قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی پی آئی اے بحران اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید کم نہ کر نے پر حکومت پر شدید تنقید

منگل 16 فروری 2016 16:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے پی آئی اے بحران اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید کم نہ کر نے پر حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشکول توڑنے کی باتیں کر نے والے امریکی کانگریس سے قرضہ کی منظوری پر واہ واہ کررہے ہیں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری ہمارے دور میں گیم کرتے تھے اور ہمارے خلاف فیصلے دیتے تھے ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا ملک کا وزیر داخلہ اسلام آباد میں بیٹھ کر ایک دہشت گرد کیخلاف کارروائی کرنے سے ڈرتا ہے وزیر اعظم ایوان میں آئیں اور پالیسیاں بنائیں پٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمت پانچ روپے فی لیٹر اورڈیزل کی قیمت بیس روپے فی لیٹر کم کی جائے تمام ٹیکسز واپس لئے جائیں پٹرولیم مصنوعات پر اضافی سیلز ٹیکس غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ، پی آئی اے کے شہداء ملازمین کو انصاف دلوانے کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

(جاری ہے)

منگل کو قومی اسمبلی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی نہ کر نے پی آئی اے بحران اور گیس پائپ لائن کے حوالے سے نیا ٹیکس عائد کر نے سے متعلق تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے شیخ رشید احمد نے کہا کہ پی آئی اے اوردیگر اداروں میں بلیو آئڈ لوگوں کو لگایا گیا ہے شجاعت عظیم اٹک قلعہ میں نواز شریف کو باربی کیو دیتا تھا اس لئے اس کو ایڈوائزر بنا دیا گیا، ایک شخص پر کیس تھا اس کو برطانیہ میں سفیر لگا دیا گیا جو نئے جہاز خریدے گئے ان میں کمیشن بنایا گیا وہ سب ناکارہ ہیں اور اڑ کر دبئی تک نہیں جاسکتے۔

شیخ رشید احمد نے کہاکہ پی آئی اے کے اثاثوں کی بہت کم قیمت لگائی گئی، داعش کو تیل فروخت کرنے پر پابندی کیوں نہیں لگی امریکہ کے تیل کے کنویں بند کئے جارہے ہیں، داعش کیخلاف اگر ساری فوجیں متحد ہیں تو پھر داعش کو تیل کی سپلائی پر پابندی کیوں نہیں؟ شیخ رشید نے کہاکہ یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کو ملتان ، سلمان تاثیر کے بیٹے کو لبرٹی چوک اور افغان سفیر کو تین چار دن قبل اسلام آباد سے اغواء کیا گیا ۔

ملک میں سول وار شروع ہوگئی ہے لوگ خوف سے مسجد میں فجر کی نماز نہیں پڑھنے جاتے، طالبان کے مطالبات حالات اور موسم کے ساتھ ساتھ بدلتے رہتے ہیں، انہوں نے کہاکہ ایران نے گیس پائپ لائن ہمارے بارڈر تک پہنچا دی ہے ہمیں وہاں سے گیس لینے کی جرات کرنی چاہیے ، حکومت نے اچھا فیصلہ کیا ہے کہ وہ مڈل ایسٹ کی صورتحال پر پارٹی نہیں بن رہی ، ہمارے بجٹ کا 47 فیصد قرضوں کی واپسی  سترہ فیصد ڈیفنس پر لگتا ہے، پی آئی اے کی نجکاری بھونڈے طریقے سے کی جارہی ہے ، اسد عمر جیسے قابل آدمی کی خدمات پی ٹی آئی کیلئے قابل تحسین ہیں لیکن اس کو کاؤنٹر کرنے کیلئے اس کے نالائق بھائی کو حکومت نے عہدہ دیدیاانہوں نے کہاکہ اگر باربی کیو پیش کرنے والوں کو پی آئی اے دیدی جائیگی تو پھر یہ ہی اس کا حال ہوگا، خدا را کوالٹی پر جائیں لائلٹی پر نہ جائیں۔

نکتہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اگر ایوان میں وزراء اور ممبر نہ ہونگے تو پھر ہم کس کو اپنی بات سنائینگے؟ مجھے میڈیا میں کل بالکل بلیک آؤٹ کیا گیا اور میری بات کو وہ کوریج نہیں دی گئی، پرویز رشید کا پوائنٹ آف ویو لائیو چلایا گیا اور میرا ویو پوائنٹ نہیں چلا، یہ ہمارے ساتھ زیادتی ہے اور یہ زیادتی اس ایوان سے ہو رہی ہے۔

میں اس زیادتی پر آپ کی رولنگ چاہونگا اس موقع پر سپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ (آج)بدھ کو اس پر میٹنگ کر کے رولز طے کرینگے کس کس کو لائیو جانا چاہیے اور میرا تو یہ بھی آئیڈیا ہے کہ اسمبلی کی کارروائی کی لائیو سٹریمنگ نیٹ پر کی جانی چاہئے۔اپوزیشن لیڈر سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ لائیو جانے سے اس ایوان کا وقار بڑھے گا اور ایوان میں حاضری اور سنجیدگی بھی بڑھے گی ، آپ کو اپوزیشن کی جانب سے اجازت دیتا ہوں کہ لائیو کوریج کو یقینی بنایا جائے اس پر ہم آپ کے ساتھ ہیں اور آپ کی یہ بہت بڑی خدمت ہوگی ۔

خورشید شاہ نے کہاکہ پٹرولیم مصنوعات پر غریب عوام کی جیب سے پیسہ نکال کر سرکاری خزانہ بھرا جارہا ہے، پٹرولیم مصنوعات پر ایوریج سیل 37 فیصد بنتا ہے یہ ٹیکس کم کر کے پندرہ روپے فکس کردیں فی لیٹر اس وقت آپ 29 روپے فی لیٹر ٹیکس وصول کررہے ہیں، ہمارے دور میں آپ پٹرول لیوی کو جگا ٹیکس کہتے تھے وہ جگا ٹیکس آپ بھی وصول کررہے ہیں ، آئل امپورٹ بل پچاس فیصد کم ہوگیا ہے اگر حکومت یہ اعدادو شمار غلط سمجھتی ہے تو ثابت کردیں ہم ان کے ویو پوائنٹ کو سپورٹ کرینگے، جو تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں اس سے بجلی کی قیمت بھی کم ہونی چاہئے، ہمارے دور میں 35 فیصد بجلی فرنس آئل سے پیدا ہوتی تھی اس وقت تیل کی قیمت 109 ڈالر فی بیرل تھی، آج 65 فیصد بجلی فرنس آئل سے پیدا ہو رہی ہے اور تیل کی قیمت 25 ڈالر فی بیرل ہے، آپ نے تو لوڈشیڈنگ ختم کرنے اور بجلی سستی کرنے کے وعدے کئے تھے جو بجلی کی قیمت ہمارے دور میں تھیں وہ ہی کردیں آپ نے تو الٹا اور بڑھا دی ہے، ہم جب حکومت میں آئے گردشی قرضے پونے تین سو ارب تھے اور جب ہم گئے وہ 480 ارب تھے یہ اس لئے تھے کہ اس وقت تیل کی قیمت بہت زیادہ تھی، آپ نے تو اتنی کم تیل کی قیمت میں 480 ارب آتے ہی ادا کردیئے میں یہ سوال کرتا ہوں کہ ڈھائی سال میں پھر اتنے گردشے قرضے کیسے ہوگئے؟ اگر ان سے کچھ پوچھو تو یہ آستینیں چڑھا کر آ جاتے ہیں آپ نے کس چیز میں عوام کو ریلیف دیا؟ جس ملک کے وزیراعظم کو آلو کی قیمت نہیں پتا وہ عوام کیلئے کیا کریگا اس سے بڑی ستم ظریفی کیا ہوگی کہ ملک کے سربراہ کو زمینی حقائق کا ہی نہیں پتہ، کاٹن کی پروڈکشن میں 50فیصد کمی صرف پنجاب میں ہوئی ہے، کسان ختم ہو رہا ہے لیکن حکومت غیر سنجیدہ ہے ، آپ ایوان میں کئے گئے وعدوں کی خلاف ورزی کررہے ہیں ، آپ قانون سازی کی بجائے ایس آر او لا رہے ہیں ، ہماری حکومت کے دوران میاں صاحب فرماتے تھے کہ مہنگا تیل عوام پر بوجھ ہے اور اب وہ خود عوام کو مہنگا تیل دے رہے ہیں وہ اپنی کمٹمنٹ کی خلاف ورزی کررہے ہیں ہم غریبوں سے ووٹ لیکر آتے ہیں اور پھر ان کی ہی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہیں اور ان کی جیب سے پیسہ نکال کر اپنی جیب بھرتے ہیں، اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ لیڈروں کی زبانوں سے نکلے الفاظ تاریخ بن جاتے ہیں، آپ وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کا کہتے ہیں اور اب آپ اس ہاؤس سے نکل کر اس ایوان تک نہیں آتے ، اب وہ باتیں کہانیاں بن گئی ہیں، دکھ ہوتا ہے کہ ہم اپنی سیاست کو پٹڑی سے ڈی ریل کرتے جارہے ہیں، لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کی بجائے ان میں بد اعتمادی پیدا کررہے ہیں، 101 ارب کا ٹیکس جو گیس پائپ لائن کیلئے لگا رہے ہیں اس کو واپس لیا جائے، کوئی ایسا ٹیکس ہے جو گورنمنٹ اپنے پر لگا کر عوام کو پیسہ دے دے کہ یہ آپ کیلئے ہے، انشاء اللہ اس سال آپ کا بجٹ خسارہ پورا ہو جائیگا کیونکہ عوام کی جیبوں سے آپ نے ٹیکسوں کے نام پر بہت پیسہ نکال لیا ہے اور پھر آپ لوگوں کو یہ کہیں گے کہ دیکھیں ہم نے بجٹ خسارہ ختم کردیا ان کو ایک بات بتا دینا چاہتا ہوں کہ دائمی صرف اللہ کی ذات ہے سب کچھ ادھر ہی رہ جائیگا کانگریس نے ہمارے لئے قرضہ منظور کرلیا ہے اور بڑی واہ واہ ہو رہی ہے کیا ہم خود مختار ملک ہیں یا غلام؟۔

آپ تو بڑے بڑے نعرے لگاتے تھے کہ ہم کشکول توڑ دینگے وہ جو آپ نے قرض اتارو ملک سنوارو کے نام پر پیسہ لیا وہ کہاں گیا؟۔ ایک دن قوم ضرور سوال کریگی ان کے ان الفاظ پر ایم کیو ایم کے سید آصف حسنین نے آواز لگائی کہ وہ پیسہ سعودی عرب چلا گیا ہے اور وہاں سٹیل مل لگ گئی ہے ۔خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت نے ڈھائی سال میں ریکارڈ قرضے لئے4500 ارب قرضوں میں اضافہ ہوا وہ پارٹی جوالیکشن میں دعوی کرتی تھی کہ ہم قرضے نہیں لینگے وہ 4500 ارب کا قرضہ لیتی ہے، اس حکومت کے دور میں بارہ فیصد ایکسپورٹ کم ہوئی ہے۔

ایم سی بی اوراے بی ایل کو اونے پونے داموں آپ نے منشاء کو بیچ دیا۔اس موقع پر انہوں نے طنزیہ شعر کہاکہ تعریف اس اللہ کی جس نے ہم سب کو بنایا
تعریف اس حکومت کی جس نے ہم سے سب کچھ چھپایا
ہمارے دور میں افتخار چودھری ہمارے خلاف گیم کرتا تھا اور فیصلے دیتا تھا لیکن ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں جانے دیا، آج ان کی اپنی ایک پارٹی ہے اور سرکاری بلٹ پروف گاڑی میں پھر رہے ہیں ہم غریب کی آواز اس ایوان میں بلند کرتے ہیں، ایل این جی میں کیا ہوا ہے سب کو پتہ ہے، یہ ملک غریب نے بنایا، بڑے بڑے جاگیرداروں نے نہیں بنایا، قائد اعظم نے یہ ملک غریبوں کیلئے بنایا تھا آج غریب عوام چیخ چیخ کر کہہ رہی ہے کہ خدا را بزدل نہ ہو اور دہشت گردوں کے آگے نہ جھکو اس ملک کا وزیر داخلہ اسلام آباد میں بیٹھ کر ایک دہشت گرد کیخلاف کارروائی کرنے سے ڈرتا ہے ، وزیر اعظم کو پیغام دیتا ہوں کہ آئیں پالیسیاں ایوان میں بنائیں۔

تحریک انصاف کے اسد عمر نے کہا کہ اس وقت پٹرول پر 51 فیصد، مٹی کے تیل پر 62 فیصد اور ڈیزل پر 98 فیصد ٹیکس ہے ، حکومت کو ان ٹیکسز سے وزیراعظم ہاؤس کیلئے کتے ان کیلئے بلٹ پروف گاڑی اور رائیونڈ کیلئے ایک الگ بجلی کی لائن ڈالنی ہے تاکہ وہاں بجلی کی سپلائی ہر وقت جاری رہے۔ پی پی پی کے دور میں ڈیزل پر 23 فیصد ٹیکس تھا دنیا میں 72 ممالک ایسے ہیں جن میں ڈیزل ہم سے سستا ہے، سری لنکا، ایران اور بھارت میں بھی ڈیزل ہم سے سستا ہے اور یہ جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمارے ہاں تیل ایشیاء کے تمام ممالک سے سستا ہے، مائیک توڑ توڑ کر عوام سے وعدے کئے جاتے تھے کہ لوڈشیڈنگ چھ ماہ میں ختم کر دی جائیگی، نیپرا کی رپورٹ ہے کہ جب یہ حکومت آئی تو بجلی کا شاٹ فال 4200 میگا واٹ تھا اور آج یہ شاٹ فال 4500 میگا واٹ ہے، بجلی کی لوڈشیڈنگ کے پی کے ، سندھ، بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں بڑھی ہے کم ہوئی ہے تو صرف شمالی پنجاب میں، مطلب یہ کہ اگر (ن )لیگ کو ووٹ نہیں دوگے تو بجلی نہیں ملے گی، نیلم جہلم پراجیکٹ کی قیمت 340 فیصد بڑھ چکی ہے ، گردشی قرضے اب پھر 330 ارب پر پہنچ چکے ہیں ، جے آئی ڈی سی کے ذریعے وفاق نے صوبوں کا حق چھینا اس حکومت نے چار سو ارب سے زائد ٹیکسز پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر لگائے۔

پٹرول اور مٹی کے تیل کی قیمت پانچ روپے فی لیٹر اورڈیزل کی قیمت بیس روپے فی لیٹر کم کی جائے ، بجلی اور گیس پر لگائے گئے نئے ٹیکس واپس لئے جائیں ہمیں درس دیا جاتا ہے کہ مسائل پارلیمان میں اٹھائیں اور پی آئی اے کے بل پر مجھے بولنے ہی نہیں دیا گیا اگر پارلیمان میں ہماری بات نہیں سنیں گے تو پھر سڑکوں پر بات کرینگے، میاں صاحب دھائیوں سے بزنس سے منسلک ہیں ان سے یو توقع تھی کہ یہ کم از کم سٹیل مل کو ٹھیک کردینگے کیونکہ ان کا اصل بزنس ہی سٹیل کا ہے لیکن آج سٹیل مل بند پڑی ہے ، ملازمین کو تنخواہیں نہیں مل رہیں آپ سٹیل مل کی ذمہ داری حسین نواز کو دیدیں تو سٹیل مل ٹھیک چل سکتی ہے کیونکہ ان کو سٹیل مل چلانے کا بہت تجربہ ہے ایک طرف آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم پی آئی اے کی نجکاری نہیں کررہے اور عملاًء ایسا ہی کررہے ہیں تو خدا را ایوان کے سامنے سچ تو بولیں، پی آئی اے کے تین سو ارب قرضوں کا خسارہ حکومت کو اٹھانا پڑیگا اگر اس کو پرائیوٹائز کیا گیا تو پی آئی اے کے ملازمین کی تعداد پی پی پی پی دور میں کم ہوئی نہ کہ بڑھی یہ الزام ان پر غلط ہے۔

پی آئی اے کے جہازوں کی تعداد بڑھنے سے اس کا خسارہ کم ہونا چاہئے تھا لیکن اس کا ریونیو بڑھنے کی بجائے آٹھ ارب کم ہوا، پی آئی اے کے اسلام آباد دفتر کی قیمت پانچ کروڑ رکھی گئی کوئی ممبر ہی وہ خرید لے بڑا سستا بک رہا ہے حالانکہ اس کی اصل قیمت 25 کروڑ تک ہے ، حکومت دانستہ طور پر اداروں کو تباہ کررہی ہے۔ایم کیو ایم کے فاروق ستار نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت کم ہونے کے باوجود عوام کو ریلیف نہیں دیا گیا، اوگرا کی حیثیت بھی سامنے آچکی ہے کہ وہ کتنا خود مختار ہے، پٹرولیم مصنوعات پر اضافی سیلز ٹیکس غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ، جب گنجے کو ناخن مل جاتے ہیں تو وہ اپنا سر زخمی کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرتا، حکومت نے اپنا فائدہ دیکھا نہ کہ عوام کا، تیل کی قیمت کم از کم بیس سے پچیس روپے کم کی جاسکتی تھی لیکن نہیں کیا گیا۔

پاکستان کے عوام کو بہت لائلٹی لیا جارہا ہے اور ان کو دیوار سے لگایا جارہا ہے ، اوگرا کی اگر سفارشات پر عمل نہیں کرنا تو پھر اس کو پیکس کر کے پھینک دیں یہ ملک کسی کے باپ کی جاگیر نہیں کہ ایسے فیصلے کئے جارہے ہیں جیسے میرا سلطان ڈرامہ میں اشرفیاں تقسیم کرتے ہوئے کیا جاتا ہے، ملکی معاملات میرا سلطان سلطنت کی طرح چلائے جارہے ہیں ، خورشید شاہ سے کہونگا کہ اب اجلاس ریکوزیشن کرنے کی بجائے سڑکوں پر نکلنے کا وقت آگیا ہے، عوام کی عدالت کا اجلاس ریکوزیشن کیا جائے۔

پی آئی اے کا نعرہ تھا کہ گریٹ پیپل تو بی فلائی ود پی آئی اے‘ آپ نے اس کو یہ نعرہ دیدیا ہے کہ گریٹ پیپل ٹو بی گراؤنڈڈ ود پی آئی اے۔ پی آئی اے کے شہداء ملازمین کو انصاف دلوانے کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ بول ٹی وی کے ملازمین کی تنخواہوں کا مسئلہ جوں کا توں ہے، پی آئی اے کے 160 ملازمین کو دیئے گئے شوکاز نوٹس واپس لئے جائیں، نیشنل اکانومی پلان بنایا جائے ، نیپ پر عملدرآمد کا جائزہ لیا جائے سال کے بعد یہ صورتحال ہے کہ ساری رینجرز تو سکول کی سیکیورٹی پر لگا دی گئی ہے ایسا نہ ہو کل فوج کو بھی اس کام پر لگانا پڑے، پولیس کی تو جو حالت ہے اس کو تو پرائیویٹائز کردیا جائے۔

جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ حکومت اکثریت کے نشے میں ہے اور اپوزیشن کی تجاویز کو ہوا میں اڑا دیتی ہے، وزیراعظم صاحب نے پانچ روپے تیل میں کمی کر کے عوام کیساتھ مذاق کیا ہے، حکومت اس پر ایک کمیٹی بنائے ۔ جب (ن) لیگ اور پی پی پی اقتدار میں ہوتے ہیں تو اس وقت ان کو غریب کی یاد نہیں آتی، ان کو غریب تب یاد آتا ہے جب یہ اپوزیشن میں ہوتے ہیں حکومت کے پاس تعلیم حاصل کرنیوالوں کا ڈیٹا نہیں ہے۔

ریسرچ نہیں ہے، حکومت ٹس سے مس نہیں ہوتی، ادویات مہنگی ہو رہی ہیں ، بغیر کسی اتھارٹی کی منظوری کے ایسا کیا گیا ، کراچی میں پی آئی اے کے بے گناہ لوگ مارے گئے، اس واقعہ کی انکوائری کی جائے، حکومت کی خوش قسمتی ہے کہ اسے شریف اپوزیشن ملی ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ عوام دوست پالیسیاں بنائے۔ مسلم لیگ (ن)کے کیپٹن صفدر نے کہا کہ اسد عمر سٹیٹ سے محبت کا اظہار کررہے تھے مگر میں جب محمود الرحمن کمیشن رپورٹ پڑھتا ہوں تو تاثر کچھ اور ملتا ہے، آج ان کو پی آئی اے کا بڑا درد ہو رہا ہے ان کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان دو لخت ہوا، اسد عمر صاحب آپ لوگوں نے دھرنا دیکر سی پی ای سی کا راستہ روکا اور ملک کا ایک سال ضائع کیا، یہ ملک کیخلاف بہت بڑی سازش تھی، 2018ء تک ہم بجلی کے بحران سے نمٹ لینگے ، نیب کے سربراہ جنرل ریٹائر حامد نے کہا کہ وزیراعلی کے پی کے پرویز خٹک کرپشن میں ملوث ہیں، انہوں نے کے پی کے کی حکومت کو کرپٹ قرار دیا ہے، عمران خان کے فون کے خرچے، جہازوں کے خرچے کے پی کے سے نکالے جارہے ہیں اور یہ جہانگیر ترین مائننگ کے ذریعے نکال رہے ہیں، کے پی کے کا وزیراعلی دن کے دو بجے اٹھتا ہے وہاں کونسا نیا پاکستان بن رہاہے؟ فاروق ستار صاحب یہاں افتخارچودھری کی بات ہوئی لیکن یہ بات بھی کریں کہ ان کے استقبال کیلئے جو پچاس لوگ شہید ہوئے ان کا ذمہ دار کون ہے ؟۔

جاوید ہاشمی نے جو الزامات پی ٹی آئی پر لگائے ان کی بھی انکوائری کی جائے  کے پی کے کے جن اضلاع میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے ان کو فنڈز نہیں دیئے جارہے ، اگلے الیکشن میں ان کی ضمانتیں ضبط ہونگی۔ پیپلز پارٹی کے اعجاز جاکھرانی نے کہا کہ پختونوں کے بچوں کو پنجاب میں داخلے نہیں دیئے جارہے اور پختونوں کے کارڈز بلاک ہوچکے ہیں ہم اپنے بچوں کو سکولوں میں داخلہ نہیں دے رہے تو پھر دشمن کے بچوں کو کیا پڑھائینگے ۔

امجد علی خان نیازی نے کہا کہ کیپٹن صفدر کی سرکاری بینچز سے جذباتی وابستگی ہے اور سرکاری داماد بھی ہیں ان کو ذاتی حملوں سے گریز کرنا چاہیے۔جے یو آئی کے مولانا امیر زمان نے کہا کہ میرے حلقے میں سات لوگوں کو ایف سی کی وردی میں لوگ اغواء کر کے لے گئے ہیں ، اس کے علاوہ لوگ ایف سی کی جعلی وردیوں میں لوگوں کو سڑکوں پر روکتے ہیں اور لوٹتے ہیں ، ایف سی کی وردیوں کی رسائی بآسانی نہیں ہونی چاہئے تاکہ ان کا استعمال جرائم پیشہ افراد نہ کرسکیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں