صدارتی آرڈیننس کے تحت پی آئی اے کو پی آئی اے سی ایل لمیٹیڈ کمپنی بنادیا گیا ہے، اس اقدام سے محنت کشوں کے حقوق پر کوئی ضرب نہیں لگے گی،میں نے کبھی نہیں کہا کہ ادارے کی نجکاری نہیں کی جائے گی، نجکاری کرنا پرائیویٹائزیشن کمیشن کا کام ہے،جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، چےئرمین پی آئی اے ناصر ایس ظفرکی ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس

اتوار 6 دسمبر 2015 20:46

صدارتی آرڈیننس کے تحت پی آئی اے کو پی آئی اے سی ایل لمیٹیڈ کمپنی بنادیا گیا ہے، اس اقدام سے محنت کشوں کے حقوق پر کوئی ضرب نہیں لگے گی،میں نے کبھی نہیں کہا کہ ادارے کی نجکاری نہیں کی جائے گی، نجکاری کرنا پرائیویٹائزیشن کمیشن کا کام ہے،جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں، چےئرمین پی آئی اے ناصر ایس ظفرکی ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔6دسمبر۔2015ء) چےئرمین پاکستان انٹرنیشنل اےئر لائن(پی آئی اے) ناصر ایس ظفر نے کہا ہے کہ صدارتی آرڈیننس کے تحت پی آئی اے کو پی آئی اے سی ایل لمٹیڈ کمپنی بنادیا گیا ہے، تاہم اس اقدام سے محنت کشوں کے حقوق پر کوئی ضرب نہیں لگے گی،میں نے کبھی نہیں کہا کہ ادارے کی نجکاری نہیں کی جائے گی، نجکاری کرنا پرائیویٹائزیشن کمیشن کا کام ہے،جس سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔

(جاری ہے)

وہ اتوار کویہاں پی آئی اے ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے،اس موقع پر ادارے کے قانونی ماہر وسیم سلیم بھی موجود تھے۔ ایک سوال کے جواب میں چےئرمین پی آئی اے نے کہا کہ ادارے کاخسارہ300ارب تک پہنچ گیا ہے،حکومت سے ادارے کو چلانے کیلئے ساڑھے3ارب روپے مانگے تھے تاہم وزارت خزانہ نے یہ پیسے دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ طریقہ کار بتائیں گے جس کے تحت قرضہ ملے سکے گا یاکوئی اور طریقہ کار اپنا کر ادارے کو چلایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے یا ادارے کے80فیصد حصص ہیں اس لیے حکومت کوئی بھی اقدام اٹھانے میں آزاد ہے۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں