قومی اسمبلی اجلاس میں شیخ رشید احمد کے چٹکلوں نے ایوان کا ماحول گرمائے رکھا

میں کورم کی نشاندہی نہیں کروں گا، ہم چھ چھکا چھتیس والے ہیں، ہمیں شیل گیس کا کیا پتہ، اسد عمر اور ان کے بھائی رات کو اکٹھے ہوتے ہیں اور دن کو جوڈو کراٹے کھیلتے ہیں، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کاقومی اسمبلی میں اظہار خیال تعریف اس خدا کی جس نے ہمیں بنایا‘‘ مگر حکومت نے ہم سے سب کچھ چھپایا،خورشید شاہ کا فی البدیہہ شعر

منگل 16 فروری 2016 18:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی اجلاس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کے چٹکلوں نے ایوان کا ماحول گرمائے رکھا، حکومتی 8ممبران اور اپوزیشن کے 4ارکان کے ہوتے ہوئے بولنے کا موقع دیا گیا ہے، میں کورم کی نشاندہی نہیں کروں گا، ہم چھ چھکا چھتیس والے ہیں، ہمیں شیل گیس کا کیا پتہ، اسد عمر اور ان کے بھائی رات کو اکٹھے ہوتے ہیں اور دن کو جوڈو کراٹے کھیلتے ہیں، خورشید شاہ نے احمد فراز کی غزل کاشعر ہی غلط پڑھ ڈالا،’’سوکھے ہوئے پھولوں کی طرح کتابوں میں ملیں گے‘‘، ایک موقع پر انہوں نے کہاکہ سب کچھ منشاء کی منشا سے ہوتا ہے، الفاظ کو شاعرانہ رنگ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’تعریف اس خدا کی جس نے ہمیں بنایا، مگر حکومت نے ہم سے سب کچھ چھپایا۔

(جاری ہے)

منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں مزاح اور شاعری کا ماحول رہا، اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے احمد فراز کی غزل کے شعر کا مصرع غلط پڑھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پھر ’’سوکھے ہوئے پھولوں کی طرح کتابوں میں ملیں گے، انہوں نے اپنا ایک فی البدیہہ شعر بناکر بھی ارکان اسمبلی کو سنایا کہ ’’تعریف اس خدا کی جس نے ہمیں بنایا‘‘ مگر حکومت نے ہم سے سب کچھ چھپایا۔ انہوں نے اے بی ایل اور ایم سی بی کی نجکاری کے حوالے سے طنزاً کہا کہ پاکستان میں سب کچھ'' منشاء'' کی منشاء پر ہوتا ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں