کراچی ، بلدیاتی انتخابات میں پولنگ اسٹیشنزپر بدنظمی اور پرتشدد واقعات،شمسی سوسائٹی میں جماعت اسلامی اورایم کیوایم میں تصادم، جماعت کے5کارکن زخمی

ہفتہ 5 دسمبر 2015 20:14

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 دسمبر۔2015ء) کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں شہر کے مختلف علاقوں میں پولنگ اسٹیشنزپر بدنظمی اور پرتشدد واقعات دیکھنے میں آئی۔ ہفتہ کو شمسی سوسائٹی میں جماعت اسلامی اورایم کیوایم کے کارکنوں میں تصادم کے دوران جماعت اسلامی کے5کارکن زخمی ہو گئے۔محمودآبادکی یونین کونسل نمبر 5،میزان اسکول سے2مشتبہ افراد کو رینجرز نے حراست میں لے لیا، دونوں افراد جعلی ووٹ کاسٹ کر رہے تھے۔

لانڈھی بابرمارکیٹ میں متحدہ قومی موومنٹ اورایم کیو ایم حقیقی کلے کارکنوں میں جھگڑا ہوا، لانڈھی پیرس اسکول پولنگ اسٹیشن میں ہونے والے اس جھگڑے میں کارکنوں نے میزوں اور کرسیوں کو ہتھیار بنایا اور کئی میزیں اور کرسیاں توڑ دیں۔لانڈھی یونین کونسل نمبر20 پاک قطراسکول میں بھی 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لیلیا گیا۔

(جاری ہے)

یونین کونسل نمبر17بلال آباد میں مخالفین نیایم کیوایم کاانتخابی کیمپ اْکھاڑدیا جس کے باعث پولنگ کا عمل رک گیا۔

رینجرزنے پولنگ اسٹیشن کاکنٹرول سنبھالا جس کے بعد پولنگ بحال ہو گئی۔ محکمہ داخلہ سندھ نے یوسی 17 میں تصادم کا نوٹس لے لیا۔لیاری عمرلین یونین کونسل 12میں بھی مختلف جماعتوں کے کارکنوں میں کشیدگی کے بعد پولیس اوررینجرزکی بھاری نفری پہنچ گئی اور لاٹھی چارج کر کے کارکنوں کو منتشر کیا،ریڑھی گوٹھ میں پولنگ اسٹیشن پربیلٹ باکس کھلے پائے گئے،واضح ہے کہ کراچی کے6 اضلاع میں قائم 4ہزار114پولنگ اسٹیشنز میں سے 2 ہزار16 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور ایک ہزار 791 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے۔ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کیلئے رینجرز کو مجسٹریٹ کے اختیارات بھی حاصل ہیں۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں