سپریم کورٹ ،حلقہ این اے 66 انتخابی عذر دراری کیس

جسٹس منظور احمد ملک نے مقدمے کی سماعت سے معذرت کرلی ،معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوادیا گیا

جمعرات 18 فروری 2016 12:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔18 فروری۔2016ء) سپریم کورٹ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 66میں (ن) لیگ کے امیدوار چوہدری حامد حمید کے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف دائر انتخابی عذر دراری میں جسٹس منظور احمد ملک نے مقدمے کی سماعت سے معذرت کرلی ہے اور معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان کو بھجوادیا ہے اس حوالے سے ایسا بینچ تشکیل دیں جس کا حصہ جسٹس منظور احمد ملک نہ ہو ۔

یہ حکم جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعرات کے روز دیا ہے ۔

(جاری ہے)

مسلم لیگ (ن) کے چوہدری حامد حمید نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 66میں کامیابی حاصل کی تھی ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار عبداللہ ممتاز نے الیکشن ٹربیونل نے درخواست دی تھی کہ (ن) لیگی امیدوار نے اپنے اثاثے چھپائے ہیں جس پر الیکشن ٹربیونل نے (ن) لیگ کے رکن قومی اسمبلی کو نااہل قرار دیا تھا جس کے خلاف اس نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی جس کی سماعت کے دوران فریقین کی جانب سے ڈاکٹر بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ طارق محمود پیش ہوئے تاہم عدالت میں موجود بینچ کے رکن جسٹس منظور احمد ملک نے مقدمے کی سماعت سے معذرت کرتے ہوئے بتایا کہ وہ متاثرہ فریق کے والد کے وکیل رہ چکے ہیں اس لئے وہ مناسب نہیں سمجھتے کہ وہ اس کیس کی سماعت کریں جس پر عدالت نے معاملہ چیف جسٹس آف پاکستان کو ارسال کردیا ہے اور ان سے استدعا کی ہے کہ وہ اس مقدمے کے حوالے سے کوئی اور بینچ تشکیل دیا جائے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں