چیف الیکشن کمشنر کے تقرری میں آئینی کردار پر اعلیٰ عدلیہ کے شکر گزار ہیں، راجہ فاروق حیدر

چیف الیکشن کمشنر کا حلف آئین، قانون کی بالادستی ہے،پیپلزپارٹی نے گذشتہ پانچ سالوں میں آزاد کشمیر جو کرپشن کی ہے اس کا یوم حساب آن پہنچا ہے عوام ووٹ کی پرچی سے ان چوروں اور لٹیروں کا احتساب کریں گے،صدر مسلم لیگ ن اے جے کے

ہفتہ 20 فروری 2016 22:07

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 فروری۔2016ء) پاکستان مسلم لیگ(ن) آزاد جموں و کشمیر کے صدر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ ہم اعلیٰ عدالتوں کے شکر گذار ہیں جنہوں نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرری میں اپنا آئینی کردار ادا کرتے ہو ئے انتخابی عمل کو ممکن بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آزاد کشمیر گذشتہ چھے ماہ سے اس معاملے میں رکاوٹیں کھڑی کرتی چلی آ رہی تھی لیکن اعلیٰ عدلیہ نے ایک بار پھر بھرپور طریقے سے اپنا آئینی کردار نبھایا اور حکومت کے تمام غیر آئینی اور غیر قانونی ہتھکنڈوں کو ناکام بناتے ہوئے آئین و قانون کی بالادستی کو قائم رکھا جس کیلئے ہمیں اعلیٰ عدلیہ پر فخر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے آزاد کشمیر کے گذشتہ انتخابات میں آزادکشمیر کے عوام کے حق ووٹ پر ڈاکہ ڈالا اور اس بار پھر چیف الیکشن کمشنر کی تقرری میں رکاوٹیں کھڑی کر کے عوام سے ان کا حق رائے دہی چھیننے کی سازش کی جسے اعلیٰ عدالتوں نے ناکام بنا دیا اور چیف الیکشن کمشنر کا حلف آئین، قانون کی بالادستی ہے۔

(جاری ہے)

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنی کرپشن کی پردہ پوشی کیلئے مرکز سے محاذ آرائی اور مملکت پاکستان کو بدنام کرنے اور آزاد کشمیر میں برادریوں کی بنیاد پر لوگوں کو ایک دوسرے لڑوانے سمیت تمام منفی حربے استعمال کیے لیکن اس میں وہ بری طرح ناکام رہی اور اب پیپلزپارٹی نے گذشتہ پانچ سالوں میں آزاد کشمیر جو کرپشن کی ہے اس کا یوم حساب آن پہنچا ہے اور عوام ووٹ کی پرچی سے ان چوروں اور لٹیروں کا احتساب کریں گے۔

راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ انہیں آزاد کشمیر کے موجود ہ حکمرانوں سے خیر کی کوئی توقع نہیں اور یہ آخری وقت تک اپنی کوششیں جاری رکھیں گے تاکہ آزاد کشمیر کے گذشتہ انتخابات کی طرح اس بار بھی عوام کے حق ووٹ پر ڈاکہ ڈالا جا سکے لیکن اب یہ چیف الیکشن کمشنر کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ ایک صاف وشفاف اور منصفانہ انتخابات کے انعقاد کیلئے عملی اقدامات کریں اور بوگس انتخابی فہرستو ں کی تطہیر کا عمل فوری شروع کیا جائے تاکہ بروقت مطلوبہ اہداف حاصل کیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اب جبکہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا معاملہ بطریق احسن حل ہو چکا ہے تو ضرروت اس امر کی ہے آزاد کشمیر میں فوری طور پر انتخابی عمل شروع کر دیا جائے تاکہ ایک صاف و شفاف اور منصفانہ الیکشن کے نتیجے میںآ زاد کشمیر کے عوام اپنا حق رائے دہی کا استعمال کریں اور 25مئی سے24جولائی کے درمیان نئے منتخب عوامی نمائندوں کو انتقال اقتدار کا عمل مکمل ہو سکے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں