انسداد دہشت گردی عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو نیب کی تحویل میں دیدیا‘چالان طلب

تفتیشی افسر کو 10روز میں ڈاکٹر عاصم حسین کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم … ڈاکٹر عاصم حسین پر دہشتگردوں کے علاج کاکوئی ثبوت نہیں ملا، ان پر دہشتگردی کی دفعہ ہی نہیں لگتی،وہ بے گناہ قرارپائے ہیں ، پولیس اْنہیں رہاکررہی ہے،پولیس کاموقف

جمعہ 11 دسمبر 2015 15:59

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 دسمبر۔2015ء) کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے منتظم جج جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹونے ڈاکٹر عاصم حسین کو نیب کی تحویل میں دیتے ہوئے چالان طلب کرلیا، تفتیشی افسر کو 10روز میں ڈاکٹر عاصم حسین کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ جمعہ کو سندھ پولیس نے ڈاکٹر عاصم حسین کو سخت سیکیورٹی حصار میں تھانہ گلبرگ سے انسداددہشتگردی عدالت کے منتظم جج جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو کی عدالت میں پیش کیا،جہاں پولیس کے تفتیشی افسر ڈی ایس پی الطاف حسین نے رپورٹ کی اور موقف اپنایاکہ ڈاکٹر عاصم حسین پر زخمی دہشتگردوں کے علاج کاکوئی ثبوت نہیں ملا، لہٰذا ان پر دہشتگردی کی دفعہ ہی نہیں لگتی اور وہ بے گناہ قرارپائے ہیں ، پولیس اْنہیں رہاکررہی ہے۔

اس موقع پر رینجرز کے لاء افسر نے موقف اپنایاکہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف شواہد موجود ہیں جبکہ پولیس کو اے ٹی سی کے ملزم کو رہاکرنے کاسرے سے اختیار ہی نہیں ، آئی جی سندھ نے مدعی کو بتائے بغیر تفتیشی افسر تبدیل کیا جوکہ قانون کی خلاف ورزی ہے اور اسی نے کافی شواہد ضائع کردیئے۔

(جاری ہے)

سرکاری وکیل مشتاق جہانگیری نے بھی سرکاری حیثیت میں رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ملزم کے خلاف ٹھوس ثبوت موجود ہیں ، مجھے کوئی رپورٹ نہیں دکھائی گئی۔

مشتاق جہانگیر ی نے اس موقع پر ضیا ء الدین ہسپتال کے ڈاکٹر ، زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے والے رکشتہ ڈرائیور کااعترافی بیان عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ بابالاڈلہ ، ان کے اہلخانہ سمیت کئی زخمیوں کوہسپتال منتقل کیاگیاجبکہ اس موقع پر بل بھی دکھائے گئے۔دوسری طرف نیب حکام نے بھی عدالت میں دائر درخواست میں موقف اپنایاکہ ڈاکٹر عاصم کو ان کے حوالے کیاجائے، نیب کو ڈاکٹر عاصم 5 انکوائریزمیں مطلوب ہیں اور 29نومبر سے ان کی گرفتاری بھی ڈالی جاچکی ہے۔

عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ڈاکٹرعاصم کو نیب کے حوالے کردیا جبکہ پولیس سے 7اے ٹی اے اور 494سیکشن کے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ڈاکٹرعاصم حسین نے عدالت میں خود بولناشروع کردیا اورالزام لگایاکہ دہشتگردوں کا ان سے ذکر تک نہیں کیاگیا، رینجرز نے تمام کمپوٹرز ریکارڈ قبضے میں لے لیاتھا

متعلقہ عنوان :

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں