بھارت میں امن و امان کی صورتحال کے باعث سمجھوتہ ایکسپریس کی سروس معطل ہے ٗ پارلیمانی سیکرٹری وزارت ریلوے

فی الحال کے پی کے میں پی آئی اے کے کسی بلنگ آفس کو فروخت کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ٗ قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات

پیر 22 فروری 2016 20:05

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22 فروری۔2016ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ بھارت میں امن و امان کی صورتحال کے باعث سمجھوتہ ایکسپریس کی سروس معطل ہے وہاں حالات ٹھیک ہوتے ہی ٹرین سروس بحال ہو جائیگی ، پی آئی اے کے کوئی اثاثے فروخت نہیں کئے جا رہے ، پی آئی اے کے اثاثوں اور ملازمین کی ملازمتوں کا تحفظ کیا جائیگا ۔ پیر کو وقفہ سوالات کے دوران ایک ضمنی سوال کے جواب میں وزارت ریلوے کے پارلیمانی سیکرٹری عاشق کرمانی نے ایوان کو بتایا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ریلوے سروس جاری ہے تاہم اس وقت بھارت میں امن و امان کی صورتحال کی وجہ سے سمجھوتہ ایکسپریس کی سروس معطل ہے بھارت میں حالات بہتر ہوتے ہیں ٹرین سروس بحال ہو جائیگی ۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران خیبر پختونخوا میں پاکستان ریلوے نے کوئی روٹ بند نہیں کیا تاہم راولپنڈی اور کوہاٹ کے درمیان چلنے والی واحد پیسنجر ٹرین کو تجارتی طور پر قابل عمل نہ ہونے کی بنا پر 15 نومبر2011 سے بند کیا تھا انجینئر داور خان کنڈی کے سوال کے جوب میں ایوان کو بتایا گیا کہ اس وقت پی آئی اے نقصان میں جا رہی ہے توقع ہے کہ سال 2015 کیلئے 27.83 بلین روپے ہو گا 30 ستمبر 2015 تک مجموعی نقصانات 247 بلین روپے ہو گئے تھے ایوان کو بتایا گیا کہ سابق حکومت کے پانچ سال کے دوران پی آئی اے کو 163 بلین روپے اور موجود حکومت کے دو سال کے دوران 57 بلین روپے کا نقصان ہوا ہے موجودہ دور حکومت کے دوران پی آئی اے میں کل 611 تقرریاں کی گئی ہیں ان میں سے 507 سینئر ٹکنیشنز ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ تقرریاں خالصتاً پی آئی اے کی آپریشنل ضروریات کو مد نظر رکھ کر کے کی گئیں تھیں ان تقریروں سے پی آئی اے کو نقصان نہیں ہوتا بلکہ اس سے ادارہ کی کے انسانی وسائل کی کارکردگی میں جدت آتی ہے ایک ضمنی سوال کے جواب میں وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد نے ایوان کو بتایا کہ پی آئی اے کے اثاثوں کو فروخت نہیں کیا جا رہا حکومت پی آئی اے اثاثوں اور ملازمین کی ملازمتوں کا تحفظ کرے گی ایوان کو بتایا گیا کہ فی الحال کے پی کے میں پی آئی اے کے کسی بلنگ آفس کو فروخت کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے ۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں