سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران گرفتار ملزمان اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں

پیر 22 فروری 2016 14:16

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 فروری۔2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دوران گرفتار ملزمان اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلیں ہیں۔سندھ ہائی کورٹ میں کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہونے والے 50 سے زائد افراد کی بازیابی کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران ایک لاپتہ نوجوان زین انصاری کے والد اطہر انصاری کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ان کا بیٹا 14 اگست 2015 کو ڈیفنس سے لاپتہ ہوا، پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے گزشتہ دنوں کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران دہشت گردی کیخلاف جنگ اور کراچی میں جاری آپریشن سے متعلق پریس کانفرنس کی تھی جس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے ہزاروں مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کا بتایا تھا ‘اس لئے عدالت عالیہ سے درخواست ہے کہ حراست میں لئے گئے مشتبہ افراد کی تفصیلات طلب کی جائیں۔

(جاری ہے)

سندھ ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کی کراچی میں کی گئی پریس کانفرنس کی تفصیلات طلب کرلی ہیں، کیس کی مزید سماعت 7 مارچ کو ہوگی ۔واضح رہے کہ 12 فروری کو کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹنٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا تھا کہ ستمبر2013 سے اب تک کراچی میں 12 ہزار سے زائد ملزمان گرفتار کیے گئے ‘جن کے قبضے سے 8839ہتھیار اور 4لاکھ 28ہزار سے زاید مختلف اقسام کے کارتوس اور گولیاں برآمد کی گئیں

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں