ساڑھے 15 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین بدستور پاکستان میں موجود ہیں، افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام میں 31دسمبر تک توسیع زیرغورہے، وزارت سرحدی امور

بلٹ پروف گاڑی کا اجازت نامہ سیکورٹی ایجینسیوں کی رپورٹ پر منحصر ہے، وزارت داخلہ کا سینیٹ میں تحریری جواب

جمعرات 18 فروری 2016 19:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔18 فروری۔2016ء) سینیٹ میں وزارت سرحدی امور نے تحریری طور پر بتایا کہ ساڑھے 15 لاکھ رجسٹرڈ افغان مہاجرین بدستور پاکستان میں موجود ہیں، افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام میں 31دسمبر تک توسیع زیرغورہے۔ جمعرات کو سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں وزارت سرحدی امور نے تحریری طور پر آگاہ کیا کہ سال 2002 سے اب تک 39 لاکھ افغان مہاجرین کو وطن واپس بھجوا دیا گیا، وزیراعظم نے رجسٹرڈافغان مہاجرین کی پاکستان میں قیام میں 30جون تک توسیع کردی ہے، افغان مہاجرین کے پاکستان میں قیام میں 31دسمبر تک توسیع زیرغورہے،2002 سے اب تک 3.9 ملین رجسڑڈ افغان مہاجرین کو ان کے وطن واپس بھجوا دیا ہے.،پاکستان میں اس وقت 1.55 ملین افغان موجود ہیں۔

(جاری ہے)

افغان مہاجرین کے قیام میں اضافہ کی سمری زیر غور ہے۔ سینیٹ کو وزارت دفاع کی جانب سے تحریر طور پر بتایا گیا کہ پاک افغان سرحد پر لوپ ہولز کے باعث دہشت گردی کو روکنے کے لیے سرحد پر باڑ لگانے کی تجویز پر جی ایچ کیو سے معلومات لے رہے ہیں۔فوجی,شاہین,بحریہ اور ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹیز کے زیر اہتمام مختلف ہاؤسنگ اسکیموں سے متعلق معلومات جی ایچ کیو سے لے رہے ہیں۔

وزارت ریلوے کی جانب سے بتایا گیا کہ 55 لوکو موٹوز انجن کے حصول کے لیے امریکی کمپنی کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے جو جون2017 تک ملیں گے۔پاکستان ریلوے ان انجنز سے 12 فریٹ ٹرینوں میں فی یوم 12 ٹرینوں کا اضافہ کرے گی۔حویلیاں سے خنجراب تک 682 کلومیٹر کی ریلوے ٹریک کی پری فزیبیلٹی رپورٹ مکمل ہے اس منصوبہ کا تخمینہ لاگت 10.5 ارب امریکی ڈالر ہے منصوبہ پاک چائنہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ ہے جو 2030 میں مکمل ہو گا۔

وزارت داخلہ کی طرف سے سینیٹ کو بتایا گیا کہ بلٹ پروف گاڑی کا اجازت نامہ سیکورٹی ایجینسیوں کی رپورٹ پر منحصر ہے۔وزارت اطلاعات و نشریات کی طرف سے بتایا گیا کہ بول ٹی وی کے انٹر نیٹ پر پروگرام نشر کرنے کا تعلق پیمرا سے نہیں ہے۔وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ بول ٹی وی کے ڈائریکٹرز کی کلئیرنس کا کیس وزارت داخلہ کو بھجوایا گیا ہے۔وزارت داخلہ سے اب تک جواب موصول نہیں ہوا۔وزارت داخلہ کو معاملہ تیز کرنے کے لئے یاددہانی کا خط لکھا گیا ہے وزارت اطلاعات کے ریکارڈ کے مطابق بول ٹی وی کسی اور شخص نے نہیں خریدا۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں