سٹاک ایکس چینج چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کیلئے خصوصی ترغیبات کا اعلان کرے،عاطف اکرام شیخ

منصفانہ نظام پر مشتمل کیپٹل مارکیٹ کے قیام سے ایس ایم ایز کو اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے کیپٹل مارکیٹ سے سرمایہ جمع کرنے میں سہولت ہو گی اور کاروبار کے بہتر فروغ سے معیشت کو بھی متعدد فوائد حاصل ہوں گے،صدر اسلام آباد چیمبر

منگل 16 فروری 2016 21:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔16 فروری۔2016ء) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے اس بات پر زور دیا کہ سٹاک ایکس چینج چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کیلئے خصوصی ترغیبات کا اعلان کرے تا کہ یہ ادارے کاروبار کی وسعت کیلئے سٹاک مارکیٹ سے سرمایہ اکھٹا کرنے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ کریش ہونے کی صورت میں کیپٹل مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوبے ہیں لہٰذا پاکستان سٹاک ایکسچینج اور سیکورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سرمایہ کاروں کے مکمل تحفظ کیلئے مضبوط قوانین و ضوابط بنائیں تا کہ لوگ اعتماد کے ساتھ سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ منصفانہ نظام پر مشتمل کیپٹل مارکیٹ کے قیام سے ایس ایم ایز کو اپنے کاروبار کو فروغ دینے کے لئے کیپٹل مارکیٹ سے سرمایہ جمع کرنے میں سہولت ہو گی اور کاروبار کے بہتر فروغ سے معیشت کو بھی متعدد فوائد حاصل ہوں گے۔

(جاری ہے)

منگل کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نیشنل پریس کلب کی نومنتخب باڈی اراکین کے اعزاز میں ظہرانہ دیا۔

ظہرانہ میں صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم، سیکرٹری عمران یعقوب ڈھلوں، فنانس سیکرٹری اسحاق چوہدری، سینئر نائب صدر نوید اکبراور گورننگ باڈی کے ممبران نے شرکت کی۔ اس موقع پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرم نے چیمبر اور صحافت کا آپس میں گہرا تعلق ہے، یہ دونوں ادارے ملک و قوم کی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔

ملک کی تعمیر و ترقی میں ان کا اہم کردار ہے۔ ملک کی اکانومی میں چیمبر کا اہم کردار ہے جبکہ ڈویلپمنٹ اور انفراسٹرکچر میں صحافت کا کردار اپنی اہمیت کا حامل ہے۔ صحافتی برادری ملکی کاروبار میں تاجر برادری کے اہم معاملات اور مسائل و وسائل کو اجاگر کرتے ہیں جس سے ملکی قیادت کو ملکی معاملات کو چلانے میں آسانی پیدا ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری صحافیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے اور مل کر ملک و قوم کی خوشحالی میں اپنا اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔

نیشنل پریس کلب کے صدر شکیل انجم نے اس موقع پر کہا کہ نیشنل پریس کلب اور آئی سی سی آئی مل کر ایک دوسرے کا ساتھ دیں گے اور ملکی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے مل کر کام کریں گے۔ این پی سی تاجر برادری کے ساتھ ہے اور دونوں مل کر ملکی معیشت کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے میں اپنا اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ این پی سی کے سیکرٹری عمران یعقوب ڈھلوں نے کہا کہ ہم جلد ہی آئی سی سی آئی اور این پی سی کی مشترکہ کمیٹی بنائیں گے جو مختلف تاجر برادری اور صحافیوں سے متعلقہ امور کی انجام دہی میں اپنا کردار ادا کرے گی۔

اس موقع پر سیکرٹری این پی سی نے صدر آئی سی سی آئی کو نیشنل پریس کلب کے دورے کی دعوت دی اور ان کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان سٹاک ایکس چینج کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر ہارون عسکری نے کہا کہ نجی شعبہ کاروبار کو وسعت دینے کیلئے بینکوں سے قرضہ لینے کی بجائے سٹاک مارکیٹ سے زیادہ بہتر انداز میں سرمایہ حاصل کر سکتا ہے کیونکہ بینکوں کے قرضہ سے ان کے سرمائے کی ویلیو میں کوئی اضافہ نہیں ہوتا لیکن کیپٹل مارکیٹ سے سرمایہ اکھٹا کرنے کی صورت میں اچھی کارکردگی والی کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت بڑھتی ہے جس سے ان کمپنیوں کے اپنے سرمائے کی ویلیومیں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

ہارون عسکری نے کہا کہ 2012-2015کے دوران پاکستان کی سٹاک ایکس چینج اپنی عمدہ کارکردگی کی وجہ سے دنیا کی 10بڑی سٹاک ایکس چینجوں میں شمار ہوتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سٹاک مارکیٹ کی بہتر کارکردگی کی وجہ سے پچھلے پانچ سال کے دوران کارپوریٹ سیکٹر کی آمدن میں سالانہ اوسطا ً 20 فی صد سے زائداضافہ ہوا ہے جبکہ سرمایہ کاری پر منافع اوسطاً تقریباً 21 فی صد رہا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران کمپنیوں نے سٹاک مارکیٹ سے 1160 ارب روپے اکھٹے کئے جس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے سٹاک مارکیٹ کاروبار کی وسعت اور نئے کاروبار شروع کرنے کی غرض سے سرمایہ اکھٹا کرنے میں کتنا اہم کردار ادا کر رہی ہے تاہم انہوں نے کہا کہ ایران کی سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی تعداد 40لاکھ، بنگلہ دیش میں 20لاکھ اور انڈیا میں 2کروڑ سے زائد ہے جبکہ پاکستان میں یہ تعداد تقریبا ً2لاکھ تک ہے جو اصل صلاحیت سے بہت کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام اور تاجر برادری میں سٹاک ایکس چینج کی اہمیت کے بارے میں معلومات کی کمی اس کی ترقی کے راستے میں اہم رکاوٹ ہے لہٰذا عوام میں کیپٹل مارکیٹ کے بارے میں زیادہ سے زیادہ آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ سٹاک مارکیٹ سے سرمایہ اکھٹا کرنے پر توجہ دے جس سے ان کی مالی ضروریات بھی آسانی سے پوری ہوں گی اور اچھی کارکردگی کی صورت میں ان کے سرمائے کہ ویلیو میں بھی اضافہ ہو گا۔ ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں