بلدیاتی انتخابات ،کراچی میں 5ہزار 400امیدوار میدان میں ،74لاکھ 68ہزار 576مرد خواتین ووٹرز اپنا حق استعمال کرینگے

بلدیاتی حکومتوں کیلئے شہر کے 6اضلاع میں 209یونین کمیٹیاں بنائی گئی ہیں

بدھ 25 نومبر 2015 16:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء) بلدیاتی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں کراچی میں 5 دسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے ، یہاں 5 ہزار4 سو سے زیادہ امیدوار میدان میں ہیں۔صوبائی دارالحکومت کراچی ملک کا سب سے بڑا شہر ہے، جس کی آبادی تقریبا 2 سے ڈھائی کروڑ ہے ،یہ پاکستان کا معاشی حب ہے ، ملک کے ہر کونے سے ہر قومیت کا باشندہ روزگار کے حصول کیلئے یہاں آتاہے، شہر کی بڑھتی آبادی کے ساتھ کئی دیگر مسائل کا بھی شکار ہے ۔

کراچی میں قومی اسمبلی کی 20 اور سندھ اسمبلی کی 42 جنرل نشستیں ہیں ،بلدیاتی حکومتوں کیلئے شہر کے 6 اضلاع میں 209 یونین کمیٹیاں بنائی گئی ہیں ،غربی میں 46، شرقی 31، جنوبی 31، سنٹرل 51، ملیر13 اور کورنگی 37 یونین کمیٹیوں پر ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن جبکہ ملیر اور غربی اضلاع کے دیہی علاقوں کی 38 یونین کونسل پر مشتمل ضلع کونسل تشکیل دی جائیگی ۔

(جاری ہے)

کراچی میں پولنگ انتظامات کو حتمی شکل دی گئی ہے، 74 لاکھ 68 ہزار 576 مرد خواتین ووٹرز اپنا حق استعمال کرینگے، 6 اضلاع میں 988 کونسلر،چیئرمین وائس چیئرمین کے پینل پر247 اور ممبر ضلع کونسل کی 38 نشستوں پر امیدواروں کا انتخاب کیا جائیگا ، 5486 امیدوار ایک دوسرے کے ساتھ مد مقابل ہیں جبکہ 48 امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں ، 4505 پولنگ اسٹیشن پر 17 ہزار سے زائد پولنگ بوتھ بنائے جائینگے۔

کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے قیام کے لیے 209 یونین کمیٹیوں کے چیئرمین اس کے رکن جبکہ پینل سے منتخب وائس چیئرمین اپنی ضلع میونسپل کارپوریشن کے رکن ہونگے ، ہر یونین کمیٹی اور کونسل میں 4 وارڈ بنائے گئے ہیں، ہر وارڈ سے ایک کونسلر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا ۔ یونین کمیٹی سطح پر ایک ووٹر اپنے علاقے سے کونسلر اور چیئرمین وائس چیئرمین کا انتخاب کرے گا،ملیر کی 32 اور ضلع غربی کی 6 یونین کونسل کی سطح پر ووٹر 3 ووٹ کاسٹ کرے گا ایک پر کونسلر،دوسرا چیئرمین وائس چیئرمین اور تیسرا ووٹ ممبر ڈسٹرکٹ کونسل کے لیے کاسٹ کرے گا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں