سندھ کے بلدیاتی الیکشن میں دھاندلی کیخلاف الیکشن کمیشن آفس کے باہراپوزیشن جماعتوں کا دھرنا

بدھ 25 نومبر 2015 16:58

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔25 نومبر۔2015ء) سندھ میں پہلے اوردوسرے مرحلہ کے بلدیاتی الیکشن کے دوران بدترین دھاندلی کے خلاف الیکشن کمیشن آفس کراچی کے سامنے اپوزیشن جماعتوں کادھرنا،سندھ حکومت اورالیکشن کمیشن کی جانبداری کے خلاف شدیدنعرے بازی کی گئی ،پہلے اوردوسرے مرحلہ کے بلدیاتی الیکشن فوج کی نگرانی میں دوبارہ کرانے کامطالبہ کیاگیا،بلدیاتی الیکشن کے دوران خیرپور،مٹھی ،تھرپارکر،جیکب آباداورنوشہروفیرزمیں سندھ حکومت کے من پسندآراوزکے ذریعے منظم طریقے سے دھاندلی کرانے اورنئی حلقہ بندیوں کے بعدسندھ کے حکومت کی مداخلت پرسابق وزیراعلی سندھ ارباب غلام رحیم ،فنکشنل لیگ کے رہنماء جام مددعلی ،مسلم لیگ ن سندھ کے سیکریٹری اطلاعات محمداسلم ابڑو،وفاقی وزیرغلام مرتضی جتوئی کے فرزندراضی خان جتوئی ،تحریک انصاف سندھ کے صدر نادراکمل لغاری ،ایم پی اے عبدالحفیظ،ٹھٹھہ سے تعلق رکھنے والے شیرازی برادران کے سیدشفقت حسین شاہ شیرازی ،مسلم لیگ ن کے رہنماء عبدالمنان بروہی ،میرمقبول ابڑواوردیگرپارٹی کے رہنماوٴں نے الیکشن کمیشن آفس کے سامنے دوگھنٹے سے طویل دھرنادیا،محمداسلم ابڑوکاکہناتھاکہ جیکب آبادمیں بارہ ہزارجعلی شناختی کارڈزکی نادراکی جانب سے تصدیق کے باوجودالیکشن کمیشن نے تاحال کوئی نوٹس نہی لیا، الیکشن کمیشن کی سست روی ایک سوالیہ نشان بن چکی ہے تیسرے مرحلہ کے تحت ہونے والے الیکشن میں بھی بہتری کی کوئی امیدنہیں رکھی جاسکتی،سابق وزیراعلی سندھ نے کہاکہ الیکشن کمیشن پہلے اوردوسرے مرحلہ کے دوران ہونے والے دھاندلی الیکشن کالعدم قراردے کردوبارہ الیکشن کرانے کااعلان کرے ،جام مددعلی ،نادراکمل لغاری ،حفیظ الدین ،عبدالمنان بروہی ،سیدشفقت شاہ شیرازی اوردیگررہنماوٴں نے بھی دھاندلی کاذمہ الیکشن کمیشن کوقراردیتے ہوئے انتخابات کوفوری طورپرکالعدم قراردینے کامطالبہ کیا،انہوں نے کہاکہ ہماری یہ جدوجہداس وقت تک جاری رہے گی جب تک الیکشن کی نئی تاریخ کااعلان نہیں کردیاجاتا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں