سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کی مشاورت سے 4037پولنگ اسٹیشن جن میں سے 1714کو بہت زیادہ حساس اور 1329کوحساس قرار دیا گیا ہے ‘ 35057پولیس اہلکار اور 7400رینجرز کے جوا ن سیکیورٹی پر معمور ہوں گے

آئی جی پولیس غلام حیدر جمالی اور سیکریٹری داخلہ محمد وسیم کی وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کو بریفنگ

جمعہ 4 دسمبر 2015 22:38

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 دسمبر۔2015ء) سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مشاورت سے 4037پولنگ اسٹیشن جن میں سے 1714کو بہت زیادہ حساس اور 1329کوحساس قرار دیا گیا ہے جن کے لئے 35057پولیس اہلکار اور 7400رینجرز کے جوا ن سیکیورٹی پر معمور ہوں گے،جمعہ کو انسپیکٹر جنرل آف پولیس غلام حیدر جمالی اور سیکریٹری داخلہ محمد وسیم نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ کو بریفینگ دیتے ہوئے بتائی ۔

بریفینگ میں چیف سیکریٹری سندھ صدیق میمن ، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی، سیکریٹری داخلہ محمد وسیم نے کہا کہ شہر میں سات اضلاع کے ساتھ تین زون جنوبی ، شرقی اور غربی ہیں شہر میں 7.49ملین رجسٹرڈ ووٹ ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ 4037پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے ہیں جن میں سے 1714کو بہت زیادہ حساس اور 1329کو حساس اور 226کو نارمل قرار دیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 23یونین کونسلیں اور 213یونین کمیٹیاں ہیں جن کے چئیرمین اور وائس چئیرمین ہوں گے، یونین کونسل کی جنرل سیٹوں کی تعدا د 922ہے جبکہ یونین کمیٹیوں کی جرنل سیٹوں کی تعداد 852ہے محمد وسیم نے کہا کہ 12سیاسی جماعتیں جن میں پی پی پی، پی ایم ایل این، ایم کیوایم ۔اے ,پی ٹی آئی، سنی تحریک، جے یو آئی ایف ، جماعت اسلامی ، جے آئی یو ۔ پی ، اے این پی ، پی ایم ایل ف، ایم کیوایم ۔

ایچ، قومی عوامی تحریک اور بڑی تعداد میں آزاد امیدوار الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔ آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی نے وزیراعلیٰ سندھ کو سیکیورٹی پر معمور اہلکاروں سے متعلق بریفینگ دیتے ہوئے بتایا کہ تین کیٹیگریز میں اہلکاروں کو سیکیورٹی پر معمور کیا گیا ہے جن میں اسٹیٹیک ، موبائل اور موٹر سائیکل پیٹرولنگ اور ریزرو پلاٹنس ہوں گی، انہوں نے کہا کہ اہلکاروں کی تعیناتی امن و امان کی صورتحال اور پولنگ اسٹیشنوں کی حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پر امن ماحول کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان رینجرز ، سندھ پولیس کے ساتھ کام کر یگی انہوں نے کہا کہ اسٹیٹیک تعیناتی پولنگ اسٹیشنز پرانکے اسکیل کے مطابق کی جائیگی جبکہ تمام پولنگ اسٹیشنز کو موبائل پیٹرولنگ کے ذریعے مکمل سیکیورٹی فراہم کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرولنگ فورس مکمل آلات اور ضروری ہتھیاروں سے لیس ہوگی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریزرو پلاٹونس تیار رہیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں آئی جی سندھ نے کہا کہ کراچی رینج پولیس کی دستیاب تعداد26057ہے جبکہ 10ہزار پولیس اہلکار دیگر رینجز، یونٹس اور تربیتی مراکز سے فراہم کئے جائینگے اس طرح سے مجموعی طور پر 35057پولیس اہلکار سیکیورٹی پر معمور ہونگے آئی جی سندھ پولیس نے کہا کہ پاکستان آرمی نے اپنی 10 کمپنیوں کو تعینات کیا ہے اور ہر ایک کمپنی 80جوانوں پر مشتمل ہے ۔

اسی طرح رینجرز کے 7400جوان مکمل اسلحے اور آلات سے لیس سیکیورٹی پر معمور ہوں گے، رینجرز88موبائلز اور 180موٹر سائیکلوں کے ذریعے پیٹرولنگ کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ پولیس اور رینجرز نے پہلے ہی سے شہر بھر میں پیٹرولنگ کا آغاز کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی سیکیورٹی کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائیگی جس کے لئے شہر میں پہلے سے ہی نگرانی کے لئے کیمرے نصب کر دئیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی سندھ پولیس کو ہدایت کی کہ وہ پولنگ اور ووٹوں کی گنتی کے دوران سیکیورٹی کو یقینی بنائیں ۔ انہوں نے کہا کہ بعض اوقات ووٹوں کی گنتی کے دوران سنگین واقعات رونما ہو تے ہیں۔ لہذا سیکیورٹی تمام دن اور رات تک رہنی چاہیے ۔ وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز اور پولیس کے مشترکہ سیکیورٹی پلان کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پولنگ کا دن خیر خوبی سے گذر جائے گا۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں