پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز کے بورڈ آف گورنرزکابھرتی پالیسی پر نظر ثانی پر اتفاق

بھرتیوں میں میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے ،قابلیت کو ہی پیمانہ مقرر کیا جائے ، ملازمین کے فرائض اور ذمہ داریوں کا بھی از سرنو جائزہ لیاجائے ، ا سپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پپس کے اجلاس میں فیصلہ پپس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے کے لئے قائدانہ صلاحیت کے حامل اور انتظامی امور کے ماہر تجربہ کار افسر کو تعینات کیا جائے، سپیکر قومی اسمبلی کا زور

منگل 16 فروری 2016 21:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 فروری۔2016ء) پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز کے بورڈ آف گورنرز نے بھرتی پالیسی پر نظر ثانی پر اتفاق کرتے ہوئے زور دیا کہ نئی بھرتیوں میں میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور قابلیت کو ہی پیمانہ مقرر کیا جائے ، ملازمین کے فرائض اور ذمہ داریوں کا بھی از سرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کیاگیا۔

جبکہ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پپس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے کے لئے قائدانہ صلاحیت کے حامل اور انتظامی امور کے ماہر تجربہ کار افسر کو تعینات کیا جائے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی اسامی کے لئے ملک بھر سے 55درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس کی تعیناتی کا حتمی فیصلہ ضروری کاروائی کے بعد پپس کے بورڈ آف گورنرز کریں گے۔

(جاری ہے)

منگل کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز کے بورڈ آف گورنرز کا سپیکر قومی اسمبلی سردار ایازصادق کی صدارت میں اجلاس پپس میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پپس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی اور ہیومن ریسورس پالیسی کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر پپس کی تعیناتی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پپس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کے عہدے کے لئے قائدانہ صلاحیت کے حامل اور انتظامی امور کے ماہر تجربہ کار افسر کو تعینات کیا جائے جو ادارے کو مزید فعال اور مستحکم بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرسکے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی اسامی کے لئے ملک بھر سے 55درخواستیں موصول ہوئی ہیں جس کی تعیناتی کا حتمی فیصلہ ضروری کاروائی کے بعد پپس کے بورڈ آف گورنرز کریں گے۔اس حوالے سے سپیکر نے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت جاری کی جو موصول ہونے والی درخواستوں کی مکمل جانچ پرتال کے بعد پپس کے بورڈ آف گورنرز کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔

اس سلسلے میں سپیکر قومی اسمبلی نے پپس ایگزیکٹو ڈائریکٹرکی تعیناتی کے عمل میں شفافیت اور میرٹ پر عمل درآمد کی ہدایت کی۔یاد رہے کہ پپس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی اسامی سابق ای ڈ ی سلیم محمود سلیم کے انتقال کی بنا پر خالی ہوئی تھی۔ اجلاس میں پپس میں ہیومن ریسورس پالیسی کے حوالے سے بورڈ کے ممبران نے بھرتی پالیسی پر نظر ثانی پر اتفاق کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ نئی بھرتیوں میں میرٹ پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور قابلیت کو ہی پیمانہ مقرر کیا جائے۔

اجلاس میں طے کیا گیا کہ ملازمین کے فرائض اور ذمہ داریوں کا بھی از سرنو جائزہ لیا جائے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سپیکرسردار ایاز صادق نے کہا کہ پپس کی خدمات کومحض قومی اسمبلی و سینٹ تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں سمیت گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی قانون ساز اسمبلیوں کو بھی بھرپور نمائندگی دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پپس میں قومی اسمبلی و سینٹ سیکرٹریٹ کے ملازمین کو تربیت دی جارہی ہے اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ اپنے وسائل سے اپنے ملازمین و عملے کو قانون سازی کے شعبے میں ٹریننگ کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔

اس موقع پر سپیکر صوبائی اسمبلی بلوچستان راحیلہ حمید خان درانی نے بلوچستان اسمبلی میں ملازمین کی استعدادکار کی کمی کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی اسمبلی ملازمین قانون سازی خصوصاکمیٹی کی کاروائی سے متعلق مہارت نہیں رکھتے جنہیں کمیٹی سسٹم کے شعبے میں ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ جس کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ صوبائی اسمبلیوں کے ملازمین و افسران بھی پپس سے ٹریننگ حاصل کر کے متعلقہ اسمبلی کے سٹاف کو ٹریننگ دیں۔

انہوں نے اس حوالے سے پپس اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے مکمل تعاون فراہم کرنے کی یقین دہائی کروائی۔اجلاس میں سپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی، سینیٹر فرحت اﷲ بابر، سینیٹر روبینہ خالد، سینیٹر میر حاصل خان بزنجو، ممبران قومی اسمبلی سید نوید قمر ،زاہد حامد، شفقت محمود، چوہدری محمد شہباز بابر، محترمہ مریم اورنگزیب،ملک عزیر، سیکرٹری سینٹ، سیکرٹری قومی اسمبلی اور پپسکے قائم مقام ای ڈی نے بھی شرکت کی۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں