اسلامی جمعیت طلبہ کے تحت حیاء واک کا انعقاد

کسی بھی قوم کی بقاء اور شناخت اس کی تہذیبی قدریں ہوتی ہیں،قومیں اسی وقت مٹتی اور فنا ہوتی ہیں جب ان کی تہذیبی شناخت مٹ جاتی ہے،مقررین کا خطاب

منگل 16 فروری 2016 22:14

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔16 فروری۔2016ء) اسلامی جمعیت طلبہ کے تحت حیاء واک کا انعقاد کیا گیا۔ جس سے راجہ ارسلان ناظم کالجز اسلامی جمعیت طلبہ اسلام آباد اور گوہر الرحمن اور دیگرکا نے خطاب کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوے راجہ ارسلان ناظم کالجز اسلامی جمعیت طلبہ اسلام آباد نے کہا ہے کہ کسی بھی قوم کی بقاء اور شناخت اس کی تہذیبی قدریں ہی ہوتی ہیں۔

نسل نو کی تربیت اور ایک اعلیٰ ومنظم ،پاکیزہ اور حیادار معاشرتی نظام کے لئے اسلامی تہذیب سے وابستگی نا گزیر ہے۔کسی بھی قوم کی بقاء اور شناخت اس کی تہذیبی قدریں ہی ہوتی ہیں۔ قومیں اسی وقت مٹتی اور فنا ہوتی ہیں جب ان کی تہذیبی شناخت مٹ جاتی ہے۔اسلام ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا چا ہتا ہے جس کے ہر فرد میں حیا موجود ہو۔

(جاری ہے)

معاشرے میں بڑھتے ہوئے اخلاقی جرائم اور بے راہ روی کے اسباب تلاش کرنے اور شرم و حیا،عفت و عصمت اور غیرت و حمیت کے اوصاف کو فروغ دینے کے لیے حکومتی سطح سے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے اسلامی تہذیب ہی معاشرے اورخاندان کی فلاح وبقا کی ضامن ہے لہٰذا اسلامی اقدار کے فروغ کے لیے حکومت اور معاشرے کی تمام اکائیوں کو اپنا حصہ ڈالنا ہوگا تاکہ پاکستان صحیح معنوں میں اسلامی فلاحی مملکت بن جائے۔

گوہر الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ملک میں بڑے پیمانے پر مسلم معاشرے کی بنیادی قدروں کو بدل کر ہندوانہ اور مغربی تہذیبی رنگ میں ڈھالنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس کے لیے ابلاغ کے تمام ذرائع استعمال کیے جارہے ہیں۔ آزادء اظہار رائے اور میڈیا کی آزادی کے نام پر ملک میں فحاشی و عریانی کو فروغ دیا جارہاہے۔ اگر ملک میں بڑھتی ہوئی مغربی تہذیبی یلغار کے آگے بند باندھنے کی کوشش نہ کی گئی تو نہ صرف ہمارا خاندانی نظام ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائے گا بلکہ ہماری نئی نسل اسلامی تہذیب سے بے گانہ ہوجائے گی۔

انھوں نے کہا کسی بھی قوم کی بقاء اور شناخت اس کی تہذیبی قدریں ہی ہوتی ہیں۔ قومیں اسی وقت مٹتی اور فنا ہوتی ہیں جب ان کی تہذیبی شناخت مٹ جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طاغوتی قوتیں اسلامی تہذیب اور قدروں کے خلاف سرگرم عمل ہیں۔اسلام ایک ایسا معاشرہ تشکیل دینا چا ہتا ہے جس کے ہر فرد میں حیا موجود ہو۔شرم و حیا انسان کی بہت سی خوبیون کی جڑ اور بہت سی برائیاں سے بچاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں