پاکستان اسٹیل مربوط کارخانوں پر مشتمل ایک انٹر گریٹ ہے،پلانٹ بند ہوگئے تو اسے چلانے کیلئے 15-10 ارب روپے اور 3-2 سال کا عرصہ درکار ہوگا،ترجمان پاکستان اسٹیل

جمعرات 3 دسمبر 2015 23:08

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 دسمبر۔2015ء) ترجمان پاکستان اسٹیل نے بتایاکہ 10 جون 2015 ء سے گیس کی فراہمی کے پریشر میں انتہائی کمی کے باعث پیداواری عمل معطل ہوکر رہ گیا ہے، دونوں کوک اوون بیٹریز پلانٹ اورکچھ ایسے چند ایک پلانٹ کو ہاٹ موڈ’’ Hot Mode ‘‘ پر رکھا ہوا ہے، تاکہ انہیں مکملتباہی سے بچایا جاسکے،لیکن گیس کم ہونے کے باعث سب سے اہم پلانٹ بلاسٹ فرنس (Blast Furnace) کو گرم نہیں رکھا جارہا، کیونکہ اس کے لئے جتنی گیس چاہئیے وہ دی نہیں جارہی، اب 5 ماہ سے زائد عرصہ گذر چکاہے اوربلاسٹ فرنسوں کو چلانااگر نہ ممکن نہیں تو مشکل ہوجائے گا،جس کے مزید بند رہنے کی صورت میں پلانٹ بند ہوجائے گا جسے چلانے کے لئے 15-10 ارب روپے اور 3-2 سال کا عرصہ درکار ہوگا،ترجمان نے مزید بتایا کہ بلاسٹ فرنس کے چلنے کا تعلق تھرمل پاور پلانٹ سے ہے، کیونکہ بلاسٹ فرنیسز کو ٹربو بلور(Turbo Blower )سے ہوا چاہیئے جس کے لئے اسٹیم (Steam )چاہیئے جو کہ تھرمل پاور پلانٹ کے بوائلر زپیدا کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

تھرمل پاور پلانٹ کے بوائلرز کو چلانے کے لئے بنیاد ی ایندھن(Fuel ) نیچرل گیس ہے جس کے نہ ہونے کے باعث اس کو نہیں چلایا جا رہا ہے۔ ٹربو بلورہائی پریشر ہوا کو ہاٹ بلاسٹ اسٹوز(Hot Blast Stove ) سے گرم کیا جاتا ہے جس کے لئے پھر گیس درکار ہے اور یہ گرم ہوا بلاسٹ فرنس کو د ی جاتی ہے اور جس کے نہ ہونے سے بھی یہ بند ہیں۔ ساتھ ہی ٹھنڈے بلاسٹ فرنس کو دوبارہ چلانے کے لئے آکسیجن پلانٹ (Oxygen Plant ) کی ضرورت ہوتی ہے اور چونکہ آکسیجن پلانٹ چلانے کے لئے بجلی درکار ہے جو کہ بوائلرپاور پلانٹ کے نہ چلنے کی وجہ ہیں، موجود نہیں ہے۔

اس کی وجہ سے بھی بلاسٹ فرنس بند ہیں۔ پاکستان اسٹیل مربوط کارخانوں پر مشتمل ایک Integrated Plant ہے جس کے سارے پلانٹ ایک دوسرے سے جُڑے ہوئے ہیں اور گیس اور بجلی نہ ہونے سے سب کچھ بند ہوجاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں