غیر قانونی اربوں روپے کی منتقلی کیس:میاں منشاء، سٹیٹ بینک،ایف آئی اے ،ایف بی آر اور نیب کو نوٹسز جاری،دوہفتوں میں جواب طلب

پیر 15 فروری 2016 16:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔15 فروری۔2016ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے میاں منشاء گروپ کی جانب سے بیرون ملک غیر قانونی اربوں روپے کی منتقلی اور لندن میں ہوٹل کی تعمیر سے متعلق کیس میں میاں منشاء ، سٹیٹ بنک ، ایف آئی اے ، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور نیب سمیت دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا ۔گزشتہ روز جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔

پاکستان ویلفیئر پارٹی کی جانب سے ایڈووکیٹ شعیب رزاق نے عدالت میں پیش ہو کر بتایا کہ میاں محمد منشاء نے غیر قانونی طور پر اربوں روپے کی کرنسی بیرون ملک منتقل کی جس میں سے 70 ملین پاؤنڈ سے لندن میں ایک ہوٹل کی تعمیر بھی کی ۔ اس حوالے سے سینٹ کمیٹی نے نشاندہی کی تھی سینٹ کمیٹی نے اس کی تصدیق کے لئے سٹیٹ بنک کو خط لکھا تھا کہ یہ کرنسی کہاں سے اور کیسے بیرون ملک منتقل ہوئی ۔

(جاری ہے)

اس پر سٹیٹ بنک نے سینٹ کمٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس اس حوالے سے کوئی تصدیق نہیں ہے ۔ سٹیٹ بنک کے قانون کے مطابق پانچ ملین اور اس کے زائد بیرون ملک پیسوں کی منتقلی کی اجازت لینا ضروری ہے ۔ ایڈووکیٹ شعیب رزاق نے عدالت کو مزید بتاتے ہوئے کہا کہ نشاط گروپ اور منشاء فیملی کا کہنا ہے کہ ٹیکس دینے کے بعد پیسے پاکستان سے لندن منتقل کئے تھے انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اس کیس کو اسلام آباد ہائی کورٹ لائے ہیں تاکہ عدالت نیب کو مزید کارروائی کے لئے حکم دے ۔ دلائل سننے کے بعد عدالت نے تمام فریقین کو نوٹسسز جاری کرتے ہوئے سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں