سندھ ہائی کورٹ نے مون گارڈن بلڈنگ کیس میں پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردی

جمعرات 3 دسمبر 2015 15:56

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 دسمبر۔2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے مون گارڈن بلڈنگ کیس میں پولیس کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردی،پولیس سے ایک ہفتے میں تفصیلی رپورٹ طلب کر لی گئی۔جمعرات کو سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت شروع کی تو آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی سندھ مشتاق مہر سمیت دیگر افسران پیش ہوئے۔

پولیس کی جانب سے عدالت میں رپورٹ پیش کی گئی ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا کہ مون گارڈن کے 180 میں سے 70 فلیٹ پہلے ہی خالی تھے جبکہ پولیس نے 27 فلیٹ خالی کروائے ہیں۔ عدالت نے پولیس کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ایک ہفتے کے اندر مون گارڈن کے فلیٹس اور الاٹیز کے حوالہ سے تفصیلی رپورٹ پیش کی جائے جبکہ عدالت نے آئی جی پولیس غلام حیدر جمالی اور ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر کو حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔ عدالت نے مون گارڈن کے رہائیشیوں کی فریق بننے کی درخواست کو مسترد کر دیا اور عبوری حکم امتناع کو بھی ختم کر دیا۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں