سندھ اسمبلی ،پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر مخدوم امین فہیم کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد منظور

ایوان مخدوم محمد امین فہیم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے، انسانیت ، سیاست ، زبان ، ثقافت ، شاعری اور سماجی شعبے میں ان کی بے مثل خدمات کو سراہتا ہے،قرارداد

جمعہ 11 دسمبر 2015 18:29

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔۔11 دسمبر۔2015ء) سندھ اسمبلی نے جمعہ کو ایک قرار داد اتفاق رائے سے منظور کر لی ، جس میں سینئر سیاست دان ، پاکستان پیپلز پارٹی پالیمنٹیرینز کے صدر اور سروری جماعت کے روحانی پیشوا مخدوم محمد امین فہیم مرحوم کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ قرار داد میں ان کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا گیا اور ان کے کردار کو مثالی قرار دیا گیا ۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان مخدوم محمد امین فہیم کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتا ہے ۔ انسانیت ، سیاست ، زبان ، ثقافت ، شاعری اور سماجی شعبے میں ان کی بے مثل خدمات کو سراہتا ہے ۔یہ قرار داد سینئر وزیر تعلیم و پارلیمانی امور نثاراحمد کھوڑوکی طرف سے پیش کی گئی تھی ۔ تمام پارلیمانی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے 33 ارکان نے قرار داد پر تقریریں کیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مخدوم محمد امین فہیم کی پیپلز پارٹی کے ساتھ وفاداری ، ان کی شرافت ، شائستگی اور رواداری کو سراہا ۔ پیپلز پارٹی کے بعض ارکان نے کہاکہ کاش ہم مخدوم صاحب کو ایک مرتبہ وزیر اعظم کے طور پر دیکھ سکتے ۔ قرار داد پر خطاب کرتے ہوئے وزیر ماحولیات ، ساحلی ترقی اور امداد باہمی ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ مخدوم امین فہیم سیاست ، شرافت ، ثقافت اور روحانیت کے مثالی کردار تھے ۔

انہوں نے لوگوں کی خدمت اور ان سے محبت میں زندگی گذاری ۔ وہ کم گو تھے لیکن محبت اور اخلاق سے بات کرتے تھے ۔ پیپلز پارٹی کی خاتون رکن خیرالنساء مغل نے کہا کہ مخدوم امین فہیم انتہائی نفیس انسان تھے ۔ ان سے سیکھنا چاہئے کہ سیاست کس طرح کی جائے ۔ ان کا خلاء کبھی پھر نہیں ہو گا ۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن جام مدد علی نے کہا کہ مخدوم صاحب شفیق اور درویش انسان تھے ۔

میں نے کبھی انہیں غصے میں نہیں دیکھا ۔ وہ بہت بڑے شاعر اور ادیب تھے ۔ وہ سچے سندھی تھے ۔ اس دھرتی اور جمہوریت کے لیےے ان کی خدمات بے مثل ہیں ۔ صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی نے کہا کہ ان کی جدائی ہمارے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے ۔ وہ بہت قدآور شخصیت تھے اور بہت سی خوبیوں کے مالک تھے ۔ انہوں نے بہت مشکل وقت میں پیپلز پارٹی کی قیادت کی ۔

بیگم نصرت اور محترمہ بے نظیر بھٹو کی جلا وطنی کے دوران انہوں نے پارٹی کو سنبھالا اور متحد رکھا ۔ وہ سیاست دان ، شاعر ، ادیب ، اچھے دوست ، ایک روحانی جماعت کے پیشوا بھی تھے ۔ ان کی شخصیت کے کئی پہلو ہیں ۔ وہ شرافت کے پیکر تھے اور سندھ کی ثقافت کی علامت تھے ۔ وہ وفا کے پیکر تھے ۔ انہیں کئی بڑے عہدوں کی پیشکش ہوئی لیکن انہوں نے پیپلز پارٹی سے وفاداری میں ساری پیشکشیں ٹھکرادیں اور آخری دم تک پیپلز پارٹی سے وفا کی ۔

ڈپٹی اسپیکر سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ مخدوم صاحب وفاداری ، شرافت اور رواداری کا پیکر ہیں ۔ انہوں نے اپنے کردار سے ثابت کر کیا کہ وہ ایک اعلیٰ خاندان سے تعلق رکھتے تھے ۔ پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کی خاتون رکن مہتاب اکبر راشدی نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کی اپنی پارٹی سے وفاداری بے مثال تھی ۔ انہوں نے ذوالفقارعلی بھٹو سے بلاول بھٹو زرداری تک رشتے کو سچائی سے نبھایا ۔

ایسے لوگوں کے تجربے سے شاید سیاسی جماعتیں بھی فائدہ نہیں اٹھاتی ہیں ۔ ان میں شائستگی تھی اور تدبر تھا ۔ وزیر معدنیات و معدنی ترقی منظور حسین وسان نے کہا کہ مخدوم خاندان نے پیپلز پارٹی کے لیے بہت قربانیاں دیں ۔ مخدوم امین فہیم نے انتہائی مشکل حالات میں پارٹی کو سنبھالا ۔ جمہوریت کے لیے جدوجہد خصوصاً ایم آر ڈی میں ان کا کردار بہت اہم ہے ۔

کئی مرتبہ انہوں نے وزارت عظمیٰ کو ٹھکرادیا ۔ ان کا انتقال نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ ملک کی جمہوری قوتوں کے لیے بہت بڑا نقصان ہے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے ثمر علی خان نے کہا کہ مخدوم صاحب اصول پرست رہنما تھے ۔ ان کے انتقال پر ہم سب دکھی ہیں ۔ ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر سید سردار احمد نے کہا کہ مخدوم خاندان کی سیاست کا مطلب خدمت ہے ۔

مخدوم امین فہیم خلوص اور محبت سے لوگوں سے ملتے تھے ۔ وہ اعلیٰ اوصاف کے مالک تھے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے حاجی شفیع محمد جاموٹ نے کہا کہ مخدوم صاحب کے انتقال سے صرف پیپلز پارٹی ہی نہیں ، ہم سب کا بڑا نقصان ہوا ہے ۔ وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ دیگر صوفیا کی طرح سروری جماعت کے صوفیا نے بھی اسلام کی برصغیر میں ترویج میں اہم کردار ادا کیا ۔

انہوں نے دیگر مذاہب کے ساتھ رواداری اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں بھی اہم کردار ادا کیا ۔ مخدوم محمد زمان طالب المولیٰ اور مخدوم امین فہیم بھی صوفی بھی تھے اور شاعر بھی تھے ۔انہوں نے لوگوں کو محبت اور برداشت کا درس دیا ۔مخدوم امین فہیم کی تعلیم کے شعبے میں اہم خدمات ہیں ۔ایم کیو ایم کے عبدالحسیب خان نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی ۔

وہ صوفی ازم کے داعی تھے ۔سیاست میں شرافت کو رائج کیا اور غریب لوگوں کی خدمت میں اپنی زندگی گذاری ۔پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) کے امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ وہ ہر غریب اور امیر شخص کا احترام کرتے تھے اور لوگوں میں امتیاز نہیں برتتے تھے ۔ہر شخص یہی سمجھتا تھا کہ مخدوم صاحب کا اس سے گہرا تعلق ہے ۔وہ ہمیشہ تحمل اور بردباری سے کام لیتے تھے ۔

وزیرخزانہ ،منصوبہ بندی و ترقیات سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کی رحلت ہمارے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے ۔وہ وفادار اور سچے انسان تھے ۔ان کی سیاسی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔پیپلزپارٹی کی خاتون رکن شمیم ممتاز نے کہا کہ مخدوم امین فہیم مثالی کردار کے مالک تھے ۔پیپلزپارٹی کے کھٹومل جیون نے کہا کہ مخدوم خاندان نہ صرف سندھ کی شناخت رہا بلکہ سندھ کے لوگوں کے لیے سایہ کے طور پر رہا ہے ۔

انسان دوستی ،محبت اور خدمت اس خاندان کا وطیرہ ہے ۔سخن پروری ،اب نوازی اس خاندان کا خاصہ ہے ۔مخدوم امین فہیم نے اپنی خاندانی روایات پر چلتے ہوئے سیاست کو شرافت اور اعلیٰ اقدار سے نوازا ۔ایم کیو ایم کے وقار حسین شاہ نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کو صرف سندھ ہی نہیں پورے ملک میں عزت و احترام سے یادکیا جاتا ہے ۔ان جیسے لوگ صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں ۔

پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل)کے نند کمار نے کہا کہ انسان کی پہچان اس کا کردار ہوتی ہے ۔مخدوم امین فہیم کے اعلیٰ کردار کی وجہ سے ہم آج انہیں یاد کررہے ہیں ۔وہ کسی کا دل نہیں دکھاتے تھے ۔انتہائی نفیس انسان تھے ۔ان کی کسی سے دشمنی نہیں تھی ۔ایسے لوگ بہت کم پیدا ہوتے ہیں ۔ایم کیو ایم کے صابر حسین قائم خانی نے کہا کہ ہم سب لوگوں کو مخدوم امین فہیم کی زندگی اورکردار سے سیکھنے کی ضرورت ہے ۔

وہ نفاست ،شائستگی اور بردباری کا پیکر تھے ۔پیپلزپارٹی کے غلام قادر چانڈیو نے کہا کہ مخدوم امین فہیم نے اقتدار کی چمک کو ٹھکرادیا اور پارٹی سے اپنی وفاداری نبھائی ۔پیپلزپارٹی کے کارکنوں کے لیے ان کی زندگی ایک مثال ہے ۔ایم کیو ایم کے دیوان چند چاولہ نے کہا کہ سندھ میں کراچی ،ہالہ یا کسی اور شہر میں مخدوم امین فہیم کی یادگار تعمیر کی جائے ۔

پیپلزپارٹی کی شرمیلا فاروقی نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کہا کرتے تھے کہ وہ لوگوں پر حکمرانی نہیں کرنا چاہتے ،وہ لوگوں کے دلوں پر حکمرانی کرنا چاہتے ہیں اور وہ آج لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں ۔ان کی سیاسی زندگی کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ وہ کبھی کسی سازش کا حصہ نہیں بنے ۔ایم کیو ایم کی ہیر اسماعیل سوہو نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کی اپنی پارٹی سے جو کمٹ منٹ تھی ،اس طرح کی کمٹ منٹ ہر سیاسی جماعت کے ہر کارکن میں ہونی چاہیے ۔

پیپلزپارٹی کے نواب محمد تیمور تالپور نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے سچے اور وفادار لوگوں میں مخدوم امین فہیم کا نام سرفہرست رہے گا ۔انہوں نے آمروں کی طرف سے وزارت عظمیٰ کی پیشکش ٹھکرادیں ۔انہوں نے پارٹی کے لیے بڑی قربانیاں دیں ۔اگر محترمہ بے نظیر بھٹو زندہ ہوتیں تو مخدوم صاحب کو وزیراعظم ضرور بناتیں ۔کاش ہم مخدوم صاحب کو ایک مدت کے لیے وزیراعظم دیکھتے ۔

پیپلزپارٹی کی شہناز بیگم نے کہا کہ شہید بھٹو اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی طرح ہم مخدوم امین فہیم کو بھی کبھی نہیں بھلا پائیں گے ۔ پیپلزپارٹی کی روبینہ قائم خانی نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کا نام پیپلزپارٹی اور سندھ کے لیے فخر ہے ۔جو صبر اور ٹھہراؤ مخدوم صاحب کی شخصیت میں تھا ،وہ کسی اور میں نہیں تھا ۔پیپلزپارٹی کی نصرت سلطانہ نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کی پارٹی کے لیے خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔

وزیرخوراک سندھ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ مخدوم صاحب نفیس اور وضع دار شخصیت کے مالک تھے ۔ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی ۔وہ واحد سیاست دان تھے ،جنہوں نے وزارت عظمیٰ کے عہدے کو ٹھوکر ماری اور پارٹی سے وفاداری کو مقدم رکھا ۔ان کی شخصیت وزارت عظمیٰ کے عہدے سے بہت بڑی تھی۔پیپلزپارٹی کے سید غلام شاہ جیلانی نے کہا کہ مخدوم صاحب کا نام ہمیشہ سندھ کے لوگوں کے دلوں میں زندہ رہے گا ۔

پیپلزپارٹی کے سید مراد علی شاہ نے کہا کہ مخدوم امین فہیم کا سیاسی اور روحانی مرتبہ بہت بلند ہے لیکن ان میں انکساری بھی انتہا کی تھی ۔انہوں نے کبھی کسی کی دل آزاری نہیں کی ۔وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا کہ سروری جماعت اپنے مخدوم سے ،پیپلزپارٹی اپنے امین سے اور شاعری اپنے فہیم سے محروم ہوئی ہے ۔نثار احمد کھوڑو نے قرارداد پر اپنے خطاب میں کہا کہ مخدوم امین فہیم نے اپنے ہر عمل سے اپنے آپ کو اچھا اور بڑا آدمی ثابت کیا ۔

پیپلزپارٹی نے اپنی جدوجہد کا آغاز ’’ہالہ کانفرنس‘‘ سے کیا ۔ہالہ جمہوری جدوجہد کا مرکز رہا ۔مخدوم امین فہیم نے جمہوریت کی بحالی کے لیے بہت اہم کردار ادا کیا ۔انہوں نے لالچ ،دھونس اور دھمکیوں کو ٹھکریایا اور پارٹی سے وفاداری نبھائی ۔ایک مقولہ ہے کہ جو خدمت کرتا ہے ،وہی مخدوم بنتا ہے ۔وہ اس مقولے کے مطابق مخدوم تھے ۔وہ ہمیشہ لوگوں کے دلوں میں رہیں گے۔قرار داد کی منظوری کے بعد اجلاس پیر کی صبح تک ملتوی کر دیا گیا ۔

کراچی میں شائع ہونے والی مزید خبریں