قومی اسمبلی اجلاس، شیریں مزاری کی کیپٹن صفدر اور بابر نواز کے ساتھ جھڑپ،پی ٹی آئی چیف وہیپ کاشورشرابا

جمعرات 18 فروری 2016 16:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔18 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی میں جمعرات کو تحریک انصاف کی چیف وہیپ ڈاکٹر شیریں مزاری کی (ن)لیگ کے رکن اسمبلی کیپٹن(ر) صفدر اور بابر نواز کے ساتھ جھڑپ، شیریں مزاری نے بابر نواز کے خطاب کے دور شور شراباکیا تو کیپٹن(ر)صفدر نے ڈپٹی سپیکر کو کہا کہ انہیں چپ کرائیں اور اسمبلی کے آداب سکھائیں، انہیں یہ نہیں معلوم کہ ایک معزز رکن بات کر رہا ہو تو بیچ میں مداخلت نہیں کرتے، شیریں مزاری کیپٹن صفدر کے ریمارکس پر غصے میں آ گئیں اور مزید چیخ چیخ کر بولنے لگیں، انہوں نے کیپٹن صفدر کو مخاطب کر کے کہا کہ آپ کون ہوتے ہیں مجھے بولنے سے روکنے والے، خود آداب معلوم نہیں اور آئے ہیں مجھے آداب سکھانے، ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے دونوں ارکان کو کراس ٹاک سے روکا تو بابر نواز نے اپنے خطاب میں اپنی توپوں کا رخ صوبائی حکومت کی طرف سے شیریں مزاری کی طرف موڑتے ہوئے لفظی گولہ باری شروع کر دی، تو شیریں مزاری ایک بار پھر چیخ چلانے لگیں، بابر نواز نے ڈپٹی سپیکر کو مخاطب کر کے کہا کہ جناب سپیکر ان کا سپیکر بند کریں، ڈپٹی سپیکر نے کہا کہ ان کا مائیک بند ہے، آپ تقریر جاری رکھیں تو بابر نواز نے کہا کہ مائیک تو بند ہے مگر شیریں مزاری کا اپنا سپیکر مائیک سے زیادہ گرجدار ہے، وہ بھی بند کرائیں تو بات کروں، شیریں مزاری نے جواب دیا کہ اگر اللہ نے میرے گلے کو سپیکر بنایا ہے تو اللہ سے شکایت کریں، آپ کے سپیکر کا والیم ڈاؤن ہے تو میرا کیا قصور ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں