سندھ حکومت نے ایک شخص کو بچانے کیلئے رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ بنادیا ہے،خواجہ اظہار الحسن

رینجرز کی قرارداد کے معاملات میں ایم کیو ایم ،اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، حکومت سندھ واضح پالیسی کا اعلان کرے،میڈیا سے بات چیت

جمعہ 11 دسمبر 2015 18:29

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔11 دسمبر۔2015ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت نے ایک شخص کو بچانے کے لیے رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ بنادیا ہے ۔ایجنڈے میں قرارداد شامل ہونے کے باوجود اسے اسمبلی میں پیش نہ کرنا اور پھر اجلاس ملتوی کردینے سے اس قرارداد کی حیثیت ختم ہوگئی ہے ۔

اب اس قرارداد کو پیش کرنے کے لیے اسے ایجنڈے کا حصہ بناناہوگا۔حکومت سندھ جواب دے کہ اسے آج رینجرز کے اختیارات میں توسیع کی اسمبلی سے توثیق کی ضرورت کیوں پیش آرہی ہے ۔پہلے ان اختیارات کی اسمبلی سے توثیق کیوں نہیں کروائی گئی ۔رینجرز کی قرارداد کے معاملات میں ایم کیو ایم اور اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

اس معاملے پر حکومت سندھ واضح پالیسی کا اعلان کرے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ایک شخص کو بچانے کے لیے رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو متنازعہ بنارہی ہے ۔ایک ہفتے سے یہ ڈرامہ پیش کیا جارہا تھا کہ آج قرارداد کو پیش کیا جائے گا لیکن جمعہ کوا سمبلی کے اجلاس میں ایجنڈے میں شامل ہونے کے باوجود اس قرارداد کو پیش ہی نہیں کیا گیا اور اجلاس کو پیر تک ملتوی کردیا گیا ۔

اجلاس ملتوی کرنے سے قبل ایوان کو یہ تک نہیں بتایا گیا کہ اس قرارداد پر آئندہ بحث ہوگی یا نہیں ۔اجلاس ملتوی ہونے کے بعد اس ایجنڈے کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی ہے ۔پیر کو اسمبلی کا اجلاس نئے ایجنڈے کے مطابق ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کے دوران ایم کیو ایم کو بھی مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑا ۔ہمارے کارکنوں کو گرفتار کیا گیا لیکن ہم نے اپنا معاملہ آئین اور قانون کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے حل کرنے کی کوشش کی ہے ۔

حکومت سندھ آگاہ کرے کہ رینجرز کے اختیارات میں توسیع کے معاملے کی قرارداد پر اپوزیشن کو اعتماد میں کیو ں نہیں لیاجارہا ہے ۔تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے جو قرارداد پیش کی ہے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے ۔اسمبلی کے اجلاس میں حکومت نے جب رینجرز کے اختیارات کے حوالے سے قرارداد پیش نہیں کی تو مسلم لیگ فنکشنل اور تحریک انصاف خاموش بیٹھی ہوئی تھیں میں ان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے حکومت سے یہ کیوں نہیں پوچھا کہ یہ قرارداد کیوں پیش نہیں کی جارہی ہے ۔

خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ سیاسی حالات سے ایسا لگ رہا ہے کہ پیپلزپارٹی ،مسلم لیگ (فنکشنل) اور دیگر جماعتوں کی کوئی خفیہ ڈیل ہوچکی ہے اس لیے آج ان جماعتوں نے رینجرز کے اختیارات کی قرارداد پر اپنا موقف پیش نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت رینجرز کے اختیارات کو متنازعہ نہ بنائے ۔اس مسئلے کو آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کو اختیارات حاصل نہیں ہیں ۔کے ایم سی کے تمام اہم محکمے بلدیاتی قانون کے ذریعہ واپس لے لیے گئے ہیں ۔ان محکموں کو دوبارہ کے ایم سی میں لانے اور مقامی نمائندوں کو بااختیار بنانے کے لیے اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں