ہم اپنے قائدین کی فکر اور سوچ کو اپنا کر ہی ترقی کی منازل طے کر سکتے ہیں اور قوموں کی برادری میں وہ مقام حاصل کر سکتے ہیں جس کا خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا، وقت کی ضرورت ہے ہم اپنے قائدین کی فکر کے مطابق یقین محکم کے ساتھ جدوجہد کریں اور اسلامی ممالک متحد ہوکر اپنے وسائل کا استعمال کریں

صدر مملکت ممنون حسین کا ممتاز راہنما سردار عبدالرب نشتر کی یاد میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب

جمعہ 12 فروری 2016 22:54

اسلام آباد ۔ 12 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 فروری۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ہم اپنے قائدین کی فکر اور سوچ کو اپنا کر ہی ترقی کی منازل طے کر سکتے ہیں اور قوموں کی برادری میں وہ مقام حاصل کر سکتے ہیں جس کا خواب ہمارے بزرگوں نے دیکھا تھا، وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اپنے قائدین کی فکر کے مطابق یقین محکم کے ساتھ جدوجہد کریں اور اسلامی ممالک متحد ہوکر اپنے وسائل کا استعمال کریں تاکہ عالمی سطح پر اسلامی دنیا کا وزن محسوس کیا جائے۔

صدرمملکت ممنون حسین جمعہ کو ایوان صدر میں تحریک پاکستان کے ممتاز راہنما سردار عبدالرب نشتر کی یاد میں منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان جغرافیائی اعتبار سے انتہائی اہم ملک ہے لیکن ہم اپنی اس اہمیت کا فائدہ نہیں اٹھا سکے، اب گوادر بندرگاہ اور اقتصادی راہداری کے ذریعے ہم اس منزل کے حصول کی کوشش کررہے ہیں جس کا خواب ہمارے اکابرین نے دیکھا تھا۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ سردار عبدالرب جیسے بے لوث قائدین نے قائد اعظم کی فکر کی روشنی میں یقین محکم کے ساتھ تحریک پاکستان میں حصہ لیا اور یہ تحریک کامیابی سے ہمکنار ہوئی، اب ہمیں اسی طرز عمل اور فکر کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سردار عبدالرب نشتر بے پناہ خوبیوں کے حامل تھے، یہی وجہ ہے کہ قائد اعظم کی 11 اگست کی تقریر کا موقع ہو یا قرارداد مقاصد کی منظوری کا مرحلہ ہو انہوں نے اپنی دانش اور حکمت عملی سے ممکنہ بحرانوں کو ہمیشہ ٹال دیا۔

اس کے بعدقانون ساز اسمبلی کی تحلیل کا موقع پر سردار عبدالرب نشتر نے پوری دیانت اور اصولوں کو مد نظر رکھ کر اصولی موقف اپنایا اور گورنر جنرل کے اسمبلی توڑنے کے اقدام کی مخالفت کی جس پر ہم آج بھی فخر کر سکتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ قائد اعظم کو بھی ان کی صلاحیتوں پر اعتماد تھایہی وجہ ہے کہ اہم مواقع پر قائداعظم نے ان کو سیاسی اور سفارتی ذمہ داریاں سونپیں اور سردار صاحب نے بھی کبھی اپنے قائد کو مایوس نہیں کیا۔

صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ سردار عبدالرب نشترکی گورنر پنجاب اور مرکزی وزیر کی حیثیت سے بھی خدمات ناقابل فراموش ہیں، ان ذمہ داریوں کے دوران بھی انہوں نے اپنی نظریاتی سوچ کو مقدم رکھا یہی وجہ ہے کہ وزیر ریلوے کے طور پر انہوں نے تمام ریلوے اسٹیشن کے سائن بورڈ اردو میں تحریر کرنے کا حکم دیا جو ہم اب بھی نافذ العمل دیکھتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ سردار عبدالرب نشترملک میں صنعتی ترقی کو بہت اہمیت دیتے تھے اور قومی ترقی کے لئے ضروری سمجھتے تھے، بطور وزیر صنعت انہوں نے اس کے لئے گراں قدر کام کیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ آج ہم اقتصادی راہداری اور گوادر پورٹ کے جن تاریخ ساز منصوبوں پر کام کیا جا رہا ہے یہ ان ہی کی فکر کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچاس اور ساٹھ کی دہائی میں جب ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا اس وقت امید کی واحد کرن سردار عبدالرب نشتر تھے جن پرقائد اعظم کی طرح مادر ملت کو بھی اتنا اعتماد تھا کہ انہوں نے پارٹی کی قیادت کے لئے ان کا انتخاب کیا اور انہوں نے نامساعد حالات کے باوجود اس انتخاب کی لاج رکھی۔

صدرمملکت نے کہا کہ سردار نشتر انتہائی بالغ نظر سیاست دان تھے یہی وجہ ہے کہ پاکستان اور مسلم دنیا آج جن مسائل سے دوچار ہے ،اس کا احساس انہیں قیام پاکستان کے فوری بعدہوگیا تھا اور انہوں نے اسلامی ممالک کی دولت مشترکہ کے قیام کی تجویز دی تھی تاکہ اسلامی دنیا کے وسائل کا بہتر استعمال کیا جاسکے۔ صدرمملکت نے کہا کہ سردار نشتر نے کسی موقع پر اپنی سیاسی حیثیت کا فائدہ نہیں اٹھایا اور گورنر پنجاب کے طور پر بھی سادہ اور پروقار زندگی گزاری، انہوں نے سرکاری وسائل کا اپنے یا اپنے بچوں کے لئے کبھی استعمال نہیں کیا وہ قومی وسائل کے درست اور بامعنی استعمال پربہت زور دیتے تھے۔

صدرمملکت نے کہا کہ منصب صدارت سنبھالنے کے بعد میں نے فیصلہ کیا تھا کہ نظریہ پاکستان کی آبیاری اور قومی شناخت کو مستحکم کرنے کے لئے ایوان صدر میں تقریبات کی جائیں گی، آج کی تقریب اسی سلسلے کی کڑی ہے اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ سردار عبدالرب نشتر جیسے اپنے اکابرین کے سنہری اصول اور رویے اپنا کر ہی پاکستان کو اس کے موجودہ مسائل سے نجات دلائی جاسکتی ہے اور ہم قوموں کی برادری میں اعلیٰ مقام حاصل کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرہم اپنے قائدین کی فکر کے مطابق یقین محکم کے ساتھ اپنے مقاصد کے حصول کے جدوجہد کریں تو آسانی کے ساتھ منزل مقصود تک پہنچ سکتے ہیں۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ پاکستان کا تعلیمی نصاب دور جدید اور پاکستان کے نظریاتی تقاضوں کے مطابق تشکیل دینے کی ضرورت ہے جس پر کام جاری ہے اور بہت جلد نیا متفقہ نصاب رائج کردیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ویلنٹائن ڈے کا ہماری تہذیب سے کوئی تعلق نہیں ہے اس سے اجتناب کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے طالبات کو نصیحت کی کہ وہ اپنی دلچسپی کے شعبے میں اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کریں، اس مقصد کیلئے اگر بیرون ملک جانا پڑے تو ضرور جائیں لیکن بیرون ملک بھی اپنا دینی اور قومی تشخص برقرار رکھیں۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر اقبال ظفر جھگڑا، سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے بھی خطاب کیا اور سردار عبدالرب نشتر کی ذاتی زندگی، تحریک پاکستان میں ان کے کردار اور ان کی خدمات کو اجاگر کیا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں