کراچی، واٹربورڈ کے برطرف ایڈہاک ملازمین کو سی بی اے متحدہ ورکرز فرنٹ کی سفارشات

ایم ڈی واٹربورڈ نے سی بی اے کی تمام تجاویز اور آراء پر رضامندی ظاہر کردی ،بھرپور تعاون کی یقین دہانی

بدھ 9 دسمبر 2015 23:01

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 دسمبر۔2015ء) واٹربورڈ کے برطرف ایڈہاک ملازمین کو سی بی اے متحدہ ورکرز فرنٹ کی سفارشات اور قوانین کے مطابق بحال کردیا جائے گا ،ملازمین اور ان کے اہلخانہ کو حاصل طبی سہولیات میں مزید بہتری لائی جائے گی ،سرکاری رہائش گاہوں میں مقیم ملازمین کی ہاؤس رینٹ پالیسی اور بجلی کے میٹروں کی تنصیب کے ضمن میں سی بی اے معاہدات کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا ،سب انجینئرز کی تنخواہیں بحالی کے احکامات جاری کردیئے گئے ، مسیحی ملازمین کو کرسمس کے موقع پر لیو انکیشمنٹ اور ایک ایڈوانس تنخواہ ادا کی جائے گی ،واٹربورڈ کی نو منتخب سی بی اے، متحدہ ورکرز فرنٹ کا ایم ڈی واٹربورڈ کے ساتھ پہلا اجلاس، ایم ڈی واٹربورڈ نے سی بی اے کی تمام تجاویز اور آراء پر رضامندی ظاہر کردی ،بھرپور تعاون کی یقین دہانی ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق گذشتہ ماہ واٹربورڈ میں منعقدہ ریفرنڈم میں ریکارڈ توڑ کامیابی حاصل کرنے والی متحدہ ورکرز فرنٹ کے ٰ عہدیداران کا سی بی اے منتخب ہونے کے بعد ایم ڈی واٹربورڈ مصباح الدین فرید کے ساتھ پہلا اور اہم اجلاس ایم ڈی سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں متحدہ ورکرز فرنٹ کے چیئرمین محمد نعیم ، صدر محمد شفیع ،نائب چیئرمین رشید احمد ،جزل سیکریٹری راشد جمال ،چیف آرگنائزر مبارک علی قریشی ،جوائنٹ سیکریٹری سید محمد داؤد بخاری ، ڈپٹی جوائنٹ سیکریٹری عرفان پلیجو،تنویر احمد ، آفس سیکریٹری رؤف پٹیل ، آفس سیکریٹری صلاح الدین اور انفارمیشن سیکریٹری رضوان حیدر نے شرکت کی ،متحدہ ورکررز فرنٹ نے اس موقع پر ایم ڈی واٹربورڈ کو ایڈہاک ملازمین کی برطرفی سرکاری رہائش گاہوں میں مقیم ملازمین کے ہاؤس رینٹ کی نئی غیر منصفانہ پالیسی اور بجلی کے میٹروں کی تنصیب کے اعلانات سے ملازمین میں پھیلنے والی بے چینی سے ایم ڈی واٹربورڈ کو آگاہ کیا ،انہوں نے کہا کہ واٹربورڈ انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کو ایک نجی بنک میں جبراً اکاؤنٹ کھلوانے پر مجبور کیا جارہا ہے ،بصورت دیگر ان کی تنخواہیں روکنے کی دھمکی دی گئی ہے جبکہ اس ضمن میں ہائی کورٹ میں زیر سماعت ایک مقدمہ میں اس سلسلے میں حکم امتناعی جاری کیا جاچکا ہے ،انتظامیہ کا یہ اقدام غیر قانونی ہے،طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے سی بی اے کو نظراندازکرکے نت نئے احکامات جاری کئے گئے ہیں جن سے غریب ملازمین اور ان کے اہلخانہ متاثر ہورہے ہیں ، واٹربورڈ کی مختلف کالونیوں اور ادارے کی سرکاری اراضی پر سماج دشمن اور قبضہ مافیا کی جانب سے اندھا دھند قبضے کئے جارہے ہیں جنہیں روکا جائے، واٹربورڈ میں قانون کے مطابق ہونے والی ملازمین کی ترقیوں کو بحال کیا جائے ،سی بی اے کو لاعلم رکھ کر واٹربورڈ میں کئے جانے والے تبادلوں اور تقرریوں کو واپس لیا جائے ،ایم ڈی واٹر بورڈ نے اجلاس کے دوران سی بی اے عہدیداران کو واٹربورڈ کی ترقی اور ملازمین کی فلاح و بہبود کے سلسلے میں اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا، انہوں نے واٹربورڈ کے برطرف اصل اور حق دار ایڈہاک ملازمین کو بحال کرنے پر رضامندی کا اظہار کیا اور کہا کہ سی بی اے کے مشوروں سے ملازمین اور ان کے اہلخانہ کو حاصل طبی سہولیات میں مزید بہتری لائی جائے گی ،سرکاری رہائش گاہوں میں مقیم ملازمین کے ہاؤس رینٹ پالیسی اوران کے گھروں پر بجلی کے میٹروں کی تنصیب غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی جائے گی،مسیحی ملازمین کو کرسمس کے موقع پر لیو انکیشمنٹ اور ایک ایڈوانس تنخواہ 20 دسمبر تک ادا کردی جائے گی انہوں نے ملازمین کی کالونیوں کی سرکاری اراضی پر قبضہ مافیا کے قبضو ں کی نشاندہی پر متحدہ ورکرز فرنٹ کی جانب سے توجہ دلانے کو سراہا اور کہا کہ اس ضمن میں ضروری احکامات جاری کردیئے گئے ہیں،جبکہ سب انجنینئرز کی روکی گئی تنخواہیں بھی بحال کردی گئی ہیں ،انہوں نے کہا کہ جلد سی بی اے کے دفتر کی تزین نو کرکے اسے سی بی اے متحدہ ورکرز فرنٹ کے حوالے کردیا جائے گا ،نیز دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی ۔

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں