ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی انتظامیہ کی طرف سے من پسند غیر متعلقہ افراد کی غیر قانونی طور پر بیرون ملک تعیناتی کا انکشاف

اتوار 21 فروری 2016 15:07

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔21 فروری۔2016ء ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی انتظامیہ کی طرف سے من پسند غیر متعلقہ افراد کی غیر قانونی طور پر بیرون ملک تعیناتی کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث قومی خزانے کو نقصان برداشت کرنا پڑا ۔آن لائن کو ذرائع سے حاصل تفصیلات کے مطابق ڈی جی امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی انتظامیہ نے پرنٹنگ سٹاف ناہید نذیر کوبرطانوی شہربریڈ فورڈ ،محمد سجاد کولندن ،آفس اسسٹنٹ محمد رمضان ،ڈیٹا انٹری آپریٹر محمد یاسین اور پرنٹنگ سسٹم انچارج نادر نبیل گبول کوامریکہ شہر نیو یارک جبکہ ہارڈ وئیر ماہرعبدالرحمن کو مسقط تعینات کیا حالانکہ لندن اورنیویارک میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ اسٹیشنزقائم نہیں ہوئے تھے لیکن وہاں پر من پسند افراد کو تعینات کرکے قومی خزانے سے ادائیگیاں کی جا تی رہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

نیویارک میں ڈیٹا انٹری آپریٹر سید تجمل شاہ اورسسٹم انچارج رب نواز بابرکی موجودگی کے باوجود اضافی عملہ تعینات کیا گیا جبکہ بریڈ فورڈ اور مسقط میں غیر متعلقہ عملہ تعینات کرکے قومی خزانے پر اضافی بوجھ ڈالاگیاہے ۔حالانکہ پلاننگ کمیشن (PC-1) کے مطابق بیرون ملک قائم پاکستانی سفارتخانوں میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹس کیلئے صرف آپریشن آفیسر کی تعیناتی ہو سکتی ہے جبکہ جہاں کام کا رش ہو وہاں آپریشن آفیسر کے علاوہ ڈیٹا انٹری آپریٹر تعینات کیا جا سکتا ہے۔

لیکن من پسند غیر متعلقہ افراد کی غیر قانونی طور پر بیرون ملک تعیناتی کرکے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیاہے جس پر ڈائریکٹوریٹ جنرل امیگریشن اینڈ پاسپورٹس انتظامیہ کی طرف سے کوئی کارروائی تاحال عمل میں نہ لائی جاسکی ہے۔ آن لائن کے رابطہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل پاسپورٹ اینڈ امیگریشن عثمان باجوہ سے ان کے موبائل پر متعدد بار رابطے کے باوجود رابطہ ممکن نہ ہوسکاہے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں