نسلوں کو مقروض کر رہے ہیں ایک این جی کا معاہدہ قطر کی کمپنی سے کیا ہے ‘قطر کے علاوہ کسی اور ملک سے ایل این جی نہیں لی جا سکتی ہے ‘کون ضمانت دے سکتا ہے کے تیل کی.قیمت یہی رہے گی جبکہ وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ یہ بات درست نہیں کہ پٹرول 49 روپے لیٹر کیا جائے ‘ اتنا سستا پٹرول تو وہاں بھی نہیں جو ملک برآمد کرتے ہیں۔

جمعہ کو سینٹ اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر نہال ہاشمی نے کہا کہ بعض لوگ گمراہ کن باتیں کرتے ہیں جس سے لگتا ہے کہ شاہد خاقان عباسی خزانے کا پیسہ اپنی جیب میں ڈال رہے ہیں انہوں نے کہا کہ صوبوں کو ترقیاتی بجٹ بھی تو وفاق سے دیا جا رہا ہے ‘وہ ترقیاتی بجٹ کہاں سے آتا ہے۔

(جاری ہے)

نہال ہاشمی نے کہا کہ ایل این جی پندرہ ،سترہ نہیں بلکہ پانچ ڈالر کا معاہدہ ہوا۔

پیٹرولیم مصنوعات سے بچنے والے پیسوں کا 62 فیصدصوبوں کو جاتا ہے، تو پھر اپوزیشن کی تنقید کا اخلاقی جواز کیا ہے۔ اجلاس کے دور ان سراج الحق نے کہا کہ تمام جمہوری ممالک میں صرف ایک بار ٹیکس لگایا جاتا ہے مگر ہمارے ملک میں ہر روز نیا ٹیکس لگتا ہے، انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ کو اعتماد میں لئے بغیر فیصلے کرتی ہے وفاقی وزیر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ بات درست نہیں کہ پٹرول 49 روپے لیٹر کیا جائے انہوں نے کہا کہ اتنا سستا پٹرول تو وہاں بھی نہیں جو ملک برآمد کرتے ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ پٹرول سے حکومت کما رہی ہے، وزیر پٹرولیم نے کہا کہ پاکستان میں پٹرول کی قیمت دنیا میں سب سے کم ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت میں پٹرول سو روپے ہے، بنگلہ دیش میں 130 روپے ہے،دنیا میں پٹرول کی اوسط قیمت 10 روپے ہے، پاکستان میں اس وقت پٹرول 71 روپے لیٹر ہے، انہوں نے کہا کہ اس وقت پٹرول پر25.59 روپے ٹیکس لیا جارہا ہے۔

قائد حزب اختلاف سینیٹر اعتزازاحسن نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے بہت ساری باتیں حکومت کو بتائی جاتی ہیں ‘حکومت ٹی سے مس نہیں ہوتی ‘انک ٹیکس کو حکمرانوں نے اہمیت نہیں دی ہے زیرو انکم ٹیکس دینے والے حکمران ہیں ‘خدارا عوام کو بخش دیں اعتزاز احسن نے کہاکہ ہم اپنی آئندہ. کی نسلوں کو مقروض کر رہے ہیں ایک این جی کا معاہدہ قطر کی کمپنی سے کیا ہے ‘کیا انٹرنیشنل ٹینڈر طلب کیے گئے ‘قطر کے علاوہ کسی اور ملک سے ایل این جی نہیں لی جا سکتی ہے ۔

اعتزاز احسن نے کہاکہ وزیراعظم کو قطر جانے کی کیا ضرورت تھی ‘کون ضمانت دے سکتا ہے کے تیل کی.قیمت یہی رہے گی انہوں نے کہاکہ ایران گیس پائپ لائن کو اب بھول جانا چاہیے ‘اگر ہماری حکومت یہ معاہدے کرتی تو چار وزیر جیل میں ہوتے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں