ملک میں تھری جی اور فور جی سروسز کی وجہ سے ڈی جی پی میں 1.36 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ٗانوشہ رحمن

سروس کے متعارف کرانے سے پاکستان جدید ٹیلی خدمات کے اعتبار سے نہ صرف ترقی یافتہ ممالک کے ہم پلہ ہو چکا ہے ٗخطاب

پیر 22 فروری 2016 20:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 فروری۔2016ء) وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمان نے قومی اسمبلی کو بتایا ہے کہ ملک میں تھری جی اور فور جی سروسز کی وجہ سے ڈی جی پی میں 1.36 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔

(جاری ہے)

پیر کو وقفہ سوالات کے دوران شاہدہ رحمانی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے بتایا کہ تھری جی اور فور جی کا آغاز کامیابی کی کہانی ہے مختصر عرصے میں اس کے کمرشل آغاز سے براڈ بینڈ کے صارفین کی تعداد 2.6 ملین کے ہندسے کو عبور کر چکی ہے مجموعی طور پر سپیکٹرم کی نیلامی سے حاصل ہونیوالی آمدنی اور ٹیلی کام کے بنیادی ڈھانچے میں مزید سرمایہ کاری سمیت ٹیلی کام کے شعبہ میں سرمایہ کاری اب تک 2.668 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر چکی ہیں اس سروس کے متعارف کرانے سے پاکستان جدید ٹیلی خدمات کے اعتبار سے نہ صرف ترقی یافتہ ممالک کے ہم پلہ ہو چکا ہے جبکہ پاکستان بھر میں ای کامرس، ای ہیلتھ، ای ایجوکیشن اور آئی ٹی اطلاق کے موضوعات کی تیاری اور گھر پر رہ کر کاروبار کرنا وغیرہ کے شعبوں میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں انہوں نے بتایا کہ 2014-15 میں گزشتہ سال کے مقابلے میں آئی ٹی کی برآمد ات میں پہلے ہی 41 فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے اور سافٹ ویئر کی تیاری میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں