کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے کراچی کے غیور شہری 5 دسمبر کو ترازو اور بلے کو ووٹ دیکرنئی تاریخ رقم کریں گے،عمران خان

اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کو انتخابی مہم کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ لوگ خیبرپختونخواہ میں ہماری کارکردگی کو دیکھ کر خود ہی ووٹ دیں گے۔ انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی تقریب، بنارس چوک اور سلطان آباد میں کارنرزمیٹنگ سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت

اتوار 29 نومبر 2015 17:18

کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے کراچی کے غیور شہری 5 دسمبر کو ترازو اور بلے کو ووٹ دیکرنئی تاریخ رقم کریں گے،عمران خان

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔29 نومبر۔2015ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کراچی میں عرصہ دراز سے ایک سیاسی جماعت کی اجارہ داری قائم ہے لیکن کراچی کے غیور شہری 5 دسمبر کو ترازو اور بلے کو ووٹ دیکرنئی تاریخ رقم کریں گے ۔فاٹا کو خیبر پختونخوا کا حصہ ہونا چاہئے ، اسے الگ صوبہ بنانے کے مخالف ہیں۔پاکستان میں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ ہے ، ملک میں غریب مر رہا ہے جبکہ حکمرانوں کے اثاثے کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔

پنجاب کی آبادی بارہ کروڑ لیکن تمام فیصلے لاہور میں ہوتے ہیں۔اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کو انتخابی مہم کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ لوگ خیبرپختونخواہ میں ہماری کارکردگی کو دیکھ کر خود ہی ووٹ دیں گے۔ این اے 122 لاہور میں ٹریبونل کے فیصلے کے لئے 2 سال تک انتظار کرنا پڑا اور لاکھوں روپے خرچ ہوئے جس میں ثابت ہوا کہ 53 ہزار ووٹ جعلی تھے۔

(جاری ہے)

نظام میں تبدیلی کے لیے شفاف الیکشن کا انعقاد ضروری ہے ،اس کے لیے انتخابی اصلاحات ناگزیزہیں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے اتوار کو کورنگی میں انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کی تقریب، بنارس چوک اور سلطان آباد میں کارنرزمیٹنگ سے خطاب اور میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔بعدازاں عمران خان قافلے کی صورت میں فائیواسٹارچورنگی ناظم آباد پہنچے جہاں کارکنان نے ان کا بھرپوراستقبال کیا تاہم وہاں خطاب کیئے بغیراگلی منزل کی جانب روانہ ہوگئے۔

کورنگی میں انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن کی تقریب سے خطاب کے کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ موجودہ جمہوریت سے حکمرانوں کے ذاتی مفادات ہیں ، یہ لوگ حکومت میں آکر اپنے کاروبار بڑھاتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخواہ میں 30 فیصد ترقیاتی فنڈز نچلی سطح پر چلے گئے ہیں، خیبرپختونخواہ میں ہم نے گاؤں کے لوگوں کو بااختیار کر دیا ہے، اگلے الیکشن میں تحریک انصاف کو انتخابی مہم کی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ لوگ خیبرپختونخواہ میں ہماری کارکردگی کو دیکھ کر خود ہی ووٹ دیں گے۔

۔انہوں نے کہاکہ دھاندلی کا مقابلہ نہیں کریں گے تو اسٹیٹس کو بیٹھا رہے گا جس الیکشن کمیشن پر خود الزامات ہوں وہ اپنا احتساب کیسے کرسکتا ہے ۔انہوں نے کہاکہ جمہوریت کا مطلب آزادی ہے ہوتا ہے اور اس کی بنیاد بلدیاتی انتخابات ہوتے ہیں ہے، جب تک جمہوریت اپنے فیصلے کرنے کی آزادی نہیں دیتی اس وقت تک جمہوریت نہیں۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ اگر یہ جمہوری جماعتیں ہیں تو ان کو پتہ ہونا چاہیئے کہ مغرب میں کوئی بھی جمہوریت بلدیاتی نظام کے علاوہ چلتی ہی نہیں، پاکستان میں جمہوریت کے نام پر ڈکٹیٹر شپ ہے، یہ لوگ الیکشن ذاتی مفادات کے لیے جیتتے ہیں، اگر حکمرانوں کے اختیار میں آنے سے پہلے اور بعد کے اثاثوں کا جائزہ لیا جائے تو پتہ چل جائے گا کہ ان لوگوں کا سیاست میں آنے کا مقصد کیا ہے، اقتدار میں آنے کے بعد حکمرانوں کے اثاثوں میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر یہ الیکشن ہاریں گے تو ان پر کرپشن کے کیسز لگ جائیں گے اس لیے الیکشن جیتنے کے لیے ہر حربہ آزمایا جا رہا ہے، جب تک ہم ان کرپٹ لوگوں کا سامنا نہیں کریں گے تو یہ اسٹیٹس کو ہمارے اوپر مسلط رہے گا۔ بنارس چوک میں کارنرمیٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا بنارس میں پانی نہیں ہے، ہر طرف گندگی ہے اگر ووٹ کا صحیح استعمال ہوا تو 5 دسمبر کو ایک نیا کراچی بنے گا۔

انہوں نے کہاکہ کراچی میں ایک خاص جماعت نے اجارا داری بنا رکھی ہے ، موجودہ لوگ ہی اقتدار میں رہیں گے تو کچھ بدل نہیں سکتا ۔ میئرکراچی صرف تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کا بنے گا، پھر ہم جشن منائیں گے ، کراچی میں پولیس کو غیر جانبدار اور غیر سیاسی بنائیں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نادارہ لوگوں کے شناختی کارڈ کیوں نہیں بناتا ۔ عمران خان نے ڈیزل پر پچاس فیصد جی ایس ٹی لگانے پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔

سلطان آباد میں میڈیا سے گفتگوانہوں نے کہاکہ انہیں گزشتہ روز کراچی میں جیسا استقبال ملا اس سے وہ بلدیاتی انتخابات میں اچھے نتائج کے لیے بہت پرامید ہیں ، انہیں 19سال کی سیاست میں کراچی میں ایسا استقبال پہلے کبھی نہیں ملا ۔ایک سوال پرانہوں نے کہاکہ فاٹا کا الگ صوبہ بننا ممکن ہی نہیں ہے ، اسے پختونخوا کا حصہ بننا ہے ،وہ بس وہاں کے لوگوں سے مشاورت کررہے ہیں کہ وفاق کے کونسے قوانین رکھنا چاہتے ہیں اور کونسے نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب میں حکمراں جماعتیں اپنے سیاسی مخالفین جماعتوں کے خلاف مقدمات درج کررہی ہیں لیکن ہم ان مقدمات سے گھبرانے والے نہیں ہیں ۔کراچی میں تبدیلی آکر رہے گی ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں