روس پاکستان کی مصنوعات کیلئے بہت بڑی مارکیٹ ہے، پاکستان کی روس کے ساتھ تجارت اس کی کل تجارت کا صرف 0.06فیصد ہے ، پاکستانی تاجر برادری روس کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کیلئے کوششیں تیز کرے

روس کیلئے نامزد پاکستانی سفیر قاضی ایم خلیل اللہ کا اسلام آباد چیمبر میں بزنس کمیونٹی سے خطاب

ہفتہ 20 فروری 2016 18:00

اسلام آباد ۔ 20 فروری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔20 فروری۔2016ء) روس کیلئے نامزد پاکستانی سفیر قاضی ایم خلیل اللہ نے کہا کہ روس پاکستان کی مصنوعات کیلئے ایک بہت بڑی مارکیٹ ہے، روس کا شمار دنیا کی 10بڑی معیشتوں میں ہوتا ہے اور اس کی سالانہ درآمدات 175ارب ڈالر سے زائد ہیں، پاکستان کی روس کے ساتھ تجارت اس کی کل تجارت کا صرف 0.06فیصد ہے جو بہت ہی کم ہے، پاکستانی تاجر برادری روس کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کیلئے کوششیں تیز کرے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روس زیادہ تر کھانے پینے کی اشیاء دوسرے ممالک سے درآمد کرتا ہے اور اس کی کل درآمدات میں اشیائے خوراک کا حصہ 13فیصد ہے، ایک زرعی ملک ہونے کے ناطے پاکستان کیلئے اچھا موقع ہے کہ وہ اپنی زرعی مصنوعات کا معیار بہتر کر کے روس کو ان مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کرسکے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ روس ہر سال ورلڈ فوڈ ماسکو کے نام سے کھانے پینے کی اشیاء کی ایک عالمی نمائش منعقد کرتا ہے اور اس سال یہ نمائش ستمبر 2016میں منعقد ہو گی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے فوڈ ایکسپورٹر ز کیلئے یہ ایک بہترین موقع ہو گا کہ وہ مذکورہ نمائش میں شرکت کر کے روس کے ساتھ پھلوں وسبزیوں، مچھلی و سمندری خوراک اور مرغی و گوشت سمیت دیگر کھانے پینے کی چیزوں کی برآمدات کو فروغ دینے کے نئے مواقع تلاش کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل، فارماسوٹیکلز، آلات جراحی، کاسمیٹکس اور چمڑے کی مصنوعات سمیت دیگر متعدد مصنوعات کی بھی روس میں اچھی خاصی مانگ موجود ہے لہذا تاجر برادری روس کے ساتھ ان مصنوعات کی برآمدات کو بھی فروغ دے سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری اپنا ایک وفد روس لے جانے پر غور کرے تا کہ مشترکہ تعاون کے نئے مواقع تلاش کئے جا سکیں۔

انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ وہ چیمبر کے وفد کے دورے کوکامیاب بنانے کیلئے ہر ممکن تعاون فراہم کریں گے۔استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عاطف اکرام شیخ نے کہاکہ پاکستان اور روس کی باہمی تجارت تقریبا 35سے40کروڑ ڈالر ہے جو اصل صلاحیت سے بہت ہی کم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ باہمی تجارت کو بہتر کرنے کیلئے دونوں ممالک نجی شعبوں کے درمیان مضبوط روابط قائم کرنے کیلئے ہر ممکن تعاون کریں۔

انہوں نے کہ پاکستانی تاجر برادری ابھی تک روس کی مارکیٹ کو اچھی طرح تلاش نہیں کر سکی لہذا روس میں موجود پاکستان کا سفارتخانہ روس کی مارکیٹ میں پاکستانی مصنوعات کے بارے میں پائے جانے والے مواقع سے آگاہ کرنے میں تعاون کرے تا کہ تاجر برادری ممکنہ مواقع سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے روس کے ساتھ برآمدات کو بہتر طور پر فروغ دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت روس میں پاکستان کے ویئرہاؤس قائم کرنے میں تعاون کرے جہاں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کی جائے جس سے روس کے ساتھ تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ روس کی ٹیکنالوجی و مشینری پاکستان کے صنعتی شعبے کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے لہذا روس میں پاکستان کا سفارتخانہ ان مقاصد کے حصول میں تعاون کرے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں توانائی کی پیداوار، ٹیکسٹائل، تعمیرات، ایل این جی، تیل و گیس کی تلاش اور پیٹروکیمکلز سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی ترغیب دی جائے۔

انہوں نے کہا کہ روس میں موجود پاکستانی سفارتخانے کے کمرشل سیکشن کو مزید مضبوط بنایا جائے اور مذکورہ سیکشن پاکستان کے چیمبرز آف کامرس کے ساتھ تجارت سے متعلقہ معلومات کا تبادلہ کرے تا کہ پاکستان کا نجی شعبہ روس کے ساتھ تجارت و برآمدات کو فروغ دینے کے تمام ممکنہ مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے اپنی کوششیں تیز کرسکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں